نہر سویز کی آمدنی کم کیوں ہو گئی؟

نہر سویز کی آمدنی کم کیوں ہو گئی؟

عالمی معیشت کے لیے اہم آبی گزر گاہ سویز کنال کی آمدنی کم ہو گئی۔

حوثیوں کے حملوں کے نتیجے میں نہر سویز کی آمدنی میں نمایاں کمی آئی ہے۔ نہر سویز کی سالانہ آمدنی میں اس کے تازہ ترین مالی سال میں تقریباً ایک چوتھائی کی کمی واقع ہوئی کیونکہ یمن میں حوثیوں کے حملوں نے کچھ شپنگ کمپنیوں کو متبادل راستے اختیار کرنے پر مجبور کیا ہے۔

رائٹرز کے مطابق مصری کینال اتھارٹی کے سربراہ اسامہ ربی نے کہا کہ اس کے مالی سال 2023-24 میں آمدنی 7.2 بلین ڈالر تک گر گئی جو پچھلے سال 9.4 بلین ڈالر تھی۔

ربی نے کہا کہ نہر استعمال کرنے والے جہازوں کی تعداد 2023-24 میں کم ہو کر 20,148 ہو گئی جو ایک سال پہلے 25,911 تھی۔

ایران سے منسلک حوثییوں نے وعدہ کیا ہے کہ اسرائیل سے منسلک بحری جہازوں کے خلاف ان کے حملے اس وقت تک جاری رہیں گے جب تک اسرائیل غزہ پر اپنی جنگ بند نہیں کر دیتا۔

نہر سویز مصر کی ایک سمندری گذرگاہ ہے جو بحیرہ روم کو بحیرہ قلزم سے ملاتی ہے۔ اس کے بحیرہ روم کے کنارے پر پورٹ سعید اور بحیرہ قلزم کے کنارے پر سوئز شہر موجود ہے۔ یہ نہر 163 کلومیٹر (101 میل) طویل اور کم از کم 300 میٹر چوڑی ہے۔