لاہور : پنجاب میں 5 نئی ہائبرڈ ڈبل ڈیکر بسوں کا افتتاح کردیا گیا، پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ یہ بسیں چلائی جا رہی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے 5 نئی ہائبرڈ ڈبل ڈیکر بسوں کا افتتاح کردیا ،انھوں نے ہائبرڈڈبل ڈیکربس میں سفر کرکے معائنہ کیا۔
اس موقع پر مریم نواز نے کہا کہ پنجاب میں میٹروپولیٹن ٹورازم کیلئےنئی ماحول دوست بسیں فراہم کریں گے۔
پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ہائبرڈ ڈبل ڈیکر بسیں چلائی جا رہی ہیں، وزیراعلیٰ پنجاب کو بریفنگ میں بتایا کہ لاہورمیں سیاحت کیلئے نئے روٹس پر 5 نئی ہائبرڈ ڈبل ڈیکر بسیں چلائی جائیں گی اور بہاولپور، راولپنڈی میں بھی ایک ایک ڈبل ڈیکر بس کا اضافہ کیا جائے گا۔
حکام کی جانب سے بتایا گیا کہ ملتان ،فیصل آبادمیں بھی سیاحت کےلئےڈبل ڈیکربس سروس شروع ہوگی جبکہ لاہورمیں 3 نئی بسوں کا روٹ قذافی اسٹیڈیم سےم ختلف سیاحتی مقامات تک ہوگا۔
عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان کیلئے 7 ارب ڈالرز کے بیل آؤٹ پیکج کی منظوری دے دی۔
آئی ایم ایف کی ایم ڈی کرسٹلینا جورجیویا کی زیر صدارت ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ہوا جس میں پاکستان کا ایجنڈا سر فہرست تھا۔
ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق پاکستان کو 30 ستمبر تک 1.1 ارب ڈالر کی پہلی قسط ملنے کا امکان ہے، قرض پروگرام منظوری کے بعد دوسری قسط بھی اسی مالی سال آئے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کا قرض 5 فیصد شرح سود سے کم پر ملے گا۔
صحافیوں سے گفتگو میں گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد کا کہنا تھاکہ پاکستان کو ایک ارب یا ایک ارب 10کروڑ ڈالرز تک کی پہلی قسط ملےگی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نےآئی ایم ایف کی تمام شرائط پوری کردی تھیں۔
قبل ازیں نیویارک میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا تھاکہ آئی ایم ایف کی کڑی شرائط پوری کردیں، سعودی عرب، چین اور متحدہ عرب امارات کے شکر گزار ہیں، ان کے تعاون کے بغیر یہ ممکن نہیں تھا۔
اسلام آباد: جسٹس منصور علی شاہ نے پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کو خط لکھ دیا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں جسٹس منصور علی شاہ شرکت کیے بغیر چلے گئے تھے اور آرڈیننس کے تحت قائم کمیٹی میں شمولیت سے انکار کردیا۔
اب جسٹس منصور علی نے کمیٹی کو خط لکھا ہے
جس میں کہا گیا ہے کہ آرڈیننس سے کمیٹی کی تشکیل نو لازمی نہیں قرار دیتا،
آرڈیننس آنے کے بعد ہی کمیٹی کی تشکیل نو کردی گئی۔
انہوں نے کہا کہ کوئی وجہ نہیں بتائی گئی کہ جسٹس منیب اختر کو کیوں ہٹایا گیا؟
خط میں جسٹس منصور علی شاہ نے لکھا کہ ’پہلے والی کمیٹی کی بحالی تک اجلاس میں شرکت نہیں کرسکتا، فل کورٹ جب تک آرڈیننس کا جائزہ نہیں لیتا کمیٹی میں نہیں بیٹھ سکتا۔‘
یہ پڑھیں: سپریم کورٹ کا 63 اے نظرثانی کیس سماعت کیلیے لارجر بینچ تشکیل
واضح رہے کہ اس سے قبل سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کا اجلاس ہوا تھا جس میں چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس امین الدین نے شرکت کی تھی۔
سپریم کورٹ نے آرٹیکل 63 اے نظرثانی کیس سماعت کے لیے 5 رکنی لارجر بینچ تشکیل دیا ہے جو 30 ستمبر کو کیس کی سماعت کرے گا۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ آرٹیکل 63 اے نظرثانی بینچ کی سربراہی کریں گے۔
جسٹس منیب اختر، جسٹس امین الدین خان، جسٹس جمال مندوخیل، جسٹس مظہر عالم میاں خیل بینچ میں شامل ہیں۔
اسلام آباد : قرآن پاک کی بے حرمتی سے متعلق مقدمے میں ملزم کو عمر قید کی سزا سنا دی گئی اور مجرم محمد ہاشم کو حراست میں رکھنے کے وارنٹ بھی جاری کر دیئے گئے ۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے قرآن پاک کی بے حرمتی سے متعلق مقدمے میں ملزم کو عمر قید کی سزا سنا دی۔
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج افضل مجوکا نے قرآن پاک کی بے حرمتی سے متعلق مقدمے میں محمد ہاشم کو عمر قید کی سزا سنائی۔
محمد ہاشم کو تعزیرات پاکستان 295 بی کے تحت عمر قید کی سزا سنائی گئی، عدالت نے سپریٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو مجرم محمد ہاشم کو حراست میں رکھنے کے وارنٹ بھی جاری کر دیئے۔
اس سے قبل سوشل میڈیا پر توہین رسالت سے متعلق مواد شیئر کرنے پر خاتون کو سزائے موت سنا دی گئی ، پیکا ایکٹ خصوصی عدالت کے جج افضل مجوکا نے سزائے موت کا فیصلہ سنایا۔
شگفتہ کرن کو تعزیرات پاکستان 295 سی کے تحت سزائے موت اور 3 لاکھ روپے جرمانے کی سزا دی گئی ، خاتون کو پیکا کی سیکشن 11 کے تحت سات سال قید، ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا بھی سنائی گئی۔
پیکا عدالت نے فیصلے میں کہا کہ خاتون کو تامرگ پھانسی کے پھندے پر لٹکایا جائے تاہم مجرم خاتون 30 روز کے اندر سزا کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کرنے کا حق رکھتی ہ
پلاننگ کمیشن کی بریفنگ سینیٹ کی کمیٹی کو بتایا گیا ہے کہ پاکستان میں یوتھ ہرسال بڑھ رہی ہے لیکن ملک میں نوکریوں کا فقدان ہے۔
سینیٹ کی کمیٹی برائے منصوبہ بندی کا اجلاس ہوا جس میں پلاننگ کمیشن حکام نے بریفنگ دی، بریفنگ میں بتایا گیا کہ گروتھ میں کمی، بڑھتی آبادی، نوکریوں کی عدم فراہمی گروتھ میں بڑی رکاوٹ ہے، نان اسکلڈ ہیومن، سرمایہ کاری نہ ہونا اور موسمیاتی تبدیلیوں سے معاشی ترقی نہیں ہورہی۔
چیئرپرسن کمیٹی قرۃالعین نے اس موقع پر کہا کہ آبادی کی گروتھ ہولناک حد تک پہنچ چکی جسے کنٹرول کرنا لازم ہو چکا ہے۔
پلاننگ کمیشن حکام نے کہا کہ جی ڈی پی گروتھ 3.5 فیصد جبکہ پاکستان کو7فیصد گروتھ کی ضرورت ہے، 5 سالہ پلان کے تحت ٹیکنالوجی کا استعمال اور ریجنل ڈیولپمنٹ کیلئے تجاویز ہیں۔
کم پیداواری صلاحیت، میکرو اکنامک عدم استحکام اور ایس او ایز نقصانات سے رکاوٹیں ہیں، آئی ایم ایف پروگرام کےباعث معیشت کی گروتھ میں کمی ہوئی ہے۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ سیاحت کا فروغ، نجی سرمایہ کاری اور زرعی پیداوار بڑھانے کیلئے تجاویز پلان میں شامل ہیں، صوبوں کیساتھ مشاورتی عمل مکمل ہونے پر 5 سالہ پلان وفاقی کابینہ میں پیش کیا جائےگا۔
صنعتی ڈیولپمنٹ، توانائی شعبے میں گورننس، بیرونی سرمایہ کاری اور ایس ایم ای سیکٹر کا فروغ لازمی جزو قرار دیا گیا، اس کے علاوہ برآمدات بڑھانا، غربت کا خاتمہ، ہیومن ریسوسز میں بہتری اور ادارہ جاتی اصلاحات بھی ناگزیر قرار دی گئیں۔
مٹیاری: بھٹ شاہ میں درگاہ شاہ عبدالطیف بھٹائی کے احاطے سے نومولود بچہ برآمد ہوا ہے، زائرین نے بچےکو روتا دیکھا۔
شاہ عبدالطیف بھٹائی کی درگاہ میں آنے والے زائرین نے نومولود بچے کو روتا دیکھ کردرگاہ انتظامیہ اور پولیس کو اطلاع دی، پولیس نے فوری موقع پر پہنچ کر نومولود بچے کو اپنی تحویل میں لےلیا۔
درگاه کی سی سی ٹی وی فوٹیج اے آر وائی نیوز کو بھی موصول ہوئی ہے،
فوٹیج میں نامعلوم عورت کو نومولود بچہ درگاہ کے احاطے میں رکھتے ہوئے
دیکھا جاسکتا ہے۔
پولیس نے بتایا کہ دگاہ کے احاطے سے بچے کے برآمد ہونے کے بعد سی سی ٹی وی کی مدد سے نامعلوم عورت کو تلاش کیا جارہا ہے۔
وفاقی حکومت نے این جی اوز سے متعلق بڑا فیصلہ کر لیا۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے ملکی اور غیر ملکی این جی اوز کو ملنے والی فارن فنڈنگ کا جائزہ لینے کا فیصلہ کیا ہے اور اس سلسلے میں وفاقی کابینہ کی ہدایت پر چھ رکنی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کمیٹی کے سربراہ ہوں گے جب کہ داخلہ، خارجہ، قانون، خزانہ، اکنامک افیئرز کے سیکرٹری ممبرز ہوں گے۔
این جی اوز کو ملنے والی تمام مشکوک رقوم کو بلاک کرنے کا جائزہ لیا جائے گا۔ کمیٹی این جی اوز کو ملنے والی رقوم کو شفاف بنانے کی تجویز دے گی۔
یہ جائزہ لیا جائے گا کہ بیرون ممالک سے ملنے والی رقم اسی مقصد کیلئے استعمال ہو جس کیلئے وصول کی جاتی ہے۔
اسلام آباد: قومی اسمبلی میں نجکاری کمیشن ترمیمی بل 2024 منظور کرلیا گیا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق وفاقی وزیر علیم خان نے نجکاری کمیشن ترمیمی بل قومی اسمبلی میں پیش کیا، ایکٹ نجکاری کمیشن 2024 کے نام سے موسوم ہوگا جبکہ بل کے تحت نجکاری اپیلٹ ٹریبونل قائم کیا جائے گا۔
اپیلٹ ٹریبونل کو عدالتی اختیارات حاصل ہوں
گے، ٹریبونل کے چیئرمین اور اراکین کی مدت ملازمت تین سال ہوگی اور ارکان
کی عمر 65 سال سے زائد نہیں ہوگی۔
ترمیمی بل کے مطابق عدالت عظمیٰ کا ریٹائرڈ جج ٹریبونل کا چیئرمین ہوگا، حکومت ایک چیئرمین، ایک تکنیکی رکن اور ایک عدالتی رکن پر مشتمل ٹریبونل تشکیل دے گی۔
وفاقی حکومت ٹریبونل کے چیئرمین یا رکن کو نوٹس پر برطرف کرسکے گی، ٹریبونل کے قیام کا مقصد منصفانہ اور شفاف طریقے سے نجکاری کا عمل مکمل کرنا ہے۔
بل کے مطابق ٹریبونل کو تمام معاملات پر فیصلے دینے کا خصوصی اختیار حاصل ہوگا، ٹریبونل کو دیوانی عدالت کا اختیار بھی حاصل ہوگا۔
ٹریبونل کے فیصلے کے خلاف 60 دن کے اندر صرف سپریم کورٹ میں اپیل ہوسکے گی جبکہ ایکٹ میں ترمیم سے نجکاری کے بروقت حل کو یقینی بنایا جاسکے گا۔