Card image cap
برآمدی چاول میں پھپھوندی کی شکایات، پلانٹ پروٹیکشن ڈیپارٹمنٹ کے 10سے زائد افسران گرفتار

کراچی: ایف آئی اے نے برآمدی چاول میں پھپھوندی کی شکایات  پر ایکشن لیتے ہوئے پلانٹ پروٹیکشن ڈیپارٹمنٹ کے 10 سے  زائد افسران کو گرفتار کرلیا۔
ایف آئی اے اینٹی کرپشن کی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق  یورپ کے لیے چاول کی 104 کنسائمنٹس میں پھپھوندی اور منرل آئل کی شکایات سامنے آئیں۔ شکایات  پر اعلیٰ حکام کی جانب  سے ایف آئی اےکو تحقیقات کا حکم دیا گیا۔
 تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق پلانٹ پروٹیکشن کے افسران  نے قوانین کے خلاف چاول کے سرٹیفکیٹ جاری کیے۔ 104کنسائمنٹس کے سرٹیفکیٹ  پر سوالات اٹھائےگئےکہ  یہ عمل پلانٹ پروٹیکشن کے قوانین کےخلاف ہے۔
ایف آئی اے کی رپورٹ کے مطابق سرٹیفکیٹ جاری کرنا اینٹامولوجسٹ کا کام ہے۔ تحقیقات  مکمل ہونے پر ڈیپارٹمنٹ پلانٹ پروٹیکشن کے17اینٹامولوجسٹ کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔ مقدمےکے اندراج کے بعد ایف آئی اے اینٹی کرپشن  سرکل نے 10 سے زائد افسران کو گرفتار کیا۔
ایف آئی اے حکام کے مطابق وفاقی اینٹی کرپشن عدالت سے ملزمان کا ریمانڈ حاصل کرنے کے بعد تحقیقات جاری ہیں۔

Card image cap
5 ماہ میں ملک میں کتنی بیرونی سرمایہ کاری ہوئی؟ اسٹیٹ بینک نے اعدادو شمار جاری کردیے

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق رواں مالی سال کے 5 ماہ میں ملک میں1.27 ارب ڈالر کی بیرونی سرمایہ کاری ہوئی۔
اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری اعدادو شمار کے مطابق  نومبر 2024 میں 18.22 کروڑ ڈالر کی بیرونی سرمایہ کاری ہوئی ہے۔ ملکی نجی شعبے میں 16 کروڑ ڈالر کی بیرونی سرمایہ کاری ہوئی جب کہ  سرکاری شعبے میں 2.21 کروڑ ڈالر کی بیرونی سرمایہ کاری ہوئی۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق نومبر  میں نجی شعبے میں 21.92 کروڑ ڈالر کی براہ راست سرمایہ کاری ہوئی۔ نومبر میں اسٹاک مارکیٹ  سے 5.91 کروڑ ڈالرکی بیرونی سرمایہ کاری کا اخراج ہوا۔
اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری اعداد و شمار میں بتایا گیا ہےکہ  ملک میں 5 ماہ میں 1.27 ارب ڈالر کی بیرونی سرمایہ کاری ہوئی۔ مالی سال 24 کے ابتدائی 5 ماہ سے بیرونی سرمایہ کاری 42 فیصد زائد رہی۔ 5 ماہ میں براہ راست سرمایہ کاری 31 فیصد اضافے سے 1.12 ارب ڈالر رہی۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق  اسٹاک مارکیٹ سے 5 ماہ میں 15.63 کروڑ ڈالر نکالے گئے۔ 5 ماہ میں نجی شعبے میں 96.72 کروڑ ڈالر کی بیرونی سرمایہ کاری ہوئی۔ 5 ماہ میں سرکاری شعبے میں 30.50 کروڑ ڈالرکی سرمایہ کاری ہوئی۔


بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے نومبر 2024 میں کتنے ارب ڈالر پاکستان بھیجے؟

اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے نومبر کی ورکرز ترسیلات کی تفصیلات جاری کردی ہیں۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق نومبر کی ورکرز ترسیلات 2.91 ارب ڈالر رہیں۔ سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں نے سب سے زیادہ  72.92 کروڑ ڈالر وطن بھیجے۔
نومبر کے مہینے میں یو اے ای سے 61.94 کروڑ  ڈالر اور  برطانیہ سے 40.99 کروڑ ڈالر بھیجےگئے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے رواں مالی سال کے 5 ماہ میں ورکرز ترسیلات کی تفصیلات بھی جاری کی ہیں۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق رواں مالی سال کے 5 ماہ میں پچھلے مالی سال کے  اسی عرصے کے مقابلے میں 33 فیصد  زیادہ رقم پاکستان بھیجی گئی ہے۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق  رواں مالی سال کے ابتدائی 5 ماہ میں ورکرز ترسیلات 14.76 ارب ڈالر رہیں جو کہ  پچھلے مالی سال کے اسی عرصے میں 33 فیصد زیادہ ہیں۔
رواں مالی سال کے ابتدائی 5 ماہ  میں سعودی عرب سے 3.65 ارب ڈالر کی ترسیلات بھیجی گئیں۔
جولائی سے نومبر تک یو اے ای سے 2.95 ارب ڈالر بھیجے گئے۔ پانچ مہینوں میں برطانیہ سے 2.18 ارب ڈالر بھیجےگئے۔

سعودی ڈویلپمنٹ فنڈ نے پاکستان کیلئے 3 ارب ڈالر ڈپازٹ میں ایک سال توسیع کر دی

سعودی ڈویلپمنٹ فنڈ نے پاکستان کیلئے 3 ارب ڈالر ڈپازٹ میں ایک با رپھر توسیع کر دی۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق ڈالر ڈپازٹ کی معیاد آج ختم ہو رہی تھی، تاہم سعودی ڈویلپمنٹ فنڈ کی جانب سے 3 ارب ڈالر ڈپازٹ میں ایک سال توسیع کر دی گئی ہے۔
اسٹیٹ بینک  کے مطابق2021 میں حاصل شدہ 3 ارب ڈالر ڈپازٹ کی تیسری بار توسیع دوستانہ تعلقات کا مظہر ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف کی ریاض میں سعودی ولی عہد  محمد بن سلمان سے ملاقات ہوئی تھی۔
سعودی ولی عہد کی 6 ماہ کے دوران شہبازشریف سے 5 ویں بار ملاقات تھی۔ اس موقع پر شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ یہ حقیقی محبت اورباہمی احترام کا ثبوت ہے جو دونوں ملکوں کے عوام کوجوڑتا ہے۔
دونوں رہنماؤں نے اقتصادی، تجارتی اور سرمایہ کاری تعلقات کو مزید فروغ دینے پر اتفاق کیا اور دوطرفہ تعلقات میں بڑی تبدیلی لانے کیلئے مشترکہ عزم کا اظہار کیا تھا۔

پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی تاریخ میں نیا ریکارڈ، ایک روز میں 4900 سے زائد پوائنٹس کا اضافہ

گزشتہ روز  3000  سے  زائد پوائنٹس کے  خسارے  پر بند ہونے والی پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں آج زبردست تیزی  رہی۔
گزشتہ روز پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے 100 انڈیکس میں ایک موقع پر 1700 سے زائد پوائٹنس کا اضافہ دیکھنے میں آیا تاہم بعد ازاں انڈیکس 3500 سے زائد پوائنٹس کے خسارے سے 94 ہزار 574 پوائنٹس پر بند ہوا۔
آج کاروباری روز کے آغاز  سے ہی پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مثبت آغاز دیکھنے میں آیا اور ایک موقع پر 100 انڈیکس 4947 پوائنٹس اضافے سے 99549 پر دیکھا گیا جبکہ کاروبار کا اختتام 4695 پوائنٹس اضافے سے 99269 پوائنٹس پر ہوا۔
 آج کا اضافہ کسی ایک کاروباری دن میں انڈیکس کا سب سے بڑی بڑھوتری ہے۔
یاد رہےکہ اس سے قبل پاکستان اسٹاک ایکسچینج 100 انڈیکس میں کاروبار کے دوران سب سے زیادہ اضافہ 13 جون 2024 کو 3411 پوائنٹس کا ہوا تھا۔
اس حوالے سے معاشی تجزیہ کار محمد سہیل کا کہنا ہےکہ احتجاج کے خاتمےکے ساتھ 100 انڈیکس کی گراوٹ بھی ختم ہوگئی،گزشتہ رات اپوزیشن کا احتجاج ختم ہونے پر اسٹاک ایکسچینج نے بہترین ریکوری کی ہے۔
آج شیئرز بازار میں ایک ارب 5 کروڑ شیئرز کے سودے ہوئے جن کی مالیت 39 ارب سے زائد رہی۔
مارکیٹ کیپٹلائزیشن سوا 500 ارب روپے بڑھ کر 12 ہزار 577 ارب روپے ہے۔