وزیراعظم شہباز شریف نے بجلی کے ترسیلی نظام، نیشنل ٹرانسمیشن اور ڈسپیچ کمپنی کی اصلاحات و تنظیم نو کی منظوری دیدی۔
وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت بجلی شعبے کی اصلاحات کے جائزے کے حوالے سے اجلاس ہوا جس میں شہباز شریف نے بجلی کے ترسیلی نظام، نیشنل ٹرانسمیشن اور ڈسپیچ کمپنی کی اصلاحات و تنظیم نو کی منظوری دی۔
وزیراعظم نے سفارشات کو حتمی شکل دینے اور اصلاحات و تنظیم نو کا اطلاق یقینی بنانے کےلیے کمیٹی قائم کردی جب کہ بجلی کے شعبے کی اصلاحات کا نفاذ یقینی بنانے کےلیے وزیراعظم آفس میں سیل قائم کردیا گیا ہے۔
وزیراعظم نے کم بجلی خرچ کرنے والے پنکھوں کو کم آمدن والے صارفین کو فراہم کرنے کےلیے جامع پلان بھی طلب کر لیا، اس کے علاوہ شہباز شریف نے صنعتی شعبے کو کم نرخوں پر بجلی دینے کالائحہ عمل پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ حکومتی محکموں میں مؤثر سزا اور جزا کے نظام کے بغیر اصلاحات ممکن نہیں۔
دوسری جانب وزیراعظم نے کہا ہے کہ نوجوانوں کو بااختیاربنانےکیلئے ضروری
سرمایہ کاری فراہم کرینگے،ہمیں مصنوعی ذہانت ،روبوٹکس سمیت جدید ٹیکنالوجی
سے استفادہ کرنا چاہیے،نوجوانوں کو پیشہ وارانہ صلاحیتوں سے آراستہ کیا
جائے گا،معاشرے سے صنفی امتیاز کا خاتمہ اولین ترجیح ہے ،ہزاروں ڈالرز
کمانے والی خواتین سے مل کرخوشی ہوئی۔
لاہور کی سیشن عدالت میں پولیس یونیفارم پہننے پر وزیرِ اعلیٰ مریم نواز کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست دائر کر دی گئی۔
مریم نواز کے خلاف درخواست وقار علی نامی شہری نے دائر کی ہے۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ کوئی شخص کسی ادارے کی وردی نہیں پہن سکتا۔
درخواست گزار کی جانب سے استدعا کی گئی ہے کہ عدالت مریم نواز کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دے۔
عدالت نے درخواست گزار سے تھانے کی فرنٹ ڈیسک کی رپورٹ طلب کر لی اور سماعت29 اپریل تک ملتوی کر دی۔
واضح رہے کہ مشیرِ اطلاعات خیبر پختون خوا بیرسٹر محمد علی سیف نے مریم نواز کے پولیس یونیفارم پہننے پر اپنے ردِ عمل کا اظہار کیا ہے۔
جاری کیے گئے بیان میں مشیرِ اطلاعات خیبر پختون خوا بیرسٹر محمد علی سیف کا کہنا ہے کہ پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کے خلاف ایف آئی آر درج ہونی چاہیے۔
ان کا کہنا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی یونیفارم پہننا خلافِ قانون ہے۔
مشیرِ اطلاعات خیبر پختون خوا بیرسٹر محمد علی سیف کا یہ بھی کہنا ہے کہ محترمہ کچھ عملی اقدامات بھی کریں۔
وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز کا کہنا ہے کہ مجھے آگ کا دریا عبور کر کے وزیرِ اعلیٰ کی کرسی تک پہنچنا پڑا، یہاں تک پہنچنے کے لیے میں نے اپنے والد سے وعدہ کیا تھا، چیف منسٹر کی کرسی اللّٰہ تعالیٰ نے مجھے دی ہے۔
لاہور میں وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے پولیس ٹریننگ کالج چوہنگ کی پاسنگ آؤٹ پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خوشی ہوئی کہ پولیس پاسنگ آؤٹ پریڈ میں 650 خواتین اہلکار ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ جب جلسوں میں جاتی تھی تو ہتھیار اٹھائے خواتین پولیس اہلکاروں کو دیکھ کر خوشی ہوتی تھی، میں مڑ مڑ کر ان خواتین پولیس اہلکاروں کو دیکھتی تھی، یہ خواتین گھر کی ذمے داریاں بھی ادا کرتی ہیں۔
وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا کہ خوشی ہوئی کہ آج پہلی خاتون پولیس اہلکار کو اعزازی شمشیر عطاء کی گئی، آئی جی پنجاب سے کہا ہے کہ 7 ہزار خواتین پولیس اہلکار کم ہیں، اضافہ ہونا چاہیے۔
انہوں نےکہا کہ جب سے عہدے کا حلف اٹھایا اس تقریب کا انتظار کر رہی تھی، آئی جی پنجاب نے کہا تھا کہ خواتین اہلکاروں کی پاسنگ آؤٹ پریڈ میں آپ نے آنا ہے، میں روز پوچھتی تھی کہ خواتین پولیس اہلکاروں کی پاسنگ آؤٹ پریڈ کب ہے؟
پنجاب کی وزیرِ اعلیٰ مریم نواز کا کہنا ہے کہ آج جب خواتین اہلکاروں کو دیکھا تو یقین آیا کہ انہوں نے ٹریننگ بہت سنجیدگی سے مکمل کی، آج پہلی بار پولیس یونیفارم پہنا تو اندازہ ہوا کہ یہ کتنی بڑی ذمے داری ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ مجھے پتہ ہے کہ آپ لوگوں کو احساس ہے کہ یہ کتنی بڑی ذمے داری ہے، میں بطور وزیرِ اعلیٰ فیصلے کرتی ہوں، آپ نافذ کرتی ہیں، آپ کی زیادہ ذمے داری ہے، آپ کی ہمدردی مظلوم کے لیے ہونی چاہے، ظالم کے لیے نہیں۔
وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا کہ میرے دل میں انتقام کا جذبہ نہیں، معاشرے میں انصاف قائم کرنا ضروری ہے، آپ سے امید ہے کہ ظالم کو اس کے انجام تک پہنچائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ وزیرِ اعلیٰ کی کرسی پر بیٹھ کر اگر کسی کے خلاف کوئی فیصلہ کرنا پڑتا ہے تو دل پر پتھر رکھ کر کرتی ہوں، ان حالات نے میری ٹریننگ کی، کوئی نہیں کہہ سکتا کہ نوازشریف کی بیٹی ہوں تو یہاں تک پہنچی، میرے لیے یہ آسان کام نہیں تھا، مجھے اپنے آپ کو ثابت کرنا پڑا۔
وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز کا کہنا ہے کہ میں گھر جاتی ہوں تو اپنے والد کے ساتھ پورے دن کا احوال شیئر کرتی ہوں، والد کے چہرے پر تشکر کے تاثر دیکھتی ہوں تو لگتا ہے کہ میری محنت کامیاب ہو گئی، اپنی بیٹیوں پر اعتماد کیجیے، ان کے ساتھ کھڑے ہوں۔
انہوں نے مزید کہا کہ مجھے بتایا گیا کہ یہ پولیس اکیڈمی نواز شریف کے دورِ حکومت میں بنی تھی، نواز شریف اور شہباز شریف کو خراجِ تحسین پیش کرتی ہوں، پورے ملک میں ترقی کے ہر نشان پر نواز شریف یا شہباز شریف کا نام نظر آئے گا۔
وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز کا یہ بھی کہنا ہے کہ میرے لیے بڑی ذمے داری ہے کہ نواز شریف اور شہباز شریف کے کام کو آگے لے کر جانا ہے، مجھے احساس ہے کہ انصاف کرنا ہے، 12 کروڑ افراد کی خدمت کرنی ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے چیف کمشنر کیپٹن ریٹائرڈ انوار الحق کو عہدے سے ہٹا دیا۔
وزارت داخلہ نے کمشنر لاہور چوہدری محمد علی رندھاوا کو سی ڈی اے یا چیف کمشنر اسلام آباد تعینات کرنے کیلئے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو ریکوزیشن دیدی ہے۔
چوہدری محمد علی رندھاوا پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس کے گر یڈ 20 کے افسر ہیں۔
وزارت داخلہ کے سیکشن افسر ایڈمن غلام مرتضیٰ کی جانب سے سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو لکھے گئے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ وزارت داخلہ پنجاب حکومت میں بطور کمشنر لاہور تعینات چوہدری محمد علی رندھاوا کی خدمات بطور چیف کمشنر اسلام آباد یا سی ڈی اے میں استعمال کرنے کی خواہاں ہے لہٰذا ان کی خدمات وزارت داخلہ کے سپرد کی جائیں۔
مسلم لیگ نون کی حکومت نے اپنے فروری 2024 انتخابات کے منشور پر عملدرآمد کا آغاز کر دیا گیا۔ منشور کا ایک اہم نکتہ نیشنل اکاؤنٹیبلٹی بیورو کا خاتمہ ہے۔ نیب کو ختم کرنے کیلئے قانون سازی کی ضرورت ہو گی۔ کہا جا رہا ہے کہ حکومت نیب کے خاتمہ کے لئے متحرک ہو گئی ہے۔ نیب کا خاتمہ،وزارتوں اورڈویژنز کو بھیجے جانے والے منشورکا حصہ ہے۔
مسلم لیگ ن کامنشور وفاقی وزارتوں اورڈویژنز کو بھجوا دیا گیا اور ہدایت کی گئی ہے کہ اس پر عملدرآمد شروع کیا جائے اور عملدرآمد کی مانیٹرنگ کی جائے گی۔
مسلم ن کے منشور پر عملدرآمد کیلئے وزارتوں میں بیوروکریسی کی ٹیمیں تشکیل دے دی گئیں۔
نیب کاخاتمہ،مسلم لیگ ن کےمنشور میں شامل ہے۔ تاہم اس کے خاتمہ کے لئے حکومت اور وزارت قانون کو یہ طے کرنا ہے کہ اگر نیب ختم ہوتا ہے تو نیب کے تمام کیسز کا مستقبل کیا ہو گا۔ اب کون سا ادارہ ان کی پیروی کرے گا۔ نیب اس وقت جن کیسز کی تحقیقات اور پیروی کر رہا ہے ان میں سابق وزیر اعظم عمران خان کے کیسز بھی شامل ہیں جبکہ دیگر کئی اہم کیسز بھی زیر تحقیق ہیں یا ریفرنس بنا کر عدالتوں میں بھیجے جا چکے ہیں۔ مسلم لیگ نون کے منشور میں لکھا ہے کہ انسداد کرپشن کے پہلے سے موجود اداروں اور ایجنسیز کو مضبوط کیا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن کےمنشور پر عملدرآمد کا جائزہ مسلسل جائزہ لیا جائے گا ۔سہہ ماہی بنیادوں پر جائزہ رپورٹ جمع کروائی جائے گی۔ منشورپرعملدرآمد کیلئےخصوصی مانیٹرنگ اور عملدرآمد کونسل قائم ہوگی ۔
حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب کاخاتمہ دیگرسیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لیے بغیر ممکن نہیں ہوگا۔ سیاسی جماعتوں کواعتماد میں لینے کے بعد نیب تحلیل کرنے کے لئے قانون سازی کی کی راہ ہموارہوسکتی ہے۔
جنرل ریٹائرڈ فیض حمید پر الزامات کی تحقیقات کیلئے میجر جنرل عہدے کے افسر کی سربراہی میں انکوائری کمیٹی قائم کر دی گئی۔
ذرائع کے مطابق جنرل ریٹائرڈ فیض حمید پر الزامات کی تحقیقات کیلئے ٹاپ سٹی انکوائری کمیٹی اعلٰی عدلیہ اور وزارت دفاع کے احکامات کی روشنی میں قائم کی گئی ہے۔
سابق ڈی جی آئی ایس آئی کے نجی ہاؤسنگ سوسائٹی سے متعلق معاملات کی اعلی عدلیہ سماعت کرچکی ہے۔ سابق ڈی جی آئی ایس آئی پر ٹاپ سٹی سوسائٹی کے حوالے سے اختیارات کے ناجائز استعمال کا الزام ہے۔
اعلی سطح کمیٹی الزامات کا جائزہ لے کر تحقیات کرے گی اور تحقیقات کی بنیاد پر رپورٹ مرتب کرے گی جس میں انکوائری کمیٹی اپنی سفارشات پیش کرے گی۔ انکوائری کمیٹی میجر جنرل عہدے کے افسر کی سربراہی میں قائم کی گئی ہے۔
صدر مملکت آصف علی زرداری سے سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے ملاقات کی جس میں علاقائی اور مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان جو پاکستان کے دورے پر ہیں انہوں نے آج ایوان صدر میں صدر مملکت آصف زرداری سے ملاقات کی ہے جس میں دونوں ممالک میں مضبوط شراکت داری اور اقتصادی تعاون کو مزید فروغ دینے کے عزم کا اظہار کیا گیا جب کہ دونوں رہنماؤں نے علاقائی صورتحال اور مشرق وسطیٰ میں حالیہ پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا اور دو طرفہ اہمیت کے امور،امت مسلمہ کو درپیش چیلنجز پر بھی بات چیت کی گئی۔
صدر آصف زرداری نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دیرینہ اور دہائیوں پرانے تعلقات ہیں۔ ان تعلقات کو طویل المدتی تزویراتی، اقتصادی شراکت داری میں بدلنا چاہتے ہیں۔ پاکستانی حکومت اور عوام خادمین حرمین شریفین کیلیے احترام کا جذبہ رکھتے ہیں۔
صدر مملکت نے سعودی ولی عہد کی قیادت اور وژن 2030 کی قابل ذکر پیشرفت کو سراہتے ہوئے کہا کہ اسلامی دنیا کی خوشحالی سعودی عرب کی ترقی سے وابستہ ہے اور پاکستان ہمیشہ سعودی عرب کے ساتھ کھڑا رہے گا۔
اس موقع پر صدر زرداری نے خادمین حرمین شریفین کیلیے نیک خواہشات کا بھی اظہار کیا۔
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ پاکستان اورسعودی عرب کے درمیان مضبوط تعلقات ہیں اور سعودی عرب پاکستان کے ساتھ تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتا ہے، پاکستان کے ساتھ مضبوط شراکت داری قائم کرنے کیلیے پُر عزم ہیں اور دونوں ممالک کئی دہائیوں سے ایک دوسرے کی مدد کرتے آئے ہیں۔
انہوں نے سعودی عرب کی ترقی میں پاکستانی تارکین وطن کے کردار کو سراہا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل سعودی وزیر خارجہ نے وزیراعظم شہباز شریف سے بھی ملاقات کی تھی جس میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔
قومی ویمن کرکٹ ٹیم کی آل راؤنڈر عالیہ ریاض اور کمنٹیٹر علی یونس 13اپریل کو رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئے، تاہم اب جوڑے کی شادی کی ویڈیو بھی منظر عام پر آگئی ہے۔
ویمن کرکٹ ٹیم کی آل راؤنڈر عالیہ ریاض اور کمنٹیٹر علی یونس کی شادی تقریب لاہور میں منعقد ہوئی تھی، جس میں پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابراعظم اور ویمن کرکٹ ٹیم کی کھلاڑیوں سمیت سابق کرکٹرز شریک ہوئے تھے۔
نکاح کی تقریب لاہور کے مقامی فارم ہاؤس میں منعقدکی گئی تھی،سامنے آنے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ دلہن نے سفید رنگ کا لباس زیب تن کیا ہوا ہے، جبکہ دولہا نے سفید قمیض شلوار پر آف وائٹ کوٹ پہنا ہوا ہے۔
سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے جوڑے کو شادی کی مبارکبادیں دینے کا سلسلہ جاری ہے اور نیک تمناؤں کا اظہار کیا جارہا ہے۔
شادی کی تقریب میں سیلکٹر وہاب ریاض، سابق کرکٹرز انضمام الحق،پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم، مصباح الحق،کامران اکمل، عمر اکمل، عبدالرزاق، عمران نذیر،محمد یوسف، مشتاق احمد، سابق چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ اور قومی ویمن کرکٹ ٹیم کی کھلاڑی شریک ہوئے۔
شرکاء کی جانب سے دلہا دلہن کو نکاح کی مبارک باد دی گئی اور زندگی کے نئے سفر کے آغاز پر نیک خواہشات کا اظہار کیا گیا۔