لبنان کی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ نے جنوبی لبنان سے اسرائیلی شہر حیفا پر بڑا راکٹ حملہ کردیا۔
اسرائیلی
فوج کے مطابق حزب نے اپنے عبوری سربراہ نعیم قاسم کے خطاب کے دوران حیفا
شہر پر دو مرتبہ راکٹ داغے، حزب کی جانب سے پہلے حملے میں 85 اور دوسرے
حملے میں 20 راکٹ داغے گئے۔
حزب اللہ کے عبوری سربراہ نے اپنے خطاب میں کہا تھا کہ حزب اللہ کی صلاحیتیں برقرار ہیں۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق حزب اللہ کے راکٹ حملوں میں 12 اسرائیلی زخمی ہوئے ہیں۔
اسرائیل کے فضائی دفاعی نظام نے کچھ راکٹوں کو تباہ کیا جبکہ دیگر راکٹ حیفا شہر اور اس کے اطراف میں رہائشی عمارتوں پر گرے۔
حزب اللہ کے راکٹ حملوں کے بعد اسرائیلی فوج کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ حملے میں استعمال ہونے والے اکثر لانچر تباہ کردیے گئے ہیں۔غزہ پر اسرائیلی جارحیت کا ایک سال مکمل ہوگیا ہے اور اس دوران صیہونی فوج کے حملوں میں شہید صحافیوں کی تعداد 175 ہوگئی ہے۔
اسرائیل کی جانب سے گزشتہ روز شمالی غزہ کے پناہ گزین کیمپ میں 19 سالہ نوجوان صحافی حسن حماد کے گھر کو نشانہ بنایا گیا جس میں وہ شہید ہوگئے۔
حملے سے ایک روز قبل ہی حسن حماد نے بتایا تھا کہ انہیں اسرائیلی فوجی افسر کی جانب سے دھمکی دی گئی ہےکہ وہ غزہ پر ویڈیوز بنانا بند کردیں۔
عرب میڈیا کے مطابق حسن حماد کی شہادت کے بعد 7 اکتوبر 2023 کے بعد سے غزہ میں شہید ہونے والے صحافیوں کی تعداد 175 ہوگئی ہے جب کہ 42 ہزار سے زائد افراد شہید اور 97 ہزار سے زائد زخمی ہوئے ہیں جن میں اکثریت بچوں اور خواتین کی ہے۔
جنگ کا ایک سال مکمل ہونے پر اب تک غزہ کے 20 لاکھ فلسطینی بے گھر ہیں۔
اسرائیل گزشتہ ایک سال کے دوران ہزاروں ٹن بم برسانے اور ہزاروں فوجیوں کے ساتھ زمینی کارروائی کرنے کے باوجود غزہ سے حماس کا وجود ختم نہیں کرسکا اور اسے آج بھی غزہ میں مزاحمت کا سامنا ہے۔
غزہ جنگ اب لبنان سے آگے شام، عراق تک پہنچ چکی ہے جب کہ ایرانی حملوں کے بعد ممکنہ اسرائیلی ردعمل کے بعد اس جنگ کے مزید پھیلنے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے آج تہران میں رائفل تھامے جمعے کا خطبہ دیا۔
گزشتہ
دنوں بیروت میں حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ کی شہادت کے بعد آیت
اللہ علی خامنہ ای نے آج پہلی بار عوامی اجتماع سے خطاب کیا۔
غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق آیت اللہ علی خامنہ ای نے تقریباً 5 سال بعد جمعے کا خطبہ دیا اور اپنے خطبے کے دوران انہوں نے بارہا اپنے پہلو میں رکھی رائفل کی بیرل کو تھاما۔
غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق آیت اللہ علی خامنہ ای بعض اوقات پہلو میں رائفل رکھ کر خطبہ دیتے ہیں، اس طریقے کو ایرانی علما نے 1979 کے اسلامی انقلاب کے بعد کے سالوں میں اپنایا تھا۔
آج دیے گئے خطبے میں آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا کہ مسلمان قوموں کو افغانستان سے یمن، ایران سے غزہ اور لبنان تک دفاعی لائن بنانا ہوگی، ہر ملک کو جارح کے خلاف اپنے دفاع کا حق حاصل ہے، مسلمان متحد ہو جائیں تو دشمنوں پر قابو پا سکتے ہیں۔
ایرانی سپریم لیڈر نے کہا کہ ہم سب کا دشمن ایک ہے اور اس کی پالیسی مسلمانوں میں تفرقہ ڈالنے کی ہے، ایران کا دشمن فلسطین، لبنان، عراق، مصر، شام اور یمن کا دشمن ہے۔
انہوں نے کہا کہ جس طرح 7 اکتوبر کاحملہ جائز تھا اسی طرح ایران کا اسرائیل پر حملہ جائز ہے، ضرورت ہوئی تو مستقبل میں بھی کارروائی کریں گے، ہم اسرائیل کو جواب دینے میں تاخیر نہیں کریں گے اور نہ ہی جلدی کریں گے، اسرائیل قتل و غارت اور عام شہریوں کو قتل کرکے جیتنے کا ڈرامہ کر رہا ہے، اسرائیلی حکومت کے جرائم اس کے خاتمے کا باعث بنیں گے۔
بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں شرکت کے لیے پاکستان آئیں گے۔
بھارتی دفتر خارجہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ بھارتی وزیر خارجہ پاکستان کا دورہ کریں گے۔
بھارتی دفتر خارجہ کے مطابق جے شنکر پاکستان میں شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں شرکت کریں گے۔
پاکستان میں بھی سرکاری ذرائع نے جے شنکر کی پاکستان آمد کی تصدیق کی ہے۔
شنگھائی تعاون تنظیم کا سربراہی اجلاس 15 اور 16 اکتوبر کو اسلام آباد میں ہوگا۔
لبنان پر اسرائیلی حملوں کے دوران ایرانی وزیر خارجہ بیروت پہنچ گئے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ عباس راقچی نے بیروت پہنچ کر لبنانی وزیراعظم نجیب میقاتی سے ملاقات کی اور اسرائیلی جارحیت کے مقابلے میں لبنان کی استقامت، حکومت اور ملت کی حمایت پر زور دیا۔
ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ
وہ لبنان کا دورہ کر رہے ہیں تاکہ یہ واضح ہو سکے کہ ایران ہمیشہ لبنان کے
عوام کے ساتھ کھڑا رہے گا۔
ایکس پر بیان میں انہوں نے کہا کہ ہم دوسری علاقائی حکومتوں کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ لبنان کے لیے اپنی حمایت میں ثابت قدمی کا مظاہرہ کریں، خاص طور پر اسرائیلی حکومت کے حملے کے دوران وہ حمایت کریں۔
لبنان پر اسرائیل کے جاری حملوں کے درمیان ایرانی حکام اور مقامی میڈیا نے قبل ازیں اس دورے کی تصدیق کی تھی۔
حکومت نے فلسطین سے متعلق 7 اکتوبر کو آل پارٹیزکانفرنس بلانےکا فیصلہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم سےبلاول بھٹو اور امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان کی قیادت میں وفد نے ملاقات کی جس میں غزہ اور فلسطینیوں کے ساتھ قومی سطح پر اظہاریکجہتی کرنےکا فیصلہ کیا گیا۔
فلسطینیوں کےحق میں آواز اٹھانے کیلئے آل
پارٹیزکانفرنس بلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ملاقات میں یومِ یکجہتی فلسطین
اور آل پارٹیز کانفرنس کیلئے کمیٹی کے قیام کی منظوری دی گئی۔ کمیٹی میں
اسحاق ڈار، شیری رحمان، سعدرفیق اور نیئربخاری شامل ہوں گے۔
7اکتوبر کو پاکستان بھر میں فلسطینی بہن
بھائیوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا جائے گا۔ فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم
کیخلاف اجتماعات و سیمینار منعقد کئےجائیں گے۔ آل پارٹیز کانفرنس میں
صدرآصف زرداری اور وزیراعظم شہبازشریف شرکت کریں گے۔
چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے صدر اور وزیر اعظم کی جانب سے کل جماعتی کانفرنس کی میزبانی کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ پر قابض افواج کے قتل عام کادائرہ لبنان تک پھیل چکا ہے غزہ میں قتل عام سےشروع جنگ کا پورےخطےکو لپیٹ میں لینےکا خطرہ ہے پوری قوم کو سامراجی صیہونی ایجنڈے کیخلاف ایک آواز ہونا چاہیے۔
دنیا میں یہودیوں کی آبادی گزشتہ ایک سال کے دوران ایک لاکھ اضافے سے ایک کروڑ 58 لاکھ ہوگئی ہے۔
اسرائیلی
میڈیا نے ہیبریو یونیورسٹی یروشلم کے پروفیسر کی تحقیق کا حوالہ دیتے ہوئے
کہا ہے کہ دنیا میں یہودیوں کی سب سے بڑی تعداد یعنی 73 لاکھ یہودی
اسرائیل میں آباد ہیں، اسرائیل میں مقیم یہودیوں کی تعداد میں گزشتہ ایک
سال کے دوران ایک لاکھ کا اضافہ ہوا ہے۔
میڈیا رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کے بعد یہودیوں کے سب سے بڑی تعداد امریکا میں آباد ہے، امریکا میں رہنے والے یہودیوں کے تعداد اسرائیل کے مقابلے میں 10 لاکھ کم یعنی 63 لاکھ ہے۔
رپورٹ کے مطابق فرانس میں 4 لاکھ 38 ہزار 500 جبکہ کینیڈا میں 4 لاکھ یہودی آبادی ہیں۔
اسرائیل، امریکا، فرانس اور کینیڈا کے بعد سب سے زیادہ 3 لاکھ 13 ہزار یہودی برطانیہ میں آباد ہیں۔
ارجنٹینا میں ایک لاکھ 70 ہزار ، جرمنی میں ایک لاکھ 25 ہزار جبکہ روس میں ایک لاکھ 23 ہزار یہودی آباد ہیں۔
آسٹریلیا میں ایک لاکھ 17 ہزار، برازیل میں 90 ہزار 300 اور جنوبی افریقا میں 49 ہزار 500 یہودی آباد ہیں۔
اسرائیلی
میڈیا کے مطابق ہنگری میں 45 ہزار، میکسیکو میں 41 ہزار اور نیدرلینڈ میں
35 ہزار یہودی آباد ہیں، یہ اعداد و شمار ستمبر 2024 کے اختتام تک کے ہیں۔
واشنگٹن: امریکا کی خفیہ ایجنسی سینٹرل انٹیلیجینس ایجنسی (سی آئی اے) نے چین، ایران اور شمالی کوریا میں مخبروں کی بھرتی اور تربیت کی نئی مہم کا آغاز کردیا اور روس کے حوالے سے کوششوں کو کامیاب قرار دیا۔
غیرملکی خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق سی آئی اے کے ترجمان نے کہا کہ امریکا کی سب بڑی خفیہ ایجنسی سی آئی اے نے سوشل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارمز ایکس، فیس بک، انسٹاگرام، ٹیلی گرام، لنکڈ ان اور ڈارک ویب میں مندارین، فارسی اور کوریائی زبان میں ہدایات پوسٹ کردی ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ روس میں اس حوالے سے ہماری کوششیں کامیاب ہوگئی ہیں
اور ہم یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ دوسری حکومتوں میں لوگوں کو معلوم ہونا
چاہیے کہ ہم کاروبار کے لیے حاضر ہیں اور سی آئی اے ریاستی تسلط اور عالمی
سطح پر نگرانی کا عمل بڑھا رہی ہے۔
مندارین زبنا میں یوٹیوب پر جاری ویڈیو میں عام لوگوں کے لیے سی آئی اے کی ویب سائٹ کے ذریعےرابطے کے لیے صرف تحریری ہدایات دی ہیں، جو ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورکس (وی پی اینز) یا ٹی او آر نیٹ ورک کے تحت بااعتماد پیغام رسانی ہے۔
ترجمان نے لوگوں سے کہا کہ آپ کی سلامتی اور بہتری ہماری اولین ترجیح ہے۔
اعلامیے میں رابطہ کرنے والے افراد کو بتایا گیا ہے کہ اپنا نام، مقام اور رابطے کی تفصیلات جو ان کی اصل شناخت سے جڑا ہوا نہ ہو اور اس کے ساتھ سی آئی اے کے مفاد کے حوالے سے معلومات فراہم کی جائیں اور واضح بھی کیا گیا ہے کہ ضروری نہیں ہے کہ جواب دیا جائے اور اس میں وقت لگ سکتا ہے۔
خبرایجنسی نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ سی آئی اے کی خفیہ معلومات حاصل کرنے کی کوششوں میں اضافہ ہوگیا ہے کیونکہ چین کے روس اور ایران کے ساتھ تعاون میں فروغ دیا ہے اور خطے میں فوجی طاقت بڑھادی ہے۔
امریکی انٹیلیجینس کے شعبے میں روس، چین، ایران اور شمالی کوریا کو ‘ہارڈ ٹارگٹ’ ممالک کے طور پر جانا جاتا ہے جن کی حکومتیں معلومات حاصل کرنے کے حوالے سے مشکل تصور کی جاتی ہیں۔
اسی طرح امریکا کا ایران کے اسرائیل کے ساتھ تنازع، جوہر پروگرام، روس کے ساتھ فروغ پاتے تعلقات اور پروکسیز کو مدد فراہم کرنے کے الزامات عائد کرتے ہوئے اس سے نمٹنے کی کوششیں کر رہا ہے۔
امریکی انٹیلیجینس کے لیے شمالی کوریا کا جوہری پروگرام بھی ایک اور ہدف ہے اور امریکی عہدیداروں کا الزام ہے کہ پیانگ یانگ کی جانب سے یوکرین کے خلاف جنگ میں روس کو اسلحہ فراہم کر رہا ہے جبکہ روس اور شمالی کوریا اس الزام کو مسترد کرتا رہا ہے۔
امریکا میں چین اور روس کے سفارت خانوں اور اقوام متحدہ میں ایران کے مشن کی جانب سے اس پیش رفت پر فوری طور پر کوئی ردعمل نہیں آیا۔
رپورٹ کے مطابق سی آئی اے نے روسی مخبروں کی تربیت کا آغاز 2022 میں شروع کیا تھا اور اس کے لیے سوشل میڈیا اکاؤنٹس میں روسی زبان میں پیغام دیا تھا کہ کس طرح خفیہ ایجنسی سے حفاظت کے ساتھ رابطہ کرسکتے ہیں اور اس کے بعد 2023 میں ویڈیوز جاری کیے گئے تھے۔