کراچی میں خطرناک وائرس کا پھیلاؤ ، پہلی ہلاکت سامنے آگئی
شہر قائد میں خطرناک وائرس نے سر اٹھانا شروع کردیا اور رواں سال کی پہلی ہلاکت سامنے آگئی۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں خطرناک وبائی مرض نے پیر پھیلانے شروع کر دیئے ہیں۔
شہر میں رواں سال کے دوران ڈینگی سے پہلی ہلاکت سامنے آگئی، اسپتال زراٸع نے بتایا ہے کہ ڈینگی سے متاثر بچہ تشویشناک حالت میں اسپتال لایا گیا تاہم پلیٹیلیٹس ختم ہونے کے باعث بچہ انتقال کر گیا۔
زراٸع نے بتایا کہ بچہ نجی اسپتال میں زیر علاج تھا ، وہ دو تین دن سے بیمار تھا اور اس کی عمر 12 سال تھی۔
نجی اسپتال کی انتظامیہ نے ڈی ایچ او ایسٹ کو ڈینگی سے رواں سال کی پہلی موت کی رپورٹ فراہم کردی ہے۔
محکمہ صحت سندھ کی جانب سے ڈینگی کیسز کی یومیہ رپورٹ جاری کرنے کا سلسلہ بند ہے اور ڈینگی سے ہلاکت کی کوٸی تصدیق تاحال نہیں کی گئی، نگراں حکومت میں یومیہ کیسز کی رپورٹ جاری کی جاتی تھی۔
یاد رہے محکمہ صحت سندھ نے مختلف بیماریوں کی سالانہ موازنہ رپورٹ جاری کی تھی ، جس میں بتایا تھا کہ سال 2022 میں ڈینگی کے 23274 کیسز اور 64 اموات ریکارڈ ہوئیں جبکہ سال 2023 ڈینگی کے حوالے سے انتہائی خوش آئند رہا جس میں ڈینگی کے 2852 کیسز میں سے کسی شخص کی موت واقع نہیں ہوئی۔
ڈینگی کی علامات
ڈینگی بخار مچھروں کی ایک قسم ایڈیز کے کاٹنے سے ہوتا ہے جو خود ڈینگی وائرس سے متاثر ہوتا ہے اور کاٹنے کے بعد خون میں وائرس کو منتقل کردیتا ہے۔
ڈینگی بخار کی پہلی علامت یہ ہے کہ مریض کے سر میں شدید قسم کا درد ہوتا ہے، ڈینگی وائرس کے سبب کمر کے پچھلے حصے میں، اور ٹانگوں اور پٹھوں میں شدید درد ہوتا ہے۔
بخار کے باعث ڈائریا بھی ہو سکتا ہے جس کی وجہ سے جسم سے نمکیات خارج ہو جاتی ہیں اور مریض میں کمزوری بڑھ جاتی ہے
جب یہ سردرد، بخار،متلی اور قے ،کمر درد جسم میں سرخ دانے نکلنے جیسی علامات ظاہر ہوں تو فوری مریض کو ڈاکٹر کو دکھا لینا چاہیے اور خون کا ٹیسٹ کروا لیں، ورنہ اگر اسے بروقت نہ دکھایا جائے تو پھر “ڈینگو ہمبرج فیور شروع ہو جاتا ہے جو کہ جان لیوا ہے۔
ایک جائزہ چھوڑیں۔