بلوچستان ، خیبر پختونخوا ،   پنجاب ، اسلام آباد، گلگت بلتستان اور کشمیر میں آندھی  اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے جبکہ شمال مشرقی بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے بعض مقا مات پر موسلادھار بارش کی بھی توقع ہے۔

شہر   لاہور کا موسم مطلع جزوی طور پر ابر آلود  اور خشک رہنے کا امکان ہے جبکہ آئندہ 24گھنٹے کے دوران موسم میں نمایاں تبدیلیاں متوقع ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق  شہر کا موجودہ درجہ حرارت 31 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ہے جبکہ زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 36 ڈگری تک جانے کا امکان ہے۔ ہوا میں نمی کا تناسب 20 فیصد ریکارڈ کیا گیا ہے۔ عالمی فضائی آلودگی کی درجہ بندی میں لاہور دوسرے نمبر پر آگیا ہے۔ شہر میں فضائی آلودگی کی مجموعی شرح 185ریکارڈ کی گئی ہے۔ یو ایس قونصلیٹ 246،سید مراتب علی روڈپر آلودگی کی شرح 191ریکارڈ    کی گئی ہے۔ کل سے 29اپریل تک شہر میں بارش برسانے والے سسٹم کی انٹری کی پیشگوئی کی گئی ہے۔ 

  ملتان میں آج مطلع ابر آلو د رہے گا۔ محکمہ موسمیات کی ملتان میں آج تیز بارش کی پیشگوئی کی گئی ہے۔ ملتان میں درجہ حرارت36ڈگری تک جانے کا امکان ہے۔  کم سے کم درجہ حرارت25ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا جانے کا امکان ہے۔ ہوا میں نمی کاتناسب41فیصد ریکارڈ کیاگیا ہے جبکہ فضا میں آلودگی کی مجموعی شرح58ریکارڈ کی گئی  ہے۔

 کراچی کا موسم مطلع صاف ، تیز دھوپ کا راج ہے، ماہرین کے مطابق دن کے اوقات میں گرمی کی شدت بڑھنے کا امکان ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق  شہر کا موجودہ درجہ حرارت 27 ڈگری ہے۔ کم سے کم درجہ حرارت 26.5 ڈگری ریکارڈ  کیا گیا جبکہ  زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 36 ڈگری تک جانے کا مکان ہے۔ ہوا میں نمی کا تناسب 77 فیصد ہے۔ شہر میں مغربی سمت سے 19 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل رہی ہے۔ دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں کراچی 22 ویں نمبر پر آ گیا جبکہ پاکستان کے آلودہ ترین شہروں میں کراچی پانچویں نمبر پر آگیا ہے۔ ہوا میں آلودہ ذرات کی مقدار 88 پرٹیکیولیٹ میٹرز ریکارڈ   ہے۔

 دوسری جانب مغربی ہواؤں کے زیر اثر بلوچستان کے علاقےچاغی میں بارش سے کئی کچے مکانات گر گئے۔ کوہلو اور خاران شہر اور گردونواح میں بھی گرج چمک کے ساتھ بارش ہوئی ہے جس سے نشیبی علاقے زیرآب آگئے ہیں۔

 محکمہ موسمیات کی کل سے 29 اپریل کے دوران بالائی خیبر پختونخوا، گلیات،کشمیر اور گلگت بلتستان میں آندھی اورگرج چمک کے ساتھ تیز بارش کی پیش گوئی ہے۔  بارشوں کے باعث ندی نالوں میں طغیانی اور لینڈ سلائیڈنگ کا بھی خدشہ ہے۔
 

Card image cap
بارشوں نے دبئی ائیرپورٹ بند کروا دیا

 یو اے ای میں تاریخ کی شدید ترین بارشوں سے دبئی ائیرپورٹ  پر آپریشنز بری طرح متاثر ہونے کے بعد آئیرپورٹ کو جمعہ کی صبح تک کیلئے بند کرنا پڑ گیا۔

یو اے ای ایوی ایشن نے دبئی ائیرپورٹ کو جمعہ کی صبح 4بجے تک بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔ 

بذریعہ نوٹم غیر ملکی ائیرلائینز کو دبئی ائیرپورٹ کی بندش کے متعلق آگاہ کردیا گیا۔

آج رات تمام ائیرلائینز دبئی کے لیے جمعہ کی صبح 4بجے کے بعد سے فلائیٹ شیڈول مرتب کر رہی ہیں۔ 

لاہور سمیت ملک بھر سے دبئی جانے والی پروازوں کو ری شیڈول کرنے کی ہدایات جاری ہو چکی ہیں۔ 
لاہور سے دبئی جانے والی ائیربلیو کی پرواز پی اے 418 کی روانگی میں تاخیر کردی گئی۔  
لاہور سے ایمریٹس جانے والی پرواز ای کے 623 کی روانگی میں ساڑھے 5گھنٹے تاخیر کر دی گئی۔
دبئی سے لاہور آنے والی ایمریٹس کی پرواز ای کے 622 دو گھنٹے پنتالیس منٹ تاخیر کا شکار کردی گئی۔

لاہور سے دبئی جانے والی پی آئی اےکی پرواز پی کے 203 کی روانگی میں بھی 4گھنٹے کی تاخیر کردی گئی۔
پی۔آئی اے، ائیربلیو اور ایمریٹس کی جانب سے لاہور ائیرپورٹ سے پروازوں کے شیڈول تبدیل کردیا۔
 دبئی ائیرپورٹ صرف پروازوں کی آمد کے لیے بند کیا گیا ہے۔دبئی سے پروازوں کی دیگر ممالک کی روانگی شیڈول کے مطابق ہی ہو گی۔

Card image cap
افطاری میں چیکو کا استعمال کیوں ضروری ہے؟

اگر آپ نظام ہاضمہ کی بہتری اور وزن میں کمی کے خواہشمند ہیں تو اس کے لیے چیکو سے بہتر کوئی چیز نہیں اپنے افطار کے دسترخوان کے لوازمات میں اس کو لازمی شامل کریں۔

چیکو نامیاتی اجزاء کے ساتھ مکمل غذا اور خوش ذائقہ پھل ہے جو صحت کو بہتر بنانے کے لیے انتہائی کارآمد ہے، چیکو کھانے سے جسم میں توانائی کا احساس اور نظام ہاضمہ میں بہتری آتی ہے۔

چیکو کو ہر انسان چاہے وہ بچہ ہو یا بوڑھا ہر شخص شوق سے کھاتا ہے اور ان دنوں رمضان المبارک میں تو افطار کے موقع پر چیکو دسترخوان کی زینت بن رہا ہے۔

چیکو میں وٹامن سی کی بڑی مقدار ہوتی ہے جب کہ وٹامن اے بھی اس میں بڑی مقدار میں پایا جاتا ہے۔ اس میں کولیسٹرول اور سوڈیم بہت کم ہوتے ہیں۔ اس کے استعمال سے وزن میں کمی ہوتی ہے۔

چیکو غذائی ریشے سے بھرا ہوتا ہے جس کے استعمال سے آپ کا پیٹ دن بھر بھرا محسوس ہوگا اور بار بار بھوک نہ لگنے کی وجہ سے وزن میں کمی ہوسکتی ہے تاہم ضرروت سے زیادہ چیکو کھانے سے بھی پرہیز کرنا چاہیے۔

چیکو میں مٹھاس ہونے کے باوجود اس پھل میں کم کیلوریز ہوتی ہیں یہ ہی وجہ ہے کہ یہ پھل وزن کو کم کرکے آپ کو فِٹ بناسکتا ہے۔

چیکو میں قدرتی مٹھاس ہوتی ہے جو خون میں شوگر کی سطح کو بڑھائے بغیر فوری توانائی فراہم کرتی ہے۔

مزید پڑھیں : چیکو کی گٹھلیوں کے یہ فوائد جان کر حیران رہ جائیں

مزید برآں چیکو میں موجود وٹامنز اور منرلز صحت مند میٹابولزم میں مدد کرتے ہیں، جس سے آپ کے جسم کو زیادہ مؤثر طریقے سے کیلوریز جلانے میں مدد ملتی ہے۔


لاہور: صبح سویرے ہلکی بوندا باندی سے موسم خوشگوار،محکمہ موسمیات نے اہم پیشگوئی کر دی

شہر میں صبح سویرے ہلکی بارش نے موسم سہانا کر دیا ، بادلوں اور ٹھنڈی ہواؤں کے راج سے سردی میں اضافہ، درجہ حرارت 16 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ،زیادہ سے زیادہ 22 ڈگری تک رہنے کے امکان ہے۔

محکمہ موسمیات کی جانب سے آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران اور رواں ہفتے بارش کا سپیل شہر میں وقفے وقفے سے جاری رہنے کی پیشگوئی کی گئی۔
آسمان سے گرتی بوندوں نے سماں باندھ دیا ہے۔ہلکی بوندا باندی سے موسم خوشگوار ہوگیا ،بہار کی رم جھم نے موسم کے تیور بدل دیے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق ہوا میں نمی کا تناسب 90 فیصد ہے۔ہوا 10 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چل رہی ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران بارش کی مرید بارش ہو سکتی ہے ۔رواں ہفتے بارش کا سپیل جاری رہنے کا امکان ہے۔

 دوسری جانب عالمی فضائی آلودگی کی درجہ بندی میں لاہور دوسرے نمبر پر آگیا۔ائیر کوالٹی انڈکس کی مجموعی شرح 201 ریکارڈ۔فیز8-ڈی ایچ اے 306،سید مراتب علی روڈ 250,کینٹ پولو گراؤنڈ204 ,فدا حسین ہاؤس 228 ،ٹھوکر نیاز بیگ 109 ائیر کوالٹی انڈکس ریکارڈ ہوا۔

ایل نینو کے اثرات؟ پہاڑوں پر برفباری نہ ہوئی، آئندہ کیا ہو گا؟

پاکستان بھی دنیا کے بیشتر خطوں کی طرح موسمیاتی فنامنا ایل نینو کی زد میں ہے جس کے سبب پاکستان میں جزوی خشک سالی اور شدید موسم کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ 

اس تبدیلی کو نہ محکمہ موسمیات مان رہا ہے نہ ہی حکومت کی متعلقہ وزارت کے افسران کو اس کی کوئی فکر ہے۔ تبدیلی نے دریاؤں میں پانی کی قلت کے ساتھ پہاڑی علاقوں میں ایکو سسٹم پر مضر اثرات پڑنے کے خدشات بڑھا دیئے ہیں۔

دنیا کے اہم مسومیاتی اداروں نے اپریل 2023 میں ایک مضبوط ال نینو  کی ابتدا کے امکانات کو نوٹ کرنا شروع کر دیا تھا، اس کے کچھ ماہ بعد  ایل نینو   جون میں نمایاں ہونے لگا تھا۔تب ایل نینو کا مطالعہ کرنے والے ماہرین موسمیات میں سے پیشن گوئی کرنے والوں کا تخمینہ یہ تھا کہ 2023 مین ایل نینو کی ابتدا کا 55% سے زیادہ امکان ہے۔ اس وقت کہا جا رہا تھا کہ ال نینو جنوری 2024 سے مارچ 2024  تک مزید نمایاں ہو سکتا ہے۔تقریباً  33 فیصدامکان ہے کہ سمندری نینو انڈیکس مارچ 2024 تک  2.0 °C تک پہنچ جائے گا، جو  پاکستان بننے کے بعد اب تک غالباً چار بارہو چکا ہے: 1972-73، 1982-83، 1997-98، اور 2015-16۔

ملک میں موسم سرما نصف سے زیادہ گزر چکا ہے لیکن شمالی علاقہ جات، کشمیر اور پختونخواہ کے پہاڑوں پر برف باری نہ ہونے کے برابر ہوئی ہے۔  استور میں عام طور پر کئی فٹ برف سے ڈھک جانے والے پہاڑوں پر برف کا دور دور تک نشان نہیں اور درجہ حرارت بھی منفی 5 سے آگے نہیں جاسکا۔

 کشمیر میں نیلم، لیپا اور شونٹھر ، راولا کوٹ اور پیر پنجال کے علاقے جہاں جنوری کے ان دنوں میں کئی فٹ برف پڑ چکی ہوتی تھی ، وہاں اب تک برائے نام برف باری ہوئی ہے ، سرما کی بارشیں نہ ہونے سے پانی کے ذخائر میں ہی کمی نہیں آ رہی، ندیوں مین بھی پانی کم ہے جبکہ میدانی علاقوں میں زیر زمین پانی کا لیول گرنے کی رفتار بڑھنے کا خدشہ ہے۔  

 محکمہ موسمیات  نے آئندہ ہفتے بھی موسم سرد اور خشک رہنے کی پیشگوئی کی ہے۔ محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ دھند سے متاثرہ علاقوں میں موسم شدید سرد رہنے کا امکان ہے جبکہ  16 اور 17 جنوری کو چترال اور گلگت میں ہلکی بارش کا امکان ہے۔

واضح رہے کہ دھند بارش کے برعکس موسمیاتی فنامنا ہے۔ دھند بارش کی عدم موجودگی میں بڑھتی ہے جبکہ بارش ہونے سے دھند  پیدا کرنے والے عوامل ختم ہو جاتے ہیں یا بہت کمزور ہو جاتے ہیں۔ پاکستان کے میدانی علاقوں میں دھند کی موجودگی اس امر کی علامت ہے کہ بارش دور ہے۔

اب یہ فنامنا کتنا عرصہ رہے گا اس کا کسی کو علم نہیں ہوتا۔ یہ بہرحال طے ہے کہ جلدی اس کے خاتمہ کا کوئی امکان نہین۔ بعض مرتبہ ایل نینو صرف ایک سال مین بھی ختم ہو جاتا ہے اور بعض دفعہ یہ تین سے چار سال تک چلتا ہے۔ اس دوران خشک سالی کے ساتھ غیر متووقع شدید بارشیں بھی ہو سکتی ہیں جیسی گزشتہ سال برسات میں بھارت میں ہماچل پردیش اور گزشتہ ہفتوں میں کرناٹک میں ہوئیں جو شدید نوعیت کے سیلابوں کا باعث بنیں، جبکہ اس ہی دوران بھارت کے بہت سے علاقوں مین برسات کی بارشیں اور اب ،موسم سرما کی بارشیں بھی تاریخی اوسط سے کم ہوئی ہیں۔ موسمیات کے ماہرین کے ساتھ ایک مسئلہ یہ بھی ہے کہ ایل نینو کا سال شروع ہونے کے بعد اس کے اثرات کی پیمائش اور مستقبل کی پیش گوئی کرنے کے لئے درکار کئی ماہ میں اکٹھا ہو پاتا ہے۔ 

قائم مقام چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ، سندھ ہائیکورٹ کے 6 ججز کو مستقل کرنے کی سفارش

قائم مقام چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ، سندھ ہائیکورٹ کے 6 ججز کو مستقل کرنے کی سفارش