تربوز، خربوزہ اور گرما وزن میں کمی سے لے کر دل کی صحت تک نہایت مفید قرار

تربوز، خربوزہ اور گرما وزن میں کمی سے لے کر دل کی صحت تک نہایت مفید قرار

گرمیوں کے آتے ہی مزے مزے کے رنگ برنگے پھل مارکیٹ میں دستیاب ہوتے ہیں جو کہ جیب پر سستے اور صحت پر مفید اثرات مرتب کرتے ہیں۔

طبی ماہرین کی جانب سے موسمی پھلوں کے استعمال پر زور دیا جاتا ہے، موسمِ گرما کے پھلوں، تربوز، خربوزے، گرما کا کدو کی فیملی سے تعلق ہے جسے (cucurbitaceae plant family) کہا جاتا ہے، اِن پھلوں میں پانی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جبکہ اِن کے استعمال سے دل، معدے، آنتوں کی صحت پر حیران کُن فوائد حاصل ہوتے ہیں جنہیں نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔

طبی ماہرین کے مطابق گرمیوں میں وزن کم کرنے اور مجموعی صحت کو بہتر بنانے کے لیے یہ پھل اہم کردار ادا کرتے ہیں جن کا روزانہ کی بنیاد پر استعمال ناصرف پانی کی کمی دور کرتا ہے بلکہ بلڈ پریشر، قبض کا علاج، دل کی دھڑکن متوازن، وزن میں کمی، کولیسٹرول کی سطح متوازن، قوتِ مدافعت بڑھانے اور کینسر کے خلیوں کو بننے سے روکتا ہے۔

طبی ماہرین کے مطابق اِن رس بھرے پھلوں میں اینٹی آکسیڈنٹ کی بھی بھرپور مقدار پائی جاتی ہے جو جسم سے مضرِ صحت مواد خارج کرنے میں مدد دیتے ہیں، ان کی ٹھنڈی تاثیر اور ان میں موجود وٹامن بی جسم میں تھکاوٹ کا احساس کم کرتا ہے اور انسان کو تروتازہ اور خوشگوار محسوس کرواتا ہے، تربوز میں موجود امائنو ایسڈز بلڈ پریشر کو قابو میں رکھنے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔

غذائی ماہرین کے مطابق تربوز غذائیت سے بھرپور پھل ہے جس کے 100 گرام میں 30 کیلوریز، صفر فیصد فیٹ، 112 ملی گرام پوٹاشیم ، 8 گرام کاربوہائیڈریٹس، 6 گرام شوگر، 11 فیصد وٹامن اے، 13 فیصد وٹامن سی پایا جاتا ہے جو کہ انسانی صحت کے لیے لازمی جز ہے۔

اسی طرح ماہرین کا کہنا ہے کہ خربوزے میں کولیسٹرول کی مقدار صفر ہوتی ہے اور 100 گرام خربوزے کے پھل میں توانائی 17،پانی 95.2 ملی گرام، پروٹین 0.3 گرام، چکنائی 0.2گرام،  نشاستہ3.5 ، فائبر 0.4، کیلشیم 32 گرام، آئرن 1.4 ملی گرام، فاسفورس 14 ملی گرام اور وٹامن سی 26 ملی گرام موجود ہوتا ہے۔

دوسری جانب اگر میٹھے اور فرحت بخش پھل گرما کی بات کی جائے تو ماہرین غذائیت کے مطابق گرما کے 100 گرام میں 34 کیلوریز، 0.2 گرام فیٹ، 16 ملی گرام سوڈیم ، 267 ملی گرام پوٹاشیم، 8 گرام کاربوہائیڈریٹس، 0.8 گرام پروٹین پائی جاتی ہے جبکہ 67 فیصد وٹامن اے، 61 فیصد وٹامن سی، 5 فیصد وٹامن بی 6 اور 3 فیصد میگنیشیم پایا جاتا ہے ۔

گرما 90 فیصد پانی پر مشتمل ہوتا ہے جس کے استعمال سے گرمیوں میں ہائیڈریٹڈ رہنے میں مدد ملتی ہے، گرما منرلز اور وٹامنز حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ ہے ۔

طبی ماہرین کے مطابق اس پھل میں پوٹاشیم کی بھاری مقدار پائے جانے کے سبب ان کے استعمال سے پٹھوں کو مضبوطی ملتی ہے، متاثرہ پٹھوں کو بننے میں مدد ملتی ہے اور بلڈ پریشر بھی متوازن رہتا ہے۔

اِن کے استعمال سے بلڈ شوگر لیول کنٹرول ہوتا ہے اور ذیابطیس کے مریضوں میں شوگر لیول متوازن رہتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ تربوز، خربوزہ اور گرما میں فیٹ اور کاربوہائیڈریٹس بہت کم مقدار میں پائے جاتے ہیں، ان میں موجود فائبر سے کولیسٹرول لیول کو متوزان رہنے میں مدد ملتی ہے، گرما میں خون کو پتلا کرنے کی خصوصیات پائے جانے کے سبب دل کی صحت برقرار رہتی ہے ۔