آڑو ایک پھل مگر حیرت انگیز فوائد سے بھرپور

آڑو ایک پھل مگر حیرت انگیز فوائد سے بھرپور

موسم گرما  کا آغاز ہوتے ہی بے شمار موسماتی پھل دیکھنے کو ملتےہیں جو کسی نعمت سے کم نہیں ہوتے۔ 

موسم کے آغاز پر اللہ تعالیٰ نے آپ کو تربوز اور خربوزے سے مستفید کیا تھا۔ اب آہستہ آہستہ وہ رُخصت ہو رہے ہیں اور ان کی جگہ فالسہ اور آڑو لے رہے ہیں۔ کچھ دنوں میں آم بھی آیا ہی چاہتا ہے۔ یہ بھی اللہ تعالیٰ کی اپنے بندوں پر کتنی بڑی مہربانی ہے کہ وہ بیک وقت تمام پھل پیدا نہیں کرتا بلکہ موسم اور مزاج کی مناسبت سے یکے بعد دیگرے انہیں لاتا رہتا ہے۔ اس وقت آڑو کا موسم اپنے شباب پر ہے  جو بے شمار فوائد سے بھر پور ہے۔

آئیے اس پھل کی کچھ طبّی خوبیاں جانتے ہیں:۔

یہ خوشبودار اور خوش ذائقہ پھل وٹامنز، منرلز اور اینٹی آکسیڈنٹ اجزاء سے بھرپور ہوتا ہے۔ آڑو کھانے سے صحت کو بہت سارے فائدے ہوتے ہیں مثلاً ہاضمہ بہتر ہوتا ہے، دِل صحت مند رہتا ہے، بیماریوں کا مقابلہ کرنے والا مدافعتی نظام طاقتور ہوتا ہے اور الرجی کی علامتیں بہتر ہو جاتی ہیں۔ آڑو کا شمار ان پھلوں میں کیا جاتا ہے جن کے درمیان میں سخت پتھر جیسے بیج یا گٹھلی ہوتی ہے جیسے آلوچہ، خوبانی، چیری اور شفتالو وغیرہ ہیں۔ ایک بڑے آڑو میں جس کاوزن تقریباً 147 گرام ہو، 68 حرارے، 2 گرام ریشے (فائبر) اور 1.3 گرام پروٹین ہوتا ہے۔ 

علاوہ ازیں آڑو وٹامن سی، وٹامن اے اور پوٹاشیم کے حصول کا بہت اچھا ذریعہ ہے۔ اگرچہ تمام پھل دِل کو صحت مند رکھنے میں کردار ادا کرتے ہیں لیکن آڑو کے کچھ خصوصی فوائد اس حوالے سے ہیں۔ ریسرچ سے یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ آڑو کے رَس سے کولیسٹرول اور ہائی بلڈپریشر کی سطح گھٹ جاتی ہے۔ آڑو کھانے سے پوٹاشیم کی قابل ذکر مقدار بھی حاصل ہوتی ہے جو بلڈپریشر کو قابو میں رکھتا ہے اور کولیسٹرول کی سطح بھی بڑھنے نہیں دیتا جبکہ غیرحل پذیر ریشوں سے کھانا ہضم کرنے میں مدد ملتی ہے اور قبض کی شکایت بھی پیدا نہیں ہوتی ہے۔

 آڑو کو چھلکا سمیت کھانے سے فائبر کی زیادہ مقدار جسم میں پہنچتی ہے۔ ایک اور ریسرچ سے معلوم ہوا ہے کہ آڑو کے پھولوں سے بنائی گئی چائے اور عرق کے پینے سے بھی ہاضمے کی خرابیاں دُور ہوتی ہیں۔ پھلوں اور سبزیوں میں جو پولی فینولز غذائی اجزاء ہوتے ہیں اور آڑو میں کثرت سے موجود ہوتے ہیں، وہ جسم میں سوزش کو کم کرتے ہیں اور اس سے امراض قلب، ذیابیطس، کینسر اور الزائمر کا خطرہ گھٹ جاتا ہے۔ آڑو کے چھلکے اور گودے میں وٹامن سی، پولی فینولز اور کیروٹینوئڈز جیسے اینٹی آکسیڈنٹ اجزا کی بھرمار ہوتی ہے جو خلیات کو نقصان سے بچاتے ہیں۔ 

اس طرح نہ صرف بیماریوں سے حفاظت ہوتی ہے بلکہ بڑھاپے کی آمد میں بھی تاخیر ہوتی ہے۔ سائنسدانوں نے یہ بھی دریافت کیا ہے کہ سنِ یاس کے مرحلے سے گزرنے والی خواتین اگر ہفتے میں کم از کم دو بار اچھی طرح آڑو کھائیں تو ان میں چھاتی کے سرطان کا خطرہ کم ہو جاتا ہے۔ آڑو کھانے سے جسم کے مدافعتی نظام کو کئی طریقے سے فائدہ پہنچتا ہے۔ 

آڑو میں جو سُرخ نارنجی رنگ کا مادّہ ہوتا ہے، اسے بیٹا کیروٹین کہتے ہیں۔ ہمارا جسم اس غذائی مادّے بیٹاکیروٹین کو وٹامن اے میں تبدیل کر دیتا ہے جو آنکھوں کو صحت مند رکھنے والا اہم وٹامن ہے۔ آڑو کی سخت گٹھلی اور آڑو کے پھول کو پیس کر اگر اسے جلد پر لگایا جائے تو جلد کی شگفتگی برقرار رہتی ہے اور بالائے بنفشی شُعاعوں سے جلد کو نقصان نہیں پہنچتا ہے۔