’100 یونٹس والے صارفین کو مفت بجلی دی جائے‘

’100 یونٹس والے صارفین کو مفت بجلی دی جائے‘

کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ہدایت کی ہے کہ 100 یونٹس والے صارفین کو مفت بجلی دی جائے اور سولر ہوم سسٹم تقسیم یا پھر سولر پارک لگایا جائے۔

وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ کی زیرِ صدارت محکمہ توانائی کا اجلاس ہوا جس میں وزیر توانائی ناصر حسین شاہ بھی موجود تھے۔ اجلاس میں توانائی اور سولرائزیشن سمیت مختلف امور پر غور کیا گیا۔

مراد علی شاہ نے اجلاس میں کہا کہ سندھ میں 5 لاکھ سے زائد گھر ایسے ہیں جو گرڈ سے دور ہونے پر بجلی سے محروم ہیں، چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی ہدایت ہے کہ بغیر بجلی والے گھروں کو بجلی فراہم کی جائے۔

اس پر صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ نے بتایا کہ 2 لاکھ سولر پینلز تقسیم کر کے منصوبے پر کام ہو رہا ہے، محکمہ توانائی منصوبہ مکمل کر کے وزیر اعلیٰ کو منظوری کیلیے پیش کرے گا۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ 5 ارب روپے کے فنڈز سولرائزیشن کیلیے مختص ہیں، چاہتا ہوں سولرائزیشن کا نیا منصوبہ جلد سے جلد شروع ہو، محکمہ توانائی کی ٹیم منصوبہ کے پلان کو تیار کرنے میں تیزی لائے، بلاول بھٹو زرداری کا کم استعمال صارفین کو مفت بجلی کا منصوبہ بھی محکمہ توانائی تیار کرے۔

ناصر حسین شاہ نے کہا کہ کے-الیکٹرک کے 441483 گھر 50 یونٹس استعمال کرتے ہیں، سیپکو کے 50 یونٹس استعمال کرنے والے گھروں کی تعداد 125500 ہے، حیسکو کے 50 یونٹس والے کُل 229338 گھر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ صوبے میں 50 یونٹس بجلی استعمال کرنے والے تقریباً 8 لاکھ گھر بنتے ہیں، 100 یونٹس استعمال کرنے والوں کی صوبے میں تعداد تقریباً 1.9 ملین ہے، ایک سولر ہوم سسٹم کی قیمت تقریباً 20 ہزار بنتی ہے۔

مراد علی شاہ نے ہدایات دیں کہ سولر ہوم سسٹم تقسیم ہوں یا پھر سولر پارک لگایا جائے، 6 مائیکرو گرڈز ڈویژنل سطح پر قائم کیے جائیں، ہر ایک گرڈ تقریباً 75 کلو واٹ کا ہوگا۔

انہوں نے یہ بھی ہدایت کی کہ 100 یونٹس والے صارفین کو مفت بجلی دی جائے۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے منصوبہ کا پرپوزل بنانے کیلیے وزیر توانائی ناصر حسین شاہ کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ تجویز ہے سولر پارک قائم کر کے حیسکو، سیپکو اور کے-الیکٹرک کو بجلی دی جائے۔