پھندنے والی ٹوپی میں پھندنا کیوں ہوتا ہے؟

پھندنے والی ٹوپی میں پھندنا کیوں ہوتا ہے؟

سردی سے بچنے کے لئے بہت سے پہناوے زیب تن کرنا پڑتے ہیں لیکن ٹوپی بہرحال سردیوں کی ڈریسنگ کا لازمی حصہ ہوتی ہے۔ ٹوپیوں میں بہت سی طرز کی کیپس آج کل مقبول ہیں لیکن پھندنے والی روایتی اونی کیپ ہمیشہ کی طرح اس سال بھی بچوں اور بڑوں میں، خواتین اور مردوں میں یکساں مقبول ہے۔ پھندنے والی ٹوپی اوڑھتے تو سبھی ہیں لیکن شاید ہی کوئی جانتا ہو گا کہ اس ٹوپی میں پھندنا کیوں ہوتا ہے۔ چلیئے آج ہم آپ کو یہ اہم راز بتا ہی دیتے ہیں۔

اون کی بنی ہوئی روایتی ٹوپی کے اوپر اونی دھاگوں کی گول گیند جسے عام طور پر پھندنا کہا جاتا ہے دراصل سر کر اوپر کی سمت کسی نیچی چھت وغیرہ سے ٹکرا جانے کی صورت میں چوٹ سے بچانے کے لئے ٹوپی میں شامل کیا جاتا تھا، خود تجربہ کر کے دیکھ لیجئے، اونی ٹوپی کا پھندنا بظاہر سجاوٹی حصہ ہی دکھائی دیتا ہے لیکن اچانک بے پروائی سے اوپر اٹھتے ہوئے سر کسی چھت یا شیلف کے کنارے سے ٹکرا جائے تو یہ پھندنا شاک ابزاربر کا کام کرتا ہے اور یہی اس کی اونی ٹوپی میں موجودگی کی وجہ ہے۔ اس کی خوبصورتی بعد میں اسے اونی ٹوپی کے ڈیزائن کا مستقل حصہ بنانے میں بنیادی کردار ادا کرنے لگی۔

پھندنے والی ٹوپی کو انگلش میں پوم پوم کیپ بھی کہا جاتا ہے۔ 

اونی ٹوپی کے اوپر اونی گیند یا پھول کی تاریخ صدیوں پرانی ہے اور اسکینڈے نیویا کے وائکنگ عہد سے اس کا آغاز ہوا۔

اس عہد میں اس طرح کی ٹوپیوں کا استعمال بہت زیادہ ہوتا تھا تاکہ سر اور کانوں کو اس خطے کی شدید سردی سے بچایا جا سکے۔
8 ویں صدی کے ایک مجسمے میں اس طرح کی ٹوپی کو دیکھا گیا ہے۔

مگر جب یہ پھندنا اتنا بڑا نہیں ہوتا تھا بلکہ 18 ویں صدی میں فرانس میں اس کے حجم میں تبدیلی کی گئی۔

فرانس کے بادشاہ نیپولین کی فوج کے ایک ڈویژن کی فوجی وردی میں اس طرح کی پھندنے والی ٹوپیوں کا استعمال کیا جاتا تھا۔

ان ٹوپیوں کے پھندنے کے مختلف رنگوں سے فوجی عہدیداروں کا رینک معلوم ہوتا تھا۔

 کزن سے شادی سے بچنے کیلئے امریکی فضائیہ میں شامل ہونیوالی پاکستانی لڑکی کی دلچسپ کہانی 
 اسی عہد میں فرانسیسی ملاح بھی ان ٹوپیوں کا استعمال کرتے تھے تاکہ ان کے سروں کو بحری جہازوں کے کیبن سے تحفظ مل سکے کیونکہ ان کی چھت بہت نیچے ہوتی تھی۔

ملاحوں نے سر کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے پھندنے کے حجم کو بڑھایا تھا۔

جب سے ان ٹوپیوں کو اسی شکل میں استعمال کیا جا رہا ہے۔

مگر ان ٹوپیوں کو اصل مقبولیت 1930 کی دہائی کے معاشی بحران کے دوران ملی اور ان کا استعمال اس لیے عام ہوگیا۔ تب سے اب تک فیشن میں کچھ بھی تبدیلی آئے پھندنے والی ٹوپی یورپ امریکہ اور باقی دنیا میں سردیوں کے لباس کا ایک تلازمہ سمجھی جاتی ہے۔