رحیم یار خان میں کچے کے ڈاکوؤں کا بڑا حملہ، 16 پولیس اہلکار شہید

رحیم یار خان میں کچے کے ڈاکوؤں کا بڑا حملہ، 16 پولیس اہلکار شہید

پنجاب کے ضلع رحیم یار خان میں کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں نے پولیس پر حملہ کر کے 16 اہلکاروں کو شہید اور 5 کو زخمی کر دیا۔

ڈاکوؤں نے ماچھکہ میں پولیس کی 2 گاڑیوں پر اُس وقت راکٹوں سے حملہ کیا جب وہ بارش کے پانی میں پھنس گئی تھیں۔ حملے کے وقت گاڑیوں میں 20 کے قریب اہلکار موجود تھے۔

حملے کے بعد ضلع بھر سے پولیس کی نفری اور ریسکیو گاڑیاں کچے کی طرف روانہ کر دی گئیں جبکہ حکام نے ضلع بھر میں ایمرجنسی نافذ کر دی۔

آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور اور ایڈیشنل آئی جی اسپیشل برانچ رحیم یار خان روانہ ہوگئے، ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی اور سینئر افسران بھی ان کے ہمراہ موجود ہیں۔

آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے کہا کہ کچے کے علاقے میں پولیس گاڑیوں پر راکٹ لانچر سے حملہ کیا گیا، جس میں اب تک 9 پولیس اہلکاروں کی شہادت کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ بیشتر اہلکاروں کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔

وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے حملے میں پولیس اہلکاروں کی شہادت پر دکھ کا اظہار کیا اور لاپتا اہلکاروں کو بازیاب کروانے کیلیے آپریشن کرنے کا حکم دے دیا۔

مریم نواز نے آئی جی پولیس سے فوری رپورٹ طلب کرتے ہوئے زخمی اہلکاروں کو بہترین طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی۔

صدر مملکت آصف علی زرداری نے پولیس قافلے پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے شہدا کے لواحقین کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا۔

صدر مملکت نے کچے میں جرائم پیشہ افراد کے خلاف سخت کارروائی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملے برداشت نہیں کیے جائیں گے۔