بی جے پی انتخابات جیتنے کے لئے پاکستان کا نام استعمال کرنے کی محتاج ہوگئی

بی جے پی انتخابات جیتنے کے لئے پاکستان کا نام استعمال کرنے کی محتاج ہوگئی

بھارتی انتخابات کے دوران بی جے پی پاکستان کا نام استعمال کرنے کی محتاج ہوگئی، پاکستان کیخلاف زہراگل کر بی جےپی ووٹرز کومتاثر کرتی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق تمام کوششوں کے ناکام ہونے کے بعد بی جے پی نے پاکستان اور مسلمان مخالف بیانیے کا استعمال شروع کر دیا۔

انتخابی مہم کےدوران پاکستان کیخلاف زہراگل کر بی جےپی ووٹرز کومتاثر کرتی ہیں اورلوک سبھا میں نشست یقینی بنا لیتی ہیں۔

بھارت کے حالیہ انتخابات میں مودی سرکار نے پاکستان کیخلاف جارحانہ موقف اختیارکیا اور اپنی ہر تقریر میں بے بنیاد الزامات کے ساتھ ساتھ دھمکیوں کابھی استعمال کیا۔

حال ہی میں اپوزیشن جماعتیں کانگرس کےلیڈر منی شنکر آئر نے اپنی تقریر میں مودی کی مخالفت کرتے ہوئے پاکستان کے حق میں تقریر کی۔

منی شنکر آئر نے کہا کہ بھارت کوپاکستان کی عزت کرنی چاہیےکیونکہ خود مختار ریاست پاکستان ایٹمی طاقت کا حامل ہے۔

موقع کا فائدہ اٹھاتےہوئےمودی نےکانگرس کوشدیدتنقیدکانشانہ بنایا اور پاکستان کے خلاف پوری تقریر کر ڈالی۔

بھارت نے ہمیشہ نہ صرف خطے کے امن کوتباہ کیا بلکہ اپنےمذموم مقاصد کی خاطر اپنی عوام کو بھی تباہی اور بدامنی کی جانب دھکیلا ہے۔

سال 2019 میں ہونے والا پلوامہ ڈرامہ اور مودی کی اداکاری آج بھی عالمی سطح پر بھارت کیلئے جگ ہنسائی کا سبب ہے۔

حالیہ انتخابات کےدوران بھی مودی نےراجوری اور پونچھ میں دہشتگردی کاڈھونگ رچاتے ہوئے بھارتی عوام کو بے وقوف بنانے کی بھرپور کوشش کی۔

بھارتی لیڈر پریانکا گاندھی کا کہنا ہے کہ بھارت میں بےروزگاری پچھلے 45برسوں کے مقابلے میں بلند ترین سطح پر ہے لیکن ہم پاکستان پر بحث کرنے میں مصروف ہیں۔

پریانکا گاندھی کا کہنا تھا کہ بھارت کی عوام فیصلہ کر چکی ہےکہ اس بار ووٹ مذہب اور پاکستان مخالف بیانیے کے بل بوتے پر نہیں بلکہ مہنگائی، بےروزگاری اور کسانوں کے مسائل پر توجہ دیتے ہوئے دیے جائیں گے۔

اس سے پہلے بھی مودی اپنی انتخابی مہم میں مسلمانوں کیخلاف نفرت انگیز تقاریر اور بیانیے کا استعمال کرتا رہا ہے۔

مودی اور بی جے پی کی جانب سے مسلمانوں اورپاکستان کیخلاف نفرت انگیز مواد کے پھیلاؤ اور بڑھاوے کے باعث ہندوستان میں مسلمان سنگین عدم تحفظ اور انتہاپسندی کا شکار ہیں۔

اقوام متحدہ اورہیومن رائٹس واچ جیسی انسانی حقوق کی تنظیمیں بھی ہندوستان میں مسلمانوں کیخلاف ہونے والی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر مودی سے جواب طلب کر چکی ہیں۔

بی جے پی اپنی عوام کی حمایت حاصل کرنے کیلئے پاکستان کی محتاج نظر آتی ہے ، اب سوال یہ اٹھتا ہے کہ کیا بھارت کی انتہا پسند سیاسی جماعتیں خطے میں ایسے ہی بدامنی پھیلانے میں مگن رہیں گی اور اپنے مذموم سیاسی فوائد کی خاطر خطے کے ساتھ ساتھ اپنی عوام کی بھلائی بھی داؤ پر لگا دیں گی؟