بھارت میں مسلم ووٹرز کو دھمکیاں ملنے لگیں

بھارت میں مسلم ووٹرز کو دھمکیاں ملنے لگیں

بھارت میں لوک سبھا انتخابات کا تیسرا مرحلہ جاری ہے جہاں مسلم ووٹرز کو پریشان کیے جانے کے ساتھ انہیں دھمکیاں بھی دی جا رہی ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق سماجوادی پارٹی نے دعویٰ کیا کہ متعدد علاقوں میں پولیس کی جانب سے مسلم ووٹرز کو نہ صرف پریشان کیا جا رہا ہے بلکہ ان پر حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو ووٹ دینے کیلیے دباؤ بھی ڈالا جا رہا ہے۔

سماجوادی پارٹی کے آفیشل ایکس اکاؤنٹ سے ٹوئٹس کیے گئے کہ ای وی ایم خراب ہونے کی اطلاعات ہیں اور ہماری پارٹی کے لوگوں کو ایجنٹ بنانے سے روکا جا رہا ہے، بعض مقامات پر جان بوجھ کر ووٹنگ سست رفتار سے کروائی جا رہی ہے۔

اپوزیشن جماعت نے کہا کہ الیکشن میں مسلم ووٹرز کو دھمکیاں دی جا رہی ہیں، مین پوری شہر میں بی جے پی کے ضلعی صدر ووٹرز کو ڈرا دھمکا رہے ہیں جبکہ کشنی میں بی جے پی کے حامی ووٹرز بغیر شناختی کارڈ کے ووٹ ڈال رہے ہیں۔

ٹوئٹس میں کہا گیا کہ سنبھل سیٹ پر مسلم ووٹرز سے شناختی کارڈ چھین لیے گئے تاکہ وہ بی جے پی کے مخالفین کو ووٹ نہ ڈال سکیں۔

سماجوادی پارٹی نے الیکشن کمیشن آف انڈیا سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر ان شکایات کا نوٹس لے تاکہ شفاف انتخابات ہو سکیں۔