اسرائیلی قیادت کا حماس کے رہنماؤں سے موازنہ نہیں ہو سکتا، جرمنی

اسرائیلی قیادت کا حماس کے رہنماؤں سے موازنہ نہیں ہو سکتا، جرمنی

جرمنی نے کہا ہے کہ اعلیٰ اسرائیلی حکام کا حماس کے رہنماؤں سے موازنہ نہیں کیا جا سکتا۔

جرمن حکومت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت کے پراسیکیوٹر کی جانب سے حماس کے رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری کی درخواست منطقی ہے اور اس کا اسرائیل کے وزیر اعظم اور وزیر دفاع سے کوئی موازنہ نہیں کیا جا سکتا جن کے وارنٹ بھی طلب کیے جا رہے ہیں۔

منگل کو ترجمان نے کہا کہ چیف پراسیکیوٹر کے الزامات سنگین ہیں اور ان کی تصدیق ہونی چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جرمنی نے اسرائیل کے جمہوری نظام اور قانون کی حکمرانی کو ایک مضبوط، آزاد عدلیہ کے ساتھ سنبھالا ہے جو فیصلہ کرنے والے ججوں کے ذریعہ وارنٹ جاری کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔

آئی سی سی پراسیکیوٹر نے اسرائیلی وزیر اعظم، وزیر دفاع اور حماس کے 3 رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری طلب کر لیے ہیں۔
بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) کے چیف پراسیکیوٹر نے سات ماہ کی جنگ کے دوران اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اور وزیر دفاع یوو گیلنٹ کے خلاف ان کی کارروائیوں کے سلسلے میں وارنٹ گرفتاری کے لیے درخواست دی ہے۔

آئی سی سی کے پراسیکیوٹر کریم خان نے حماس کے تین رہنماؤں: یحییٰ سنوار، محمد دیف اور اسماعیل ہنیہ کی گرفتاری کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

پراسیکیوٹر نے کہا کہ غزہ میں کم از کم 8 اکتوبر 2023 سے درج ذیل جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کی مجرمانہ ذمہ داری پر یقین کرنے کی معقول بنیادیں موجود ہیں