بی جے پی نے ایک اور مسجد کی جگہ مندر تعمیر کرنے کا منصوبہ بنا لیا
نئی دہلی: نریندر مودی کی ہندو انتہا پسند جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے ایک اور مسجد شہید کر کے اس کی جگہ مندر تعمیر کرنے کا منصوبہ بنا لیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت میں لوک سبھا الیکشن 2024 کا چوتھا مرحلہ جاری ہے جس کیلیے مختلف ریاستوں میں ووٹ ڈالے جا رہے ہیں۔
ریاست آسام کے وزیر اعلیٰ و رہنما بی جے پی ہیمنا بسوا سرما نے ووٹرز سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ انہیں زیادہ سے زیادہ ووٹ دیں تاکہ ہم 400 نشستیں جیت کر گیانواپی کی جگہ پر بابا وشو ناتھ کا مندر تعمیر کریں۔
انتخابی ریلی کے دوران خطاب میں ہیمنا بسوا سرما نے کہ بی جے پی گیانواپی مسجد کی جگہ ایک مندر دیکھنا چاہتی ہے، ہمیں کرشنا جنم بھومی بنانا ہے۔
’نریندر مودی کے نام کا باب ختم ہونے جا رہا ہے‘
انہوں نے کہا کہ ہمیں یہ بھی یقینی بنانا ہے کہ آئندہ کبھی رام مندر کی جگہ کوئی بابری مسجد نہ بن سکے، ہم ملک میں یکساں سول کوڈ لانا چاہتے ہیں۔
خیال رہے کہ 1992 میں ہندو انتہا پسندوں نے بابری مسجد پر حملہ کر کے اسے شہید کیا تھا اور حال ہی میں اس کی جگہ مودی سرکاری نے رام مندر تعمیر کیا جس کا افتتاح بھارتی وزیر اعظم نے 22 جنوری کو کیا تھا۔
ہیمنا بسوا سرما نے شرکا سے کہا کہ نریندر مودی نے ہدایت کی ہے کہ 400 سے زیادہ نشستیں لینی ہیں تاکہ وہ اپنے کئی ایسے منصوبے مکمل کرنا چاہتے ہیں جو ابھی ادھورے ہیں۔
آسام وزیر اعلیٰ کا مذکورہ بیان نریندر مودی کے مدھیہ پردیش اور مہاراشٹر میں ریلیوں میں اسی طرح کے ریمارکس دینے کے چند دن بعد آیا۔
7 مئی کو نریندر مودی نے دعویٰ کیا تھا کہ نیشنل ڈیموکریٹک الائنس کو پارلیمنٹ میں 400 سے زیادہ سیٹیں درکار ہیں تاکہ کانگریس جموں و کشمیر (بھارت کے زیرِ قبضہ) میں دفعہ 370 کو بحال کر سکے۔
ایک جائزہ چھوڑیں۔