انٹر بینک میں ڈالر کی قدر میں 10 پیسے کمی،ڈالر کی قیمت 278.40 سے کم ہوکر 278.30 روپے ہوگئی ۔
سٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق گزشتہ روز یعنی پیر کو کاروبار کے اختتام پر انٹربینک میں امریکی ڈالر 1 پیسے مہنگا ہوگیا تھا ،انٹربینک میں ڈالر 278.39 روپے سے بڑھ کر 278.40 روپے پر بند ہوا۔
دوسری جانب اوپن مارکیٹ میں ڈالر 1 پیسے کمی سے 279 روپے 68 روپے پر آگیا ، اسی طرح یورو 13 پیسے کمی سے 297.35 روپے کا ہوگیا جبکہ برطانوی پاؤنڈ 96 پیسے مہنگا ہوکر 347.81 روپے ،امارتی درہم 2 پیسے اضافے سے 75.74 روپے ،سعودی ریال 1 پیسے بڑھ کر 73.96 روپے کا ہوگیا۔
برطانوی حکومت کی جانب سے فیصلہ کیا گیا ہے کہ ملک میں موجود پناہ گزینوں کو حراست میں لینے کے لیے رواں ہفتے سے خصوصی آپریشن شروع کیا جائے گا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق توقع سے کچھ ہفتے پہلے ہی سیاسی پناہ گزینوں کی ملک بدری کی تیاریاں شروع کردی گئی ہیں۔
برطانوی حکام کی جانب سے منصوبہ بندی کی گئی ہے کہ امیگریشن سروس کے دفاتر آنے والے پناہ گزینوں کو وہیں سے حراست میں لے لیا جائے گا اور انہیں فوری طور پر حراستی مراکز میں منتقل کر دیا جائے گا۔
یاد رہے کہ برطانوی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ رواں سال موسم گرما میں پناہ گزینوں کی پہلی پرواز روانڈا بھیجی جائے گی۔
واشنگٹن: امریکا نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل امریکی حکام سے مشاورت کیے بغیر رفح پر حملہ نہیں کرے گا۔
تفصیلات کے مطابق امریکی قومی سلامتی کے ترجمان جان کربی نے کہا ہے کہ اسرائیل امریکی حکام سے مشاورت کیے بغیر رفح پر حملہ نہیں کرے گا۔
وائٹ ہاؤس میں پریس بریفنگ میں انھوں نے بتایا کہ اسرائیل رفح میں فوجی آپریشن شروع کرنے سے پہلے ہمارے تحفظات اور خدشات سننے کے لیے تیار ہو گیا۔
انھوں نے کہا رفح میں آپریشن سے پہلے اسرائیل کو ایسا جامع منصوبہ اور حکمت عملی تیار کرنی ہوگی جس سے رفح میں موجود فلسطینی پناہ گزینوں اور غیر ملکی امدادی رضا کاروں کو کسی قسم کا نقصان نہ پہنچے۔
جان کربی کا کہنا تھا کہ جب تک امریکا کے خدشات دور نہیں ہو جاتے اسرائیل نے رفح آپریشن نہ کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ رفح پر حملے سے متعلق امریکا کا مؤقف واضح ہے، اس سلسلے میں امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن اسرائیلی حکام سے ملاقات کریں گے، غزہ میں عارضی جنگ بندی انٹونی بلنکن کی اوّلین ترجیح ہے، امریکا کم از کم 6 ہفتے کی جنگ بندی چاہتا ہے۔
نوبل انعام یافتہ پاکستانی طالبہ ملالہ یوسف زئی نے کہا ہے کہ ہم مزید لاشیں، اسکولوں پر بم باری اور بھوک سے تڑپتے بچوں کو نہیں دیکھ سکتے، غزہ میں جنگ بندی فوری اور انتہائی ضروری ہے۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اپنے ایک بیان میں ملالہ کا کہنا تھا کہ گزشتہ 6 ماہ سے غزہ کے فلسطینیوں پر مظالم دیکھ کر شدید غصہ اور مایوسی ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ غزہ میں نصریہ اور الشفا اسپتال میں اجتماعی قبروں کی دریافت فلسطینیوں پر ظلم کا ایک اور باب ہے، نہیں معلوم فلسطینی یہ تکالیف کس طرح سہہ رہے ہیں۔
ملالہ نے کہا کہ غزہ میں جنگ بندی کرانے، انسانی امداد کی فراہمی کے لیے عالمی رہنماؤں پر زور دیتے رہیں گے۔
اُنہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے لیڈرز پر زور ڈالنا چاہیے کہ غزہ میں جنگی جرائم رکوائیں اور ذمے داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لائیں۔ غزہ کے عوام سے یک جہتی کے لیے ان کیساتھ ہوں، ان کی آواز اور مطالبات سنے جانے چاہئیں۔
نوبل انعام یافتہ پاکستانی طالبہ کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیلی حکومت کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کی کوشش کرنے والوں کو خراجِ تحسین پیش کرتی ہوں، جنگی جرائم اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی پر اسرائیلی حکومت کی مذمت کرتی رہوں گی۔
امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے ایران میں اہداف پر میزائل حملے کئے گئے ہیں۔
خبر رساں اداروں کے مطابق اسرائیل کی جانب سے ایران کے شہر اصفہان پر میزائل حملہ کیا گیا ہے، دھماکے کی نوعیت کا تاحال تعین نہیں کیا جاسکا ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق ایران میں متعدد ایئرپورٹس کو بند کر دیا گیا، مغربی ایران سے گزرنے والے مسافر طیاروں کارخ بھی تبدیل کر دیا گیا ہے۔
ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ اصفہان اور شیراز کے لیے پروازیں معطل کردی گئی ہیں،جبکہ صورتحال کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز اسرائیلی وزیر اعظم اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے ایران کے ساتھ سخت ترین کشیدگی میں تحمل سے کام لینے سے متعلق عالمی دباؤ مسترد کر دیا تھا۔
نیتن یاہو کا اسرائیلی کابینہ سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ انہوں نے برطانوی اور جرمن وزرائے خارجہ سے ملاقاتوں میں واضح کر دیا ہے کہ اسرائیل اپنے دفاع کیلئے جو ضروری ہوگا وہ کرے گا، دوستوں کی قابل قدر تجاویز اپنی جگہ لیکن اسرائیل اپنے فیصلے خود کرے گا۔
اس سے قبل ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی جانب سے خبردار کیا گیا تھا کہ اسرائیل کے فضائی حملے کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔
انہوں نے مشرق وسطیٰ میں مکمل جنگ کے خطرے پر تشویش کا اعادہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسرائیل کی طرف سے ”ایک چھوٹے سے حملے کا”بڑے پیمانے پر اور سخت ردعمل دی جائے گا۔صدر ابراہیم رئیسی کا انتباہ بدھ کو اس وقت آیا جب وہ ایران کی سالانہ فوجی پریڈ سے خطاب کر رہے تھے۔
امریکا کی جانب سے فلسطین کی اقوام متحدہ میں مستقل رکنیت کی قرارداد کو ویٹو کر دیا گیا، سیکیورٹی کونسل کے 12 رکن ممالک نے فلسطین کومستقل رکنیت دینے کی حمایت کی تھی۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق برطانیہ اور سوئٹزرلینڈ نے قرارداد پر ووٹنگ سے گریز کیا، سیکیورٹی کونسل ارکان کی اکثریت کی حمایت کے باوجود قرارداد پاس نہ ہوسکی، امریکا کے ویٹو کے بعد فلسطین کی مستقل رکنیت کی قرارداد منظور نہ ہوسکی۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر کے بعد سے امریکا کا اسرائیل کی حمایت میں چوتھی بار ویٹو کا استعمال کیا گیا، فلسطین کو 2012 سے اقوام متحدہ میں غیر رکن مبصر کا درجہ حاصل ہے۔
خبر ایجنسی کے مطابق امریکی ویٹو پر ردعمل دیتے ہوئے فلسطینی ایوان صدر نے کہا کہ امریکا کا درخواست ویٹو کرنے کا اقدام غیر منصفانہ اور غیر اخلاقی ہے ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔
اسرائیلی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ دہشتگردی پر فلسطینی ریاست کو انعام نہیں دیا جائے گا، سلامتی کونسل میں شرمناک تجویز مسترد کردی گئی، اسرائیلی وزیر خارجہ نے ویٹو کرنے کے امریکی اقدام کی تعریف بھی کی۔
یاد رے کہ یو این سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے اپنے ایک بیان میں خودمختار فلسطینی ریاست کے قیام کا مطالبہ کیا تھا۔
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے ایران کے ساتھ بڑھتی کشیدگی میں تحمل سے کام لینے کا عالمی دباؤ مسترد کر دیا۔
اسرائیلی کابینہ سے خطاب میں نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ برطانوی اور جرمن وزرائے خارجہ سے ملاقاتوں میں واضح کر دیا ہے کہ دوستوں کی قابل قدر تجاویز اپنی جگہ لیکن اسرائیل اپنے فیصلے خود کرے گا۔
نیتن یاہو نے مزید کہا کہ اسرائیل اپنے دفاع کے لیے جو ضروری ہوگا وہ کرے گا۔
اسرائیلی وزیراعظم سے ملاقات کے بعد برطانوی وزیرخارجہ ڈیوڈ کیمرون کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے فیصلہ کر لیا ہے کہ وہ ایران کو اس کے حملے کا جواب دے گا۔
جرمن وزیر خارجہ اینالینا بیئربوک نے کہا کہ مشرق وسطیٰ غیر متوقع صورتحال میں جانے کا متحمل نہیں ہوسکتا، خطے کے تمام فریقین کو ہوشیاری اور ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔
ایرانی حملے اسرائیلی ائیر بیس کو نقصان پہنچانے میں کامیاب ہوگئے، اسرائیل نے ائیربیس کو نقصان پہنچنے کا اعتراف کر لیا۔ تصاویر اور وڈیوز جاری کر دیں۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق پانچ ایرانی میزائلوں سے نیوایتم ائیر بیس کے تین رن ویز کو نقصان ہوا، نیوایتم ائیر بیس اسرائیل کا سب سے بڑا جنگی بیس ائیر بیس ہے۔
ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیلی کے اُس فوجی اڈے کو نشانہ بنایا جہاں سے دمشق کے ایرانی سفارتخانے پر حملہ کیا گیا تھا، امریکی سینٹرل کمانڈ نے کہا امریکی فوج نے اسرائیل پر حملے کے لیے بھیجے گئے اسی سے زائد ڈرونز اور چھ بیلسٹک میزائلوں کو تباہ کیا۔
میزائلز اور ڈرونز ایران اور یمن سے بھیجے گئے تھے، اسرائیل پر تین سو سے زائد ڈرونز اور میزائل حملے کیے گئے، ایران نے پچاس فیصد اہداف کو کامیابی سے نشانہ بنانے کا دعوی کیا ہے۔
امریکہ کے علاوہ برطانیہ اور فرانس نے بھی ایرانی ڈرونز اور میزائلوں کو نشانہ بنایا۔
واضح رہے کہ اردن کے لڑاکا طیاروں نے بھی شمالی اور وسطی اردن سے اسرائیل کی طرف جاتے درجنوں ایرانی ڈرونز مار گرائے۔ ایرانی میزائلوں کے کچھ ٹکڑے عراق کے کرد ریجن سے بھی ملے ہیں۔