وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ پاکستان کی معیشت کی بحالی کیلئے کڑوے فیصلے کرنا پڑے ہم نے ریاست کو سیاست پر ترجیح دے کر ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف سےخیبرپختونخوا کے قومی وصوبائی اسمبلی کے ارکان نے ملاقات کی جس میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، امیرمقام، گورنر فیصل کریم کنڈی اور متعلقہ حکام نے شرکت کی۔
نمائندوں نے وزیراعظم کی قیادت میں معیشت کی بہتری پر خراجِ تحسین پیش کیا۔ ارکان اسمبلی نےوزیراعظم کو اپنے حلقوں کےمسائل کےحوالےسےآگاہ کیا۔
اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ اللہ کے فضل وکرم سےپاکستان کی معیشت بہتری کی طرف گامزن ہے خیبرپختونخوا بالخصوص ضم شدہ اضلاع کی ترقی اولین ترجیحات میں شامل ہے تاریخ گواہ ہےضم اضلاع کی ترقی کیلئےن لیگ نےترجیحی بنیادوں پراقدامات اٹھائے، ضم شدہ اضلاع میں صحت وتعلیم کی معیاری سہولیات کی فراہمی یقینی بنائیں گے عالمی معیارکی سہولیات کی فراہمی کیلئے دانش اسکولز کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ بجلی شعبےکی اصلاحات سے سالانہ اربوں کی بجلی چوری کے خاتمے کیلئے کوشاں ہیں منتخب نمائندے بجلی کی چوری روکنے کیلئے حکومت کی معاونت کریں، ملک بھر میں زرعی ٹیوب ویلز کو شمسی توانائی پر منتقل کیا جا رہا ہے، زرعی ٹیوب ویلزکوشمسی توانائی پر منتقل کرنے سے زرعی شعبے کی ترقی ہو گی جب کہ کسان کو کم لاگت بجلی میسر ہو گی اور زیرِکاشت رقبے میں اضافہ ہوگا درآمدی ایندھن کی مدمیں اربوں ڈالر کی بچت ہو گی۔
سرکاری اسکولوں میں بچوں کو کھانا فراہم کرنے کے پروگرام کی تیاری مکمل کرلی گئی، میلز پروگرام کا آغاز 5 اگست سے ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کے سرکاری اسکولوں میں جلد بچوں کوکھانا فراہم کیا جائے گا، ذرائع نے بتایا کہ اسلام آباد کے سرکاری اسکولوں میں پرائم منسٹر اسکول میلز پروگرام کا آغاز 5 اگست سے کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ اسلام آباد کے 200 سرکاری پرائمری اسکولوں کے 57 ہزار طلبا اس پروگرام سے مستفید ہونگے، پروگرام کے تحت طلبا کو غذائیت سے بھرپور کھانا فراہم کیا جائےگا۔
باڈی ماس انڈیکس کے ذریعے بہترصحت اور غذائیت کو فروغ دیا جائے گا، پروگرام کا مقصد اسکولوں سے باہر بچوں کو اسکولوں میں لانا اور حاضری بہتر بنانا ہے۔
خیال رہے کہ خیبرپختونخوا حکومت نے بھی سرکاری پرائمری اسکولز میں ’’اسکول کھانا پروگرام‘‘ شروع کرنے کا اصولی فیصلہ کیا ہے۔
یہ فیصلہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی زیرصدارت محکمہ تعلیم کے اجلاس میں کیا گیا، صوبے کے تمام ڈویژنل ہیڈکوارٹرز کے پرائمری اسکولز میں مفت کھانا فراہم کیا جائے گا۔
ابتدائی طور پر ایبٹ آباد، سوات میں بطور پائلٹ پراجیکٹ پروگرام کا آغاز کیا جائےگا اور بعد میں پروگرام کو صوبے کے دیگر ڈویژنل ہیڈکوارٹرز میں بھی شروع کیا جائے گا۔
پروگرام کے تحت کم و بیش 70 ہزار بچوں کو روزانہ معیاری کھانا فراہمی کرنے کی تجویز ہے، پروگرام پر سالانہ 50 کروڑ روپے کا تخمینہ لگایا گیا جو صوبائی حکومت برداشت کرے گی۔
پروگرام پر پیشرفت کیلئے محکمہ تعلیم اور سماجی بہبود کےحکام پر مشتمل کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، کمیٹی اس سلسلے میں تمام جزئیات کو حتمی شکل دے کر منظوری کیلئے کابینہ کو پیش کرے گی۔
پاکستان نے فلسطینی علاقوں پر اسرائیلی قبضے کیخلاف عالمی عدالت کی رائے کا خیرمقدم کرتے ہوئے عدالت کی مشاورتی رائے پر فوری اور مکمل عملدرآمد کا مطالبہ کیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق عالمی عدالت کا فیصلہ ہے اسرائیل فلسطین پر قبضےکو فوری روکے اسرائیل کی غیرقانونی پالیسیاں اورطرزعمل عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے فیصلے کے مطابق غیرقانونی آبادکاری کی سرگرمیاں بند اور نقصان کاازالہ کیا جائے۔
ترجمان نے کہا کہ پاکستان نے جولائی 2023 میں کیس پر عالمی عدالت میں درخواست جمع کرائی تھی اور پاکستان نے رواں برس عالمی عدالت میں کیس پر عوامی سماعت میں بھی حصہ لیا تھا پاکستان نےگزارشات میں فلسطینیوں کےحق خودارادیت کیلئےحمایت کا اعادہ کیا۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ امید کرتے ہیں کہ عدالتی فیصلہ اسرائیلی قبضے کے
خاتمے کیلئے ایک اہم قدم ہو گا امید کرتے ہیں فلسطینیوں کیلئے محفوظ ریاست
کےقیام کی جانب اہم قدم ہوگا۔
لاڑکانہ: الیکشن کمیشن کے سابق افسر منور علی سولنگی کو ایف آئی اے نے لاڑکانہ سے گرفتار کرلیا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق ذرائع ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ منور علی سولنگی کو الیکشن کمیشن کی تحریری شکایت پر گرفتار کیا گیا ہے۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ منور علی سولنگی کو نوکری کے دوران لاکھوں روپے کی خردبرد کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔
منور علی سولنگی سابق ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر قمبر شہداد کوٹ اور لسبیلہ بلوچستان بھی رہے ہیں، وہ نومبر 2018 میں الیکشن کمشنر ضلع بلوچستان تھے۔
ایف آئی اے ذرائع کا بتانا ہے کہ 2021 میں ڈپارٹمنٹل انکوائری کے بعد منور سولنگی کو نوکری سے دستبردار کردیا گیا تھا۔
منور علی سولنگی کو خزانے میں جرمانے کی رقم سمیت 29 لاکھ روپے جمع کرانے تھے جو انہوں نے نہیں کروائے ہیں۔
لاہور: چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس عالیہ نیلم نے الیکشن ٹریبونلز میں تبدیلی کی استدعا مسترد کردی۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق پنجاب میں الیکشن ٹریبونلز کی تشکیل کے معاملے پر چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس عالیہ نیلم اور چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی گزشتہ روز ملاقات ہوئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر نے ملاقات میں الیکشن ٹریبونل کی تبدیلی کی استدعا کی۔
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے چیف الیکشن کمشنر کی استدعا مسترد کردی اور کہا کہ فی الحال موجودہ الیکشن ٹریبونلز سے کام چلائیں۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن ٹریبونلز میں تبدیلی کا فیصلہ سپریم کورٹ کرے گی۔
واضح رہے کہ جون میں سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کی جانب سے الیکشن ٹریبونلز کی تشکیل کے خلاف دائر کی گئی اپیل کو مسترد کردیا تھا۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں جسٹس نعیم افغان پر مشتمل سپریم کورٹ کے دو رکنی بینچ نے الیکشن کمیشن کی اپیل پر سماعت کی تھی۔
الیکشن کمیشن کے وکیل سکندر بشیر اور پی ٹی آئی کے وکیل سلمان اکرم راجہ عدالت میں پیش ہوئے تھے۔
جسٹس مشیر عالم کے بعد جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر نے بھی سپریم کورٹ کا ایڈہاک جج بننے سے معذرت کر لی۔
پاکستان تحریک انصاف نے سپریم کورٹ میں 4 ایڈہاک ججز تعیناتی کی مخالفت کردی۔
یاد رہے کہ سپریم کورٹ میں ایڈہاک ججز کی تعیناتی کے لیے جوڈیشل کمیشن کا اجلاس 19 جولائی کو طلب کیا گیا ہے جس میں ایڈہاک ججز کےلیے 4 ناموں پرغور ہوگا۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ جسٹس ریٹائرڈ سردار طارق مسعود اور جسٹس ریٹائرڈ مظہر عالم میاں خیل نے سپریم کورٹ میں بطور ایڈہاک جج تعیناتی پر رضا مندی ظاہر کردی ہے تاہم جسٹس ریٹائرڈ مشیر عالم نے سپریم کورٹ کا ایڈہاک جج بننے سے معذرت کرتے ہوئے جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کو لکھے گئے اپنے خط میں کہا کہ اللہ نے مجھے میری حیثیت سے زیادہ عزت دی، ایڈہاک ججز نامزدگی کے بعد سوشل میڈیا پر جو مہم شروع کی گئی اس سے شدید مایوسی ہوئی، موجودہ حالات میں بطور ایڈہاک جج کام کرنے سے معذرت چاہتا ہوں۔
جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر نے ایڈہاک جج کے حوالے سے کوئی جواب
جمع نہیں کرایا تھا تاہم اب اطلاعات ہیں کہ جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر نے بھی
ایڈہاک جج بننے سے معذرت کر لی ہے۔
جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر نے اپنے نوٹ میں ایڈہاک جج کی تعیناتی کو آئینی قرار دیتے ہوئے اس معاملے پر ہونے والی تنقید کو بلاجواز قرار دیا اور کہا کہ ذاتی وجوہات کی بنا پر ایڈہاک جج بننے سے معذرت کی ہے۔
دوسری جانب چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ میں 4 ایڈہاک ججز کی ایک ساتھ تقرر ی کی کوئی مثال نہیں ملتی۔
ان کا کہنا تھا 2015 سے سپریم کورٹ میں کسی ایڈہاک جج کی تقرری نہیں کی گئی، اس سے کیسز کا بوجھ کم نہیں ہو گا بلکہ خدشہ ہے اس اقدام کا مقصد پی ٹی آئی کی مخصوص نشستوں سے متعلق ہے، چیف جسٹس کو ایسے نازک وقت میں عدالتی تنازعات سے گریز کرنا چاہیے۔
شہباز شریف نے کہا ہے کہ ایف بی آرڈیجیٹلائزیشن کے مثبت نتائج سامنے آنا شروع ہو گئے، گزشتہ 4 ماہ میں ٹیکس ریفنڈ میں 800 ارب روپے کا فراڈ پکڑا گیا۔
وزیراعظم کی زیرصدارت ایف بی آر میں اصلاحات اور ڈیجیٹلائزیشن پر اجلاس ہوا، اجلاس میں ان لینڈ ریونیو اور کسٹمز میں اصلاحات کے حوالے سے بریفنگ دی گئی، ایف بی آر کی ڈیجیٹلائزیشن سے متعلق گزشتہ 8 ہفتوں کی پیشرفت پر بھی بریفنگ دی گئی، ایف بی آر کی ڈیجیٹلائز یشن کنسلٹنٹ میک کینزی کی زیرنگرانی کی جارہی ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ ٹیکس ریفنڈ کا نظام مزید بہتر بنائیں گے، ایف بی آر میں اصلاحات سے محصولات میں اضافہ ممکن ہے، ایف بی آر کے کئی منصوبوں میں غیرضروری تاخیر انتہائی افسوناک ہے۔
ایف بی آر کی بریفنگ میں بتایا گیا کہ ٹیکس سے متعلق 3.2 کھرب کے 83579 مقدمات زیرالتوا ہیں، موجودہ حکومت میں ٹیکس مقدمات کے حل کیلئے مختلف اقدامات کیے گئے، 4 ماہ میں تقریباً 44 ارب روپے کے 63 مقدمات نمٹا دیے گئے ہیں،
بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ ٹیکس دینے کی استطاعت رکھنے والے 49 لاکھ افراد کی نشاندہی کی گئی ہے، تاجر دوست موبائل فون ایپ سے ڈیڑھ لاکھ ریٹیلرز رجسٹر ہوچکےہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ دولت مند اور سرمایہ دار کو ترجیحی بنیادوں پر ٹیکس نیٹ میں لایا جائے، شہباز شریف نے غریب طبقے پر اضافی بوجھ نہ ڈالنے کی ہدایت کی۔
انھوں نے کہا کہ نظام کو مزید فعال بنانے کیلئے ریٹیلرز سے مشاورت جاری رکھی جائے، وزیراعظم شہبازشریف نے ہدایت کی کہ اپیلٹ ٹریبونلز کی تعداد 100 تک بڑھائی جائے۔
کسٹمز کے مقدمات سے متعلق بھی اپیلٹ ٹریبونلزکی تعداد بڑھانے اور ٹیکس ایپلٹ ٹریبونلز کی کارکردگی جانچنے سے متعلق ڈیش بورڈ تیارکرنے کی ہدایت بھی کی گئی۔
وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ سیلز ٹیکس ریفنڈز کی ادائیگی میں کوئی تاخیربرداشت نہیں کی جائے گی، ماضی میں کیے گئےغیرقانونی ریفنڈز کی واپسی کیلئے حکمت عملی بنائی جائے، ایف بی آر ڈیجیٹلائز یشن کیلئے ٹیکنالوجی اور ماہرین کی خدمات حاصل کی جائیں۔
انھوں نے کہا کہ اکتوبر تک ہر ٹیکس دہندہ کیلئے سنگل سیلز ٹیکس سسٹم کو لاگو کیا جائے، وزیراعظم نے ایف بی آر انویسٹی گیشن ڈیپارٹمنٹ کوڈیجیٹل کرنے اور گودار بندرگاہ میں بھی اے ای ای ایس نظام کے نفاذ کی ہدایت کی۔
ویب ڈیسک: وزیراعلیٰ مریم نواز نے کہا ہے کہ پنجاب کے ہر نوجوان کو معاشی خود مختاری کیلئے ہنر مند بنانا ہمارا ویژن ہے۔
ورلڈ یوتھ سکلز ڈے کے موقع پر اپنے ایک پیغام میں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا کہنا تھا کہ ورلڈ یوتھ سکلز ڈے پائیدار مستقبل کی تعمیر میں نوجوانوں کے اہم کردار کو سمجھنے کا دن ہے، ہنر مند نوجوان ہی ہماری سرمایہ کاری اور اثاثہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو تیزی سے بدلتی ہوئی دنیا میں ترقی کیلئے درکار مہارتوں سے روشناس کرانا چاہیے، پنجاب حکومت اپنے نوجوانوں کو پیشہ ورانہ تربیت کے مواقع فراہم کرنے کیلئے پرعزم ہے۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ عالمی جاب مارکیٹ میں مسابقت کیلئے نوجوانوں کیلئے انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی ناگزیر ہے، چیف منسٹر سکلز ڈویلپمنٹ انیشی ایٹو کے تحت ٹیوٹا کورسز کیلئے طلبہ کی تعداد بتدریج 40 ہزار تک کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ طلبہ کیلئے انفارمیشن ٹیکنالوجی میں مڈل ٹیک، میٹرک ٹیک اور انٹرمیڈیٹ ٹیک متعارف کرا رہے ہیں، پنجاب کے ہر نوجوان کو معاشی خود مختاری کیلئے ہنر مند بنانا ہمارا ویژن ہے۔