آئی ایم ایف کا وفد وفاقی محکموں اور صوبائی حکومتوں سے اپنے مذاکرات مکمل کر چکا ہے۔ آج وزرات خزانہ کی ٹیم اور آئی ایم ایف مشن ایم ای ایف پی کے مسودے کو حتمی شکل دیں گے۔

آئی ایم ایف وفد اپنی سفارشات مکمل کر کے ایگزیکٹیو بورڈ کو بھجوائے گا۔ ان سفارشات کی روشنی میں آئی ایم ایف بورڈ پاکستان کو ایک ارب ڈالر کی قسط جاری کرنے یا نہ کرنے کی منظوری دے گا۔آئی ایم ایف نے کھاد پر ایکسائز ڈیوٹی 5 فیصد سے بڑھا کر 10 فیصد کرنے کی تجویز دے رکھی ہے۔ آئی ایم ایف زرعی ادویات پر بھی ٹیکسوں کی شرح میں اضافہ چاہتا ہے۔

ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے بیگیج/تحائف اسکیم ختم کرنے کی تجویز دی ہے، رہائش گاہ بدلنے کی اسکیم میں مزید سختی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ تجارتی درآمد پر 5 سال تک پرانی گاڑیاں محدود شرائط پر درآمد کی تجویز بھی دی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ دبئی کے راستے غیر شفاف امپورٹس روکنے کے اقدامات جاری ہیں، آئی ایم ایف نے ٹاسک فورس بنانے کی سفارش اور سول سرونٹس ایکٹ 1973 میں ترمیم کی تجویز بھی دی۔

آئی ایم ایف نے گریڈ 17 سے 22 کے سرکاری ملازمین و اہلِ خانہ کے اثاثے ظاہر کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے جبکہ الیکشن، نیب اور ایف آئی اے ایکٹس میں ترامیم کی سفارش کی ہے۔

Card image cap
اورکزئی میں آپریشن، 19 بھارتی سرپرست خوارج ہلاک، پاک فوج کے 11 جوان شہید

پاک فوج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن 7 اور 8 اکتوبر کی درمیانی شب بھارتی پراکسی فتنہ الخوارج کے ٹھکانے پر کیا گیا، آپریشن کے دوران 11 بہادر جوانوں نے جام شہادت نوش کیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق فائرنگ کے تبادلے میں لیفٹیننٹ کرنل اور ایک سیکنڈ ان کمانڈ میجر سمیت 11 جوان شہید ہوئے۔ لیفٹیننٹ کرنل جنید عارف فرنٹ سے ٹیم کی قیادت کر رہے تھے۔

شہید ہونے والے دیگر 9 جوانوں میں نائب صوبیدار اعظم گل، نائیک عدیل حسین، نائیک گل امیر، لانس نائیک شیر خان، لانس نائیک طالش فراز، لانس نائیک ارشاد حسین، سپاہی طفیل خان، سپاہی عاقب علی اور سپاہی محمد زاہد شامل ہیں۔

آئی ایس پی آر کے مطابق اورکزئی کے علاقے میں کلیئرنس آپریشن جاری ہے، پاکستانی فورسز بھارتی سرپرستی میں چلنے والی دہشتگردی کے خاتمے کے لیے پُرعزم ہیں، شہداء کی قربانیاں دہشتگردی کے خلاف عزم کو مزید مضبوط بناتی ہیں

Card image cap
ٹرافی لینے سے انکار بھارتی ٹیم کی بھونڈی حرکت تھی، عطا تارڑ

جنگ میں شکست کی خفت بھارت کو قیامت تک یاد رہے گی، ایشیا کپ جیت کر ٹرافی لینے سے انکار بھارتی ٹیم کے اوچھے ہتھکنڈے اور بھونڈی حرکت تھی۔ 

ان خیالات کا اظہار پاکستان کے وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ نے لندن میں جیو نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ محسن نقوی کا بطور صدر ایشین کرکٹ کونسل بھارتی ٹیم کے رویہ کے سبب ٹرافی کے حوالے سے فیصلہ بالکل ٹھیک اور اصولوں پر مبنی تھا۔

عطا تارڑ نے کہا کہ ہماری بہادر افواج نے جس طرح معرکہ حق میں بھارت کو شکست فاش دی ہے وہ ان سے ہضم نہیں ہو پا رہی، جنگ میں ہار کی شرمندگی کے سبب بھارتی ٹیم نے ٹرافی لینے سے انکار کیا۔

انکا مزید کہنا تھا کہ بھارت فائنل بھی کون سے بڑے مارجن سے جیتا، پاکستانی ٹیم نے بہتر کارکردگی دکھائی تھی انھوں نے کہا اس طرح کی گندی سیاست سے بھارت کا اپنا تشخص متاثر ہوگا۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستانی کرکٹ ٹیم نے اتوار کو بھی ہمیشہ کی طرح اسپورٹس مین اسپرٹ کا مظاہرہ کیا، وہ جیت کر بھی بغیر ٹرافی کے گئے، یہ اللہ تعالیٰ کے کام ہیں کوئی جیت کر بھی ہار جاتا ہے اور کوئی ہار کر بھی جیت جاتا ہے۔


پنجاب، سرکاری میڈیکل کالجز میں داخلے کیلئے ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ پاس کرنا ضروری قرار

پنجاب کے پبلک اور پرائیویٹ میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالجز کے لیے ایڈمشن پالیسی کی منظوری دے دی گئی ہے، سرکاری میڈیکل کالجز میں داخلے کے لیے ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ پاس کرنا ضروری قرار دیا گیا ہے جبکہ اوور سیز پاکستانیز کے بچوں کے لیے ایم ڈی کیٹ میں 10ہزار ڈالر فیس مقرر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

نجی میڈیکل کالج کی لسٹ میں نام آنے پر امیدوار کو یو ایچ ایس میں ایک تہائی فیس جمع کرانا ہوگی، نجی کالجز کی حتمی میرٹ لسٹ آنے کے بعد یو ایچ ایس کالج کو جمع شدہ ایک تہائی فیس ٹرانسفر کردیگی، طلبہ حتمی میرٹ لسٹ آنے پر متعلقہ پرائیویٹ میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج میں ہی باقی فیس جمع کروائیں گے۔

علاوہ ازیں پرائیویٹ اسپتالوں میں پوسٹ گریجویٹ ٹریننگ کے بعد لازمی سروس کی باہمی تجویز پر اتفاق کیا گیا ہے، ٹرینی ڈاکٹر کو پرائیویٹ میڈیکل کالجز کے متعلقہ شعبے میں اسپیشلائزیشن کے لیے بھیجا جائے گا۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے ساہیوال میں پہلی کامیاب انجیو پلاسٹی پر اظہارِ مسرت اور میو اسپتال کوابلیشن سینٹر میں علاج کے لیے فول پروف اور شفاف طریقے کار وضع کرنے کی ہدایت کی۔

انہوں نے پنجاب کے مختلف اداروں کے بورڈ آف منیجمنٹ کی منظوری اور کہا کہ پنجاب کے ہر اسپتال میں غریب مریض کو پیسے خرچ کیے بغیر علاج کی سہولت ملنی چاہیے، چاہتی ہوں کہ کینسر کے ہر مریض کا علاج ممکن بنایا جائے۔

معاشی ٹیم نے ٹیکس محاصل اور مالی کارکردگی کا ڈیٹا آئی ایم ایف سے شیئر کردیا

پاکستان اور انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان دوسرے اقتصادی جائزہ مذاکرات میں معاشی ٹیم نے ٹیکس محاصل اور مالی کارکردگی کا ڈیٹا شیئر کر دیا۔

ذرائع ایف بی آر کے مطابق آئی ایم ایف نے گزشتہ مالی سال 12 ہزار 970 ارب روپے کا ٹیکس ہدف پورا نہ ہونے پر تحفظات کا اظہار کیا۔ مہنگائی میں نمایاں کمی، سست معاشی سرگرمیاں اور عدالتی مقدمات کو ہدف پورا نہ ہونے کی وجہ قرار دیا گیا۔

ایف بی آر حکام نے بریفنگ میں کہا کہ 250 ارب سے زائد کے ٹیکس کیسز التواء کا شکار رہے، ایف بی آر نے 12.9 کھرب ہدف کے مقابلے میں 11.74 کھرب روپے اکٹھے کیے۔ذرائع کے مطابق حکام نے کہا کہ ٹیکس ٹو جی ڈی پی شرح 10.5فیصد کا ہدف نہ مل سکا۔ گزشتہ سال اسٹیٹ بینک کے منافع اور پیٹرولیم لیوی کے باعث نان ٹیکس ریونیو میں نمایاں اضافہ رہا۔

بریفنگ میں کہا گیا کہ رئیل اسٹیٹ سیکٹر کی سست روی سے نئے ٹیکس اقدامات سے کم ریونیو جمع ہوا، ٹیکس مقدمات کے فیصلوں میں تاخیر سے3.1 ٹریلین کا سہ ماہی ہدف بھی خطرے میں ہے۔

ذرائع ایف بی آر کے مطابق رواں مالی سال اب تک ہدف سے کم ٹیکس وصولی کی بڑی وجہ سیلاب ہے، سہ ماہی ہدف پورا کرنے کے لیے یومیہ 140 ارب روپے ٹیکس جمع کرنا ہوگا، انکم ٹیکس فائلرز کی تعداد گزشتہ سال 70 لاکھ سے بڑھ کر 77 لاکھ تک جا پہنچی ہے۔

وزارت خزانہ کے حکام نے کہا کہ حکومت نے 24 سال میں سب سے زیادہ 2.4 کھرب روپے پرائمری سرپلس حاصل کیا، مالی خسارہ جی ڈی پی کے 5.4 فیصد تک محدود اور ہدف سے بہتر رہا۔

ذرائع ایف بی آر کا کہنا تھا کہ سرپلس بجٹ کے حوالے سے صوبوں کا وعدہ پورا نہ ہوسکا، ہدف سے 280 ارب روپے کم جمع ہوا، وزارت خزانہ نے آئی ایم ایف کو این ایف سی کی تشکیل نو اور اب تک کی پیشرفت سے بھی آگاہ کیا، نئے این ایف سی کے حوالے سے صوبوں کی مشاورت سے جلد اجلاس بلانے کی یقین دہانی کروائی گئی ہے۔

سندھ ہائیکورٹ کا کنٹریکٹ پر بھرتی ہیڈ ماسٹرز کو موجودہ عہدے پر برقرار رکھنے کا حکم

سندھ ہائی کورٹ نے محکمہ تعلیم میں کنٹریکٹ پر بھرتی ہیڈ ماسٹرز کو موجودہ عہدے پر برقرار رکھنے کا حکم دے دیا۔

محکمہ تعلیم میں کنٹریکٹ پر بھرتی ہیڈ ماسٹرز کو مستقل کرنے کے کیس کی سماعت سندھ ہائی کورٹ میں ہوئی۔

عدالت نے 3 ماہ میں درخواست گزاروں کے کیسز سندھ پبلک سروس کمیشن (ایس پی ایس سی) کو بھیجنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ایس پی ایس سی درخواست گزاروں کی قابلیت اور قوانین کے مطابق جائزہ لے۔

دوران سماعت درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ ایس پی ایس سی نے درخواست گزاروں کے کیسز لینے سے انکار کیا ہے۔

سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ 937 میں سے 866 امیدواروں کی سروس فائلز ایس پی ایس سی کو بھیجی ہیں، درخواست گزار ازخود عہدہ یا نوکری چھوڑ چکے ہیں۔

سندھ ہائی کورٹ نے کہا کہ سروس قوانین میں کنٹریکٹ ملازمت کی قانونی حیثیت نہیں ہے،  کنٹریکٹ پر ملازمین کی بھرتی پر اعلیٰ عدالتوں نے بھی تنقید کی ہے، گریڈ 1 سے 15 کے ملازمین کی بھرتی کے لیے شفاف مسابقتی نظام ہونا چاہیے۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ صوبے میں گریڈ 17 کے ہیڈ ماسٹرز کی بھرتیاں کنٹریکٹ پر ہونا حیران کن ہے، ہیڈ ماسٹرز کی پوسٹ پر بھرتیاں مسابقتی امتحان یا ترقی کی بنیاد پر ہونی چاہیے تھیں، ایس پی ایس سی کی موجودگی میں کنٹریکٹ پر بھرتیاں ناقابل فہم ہیں۔