مصنوعی ذہانت پر مبنی آنسر انجن پرپلیکسٹی اے آئی کے بھارتی سی ای او نے کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کے استعفے کے اعلان پر کینیڈین صارفین کے لیے مفت سبسکرپشن کا اعلان کردیا۔
سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ایکس پر اپنے بیان میں اروند سری نواس نے اعلان کیا کہ جسٹن ٹروڈو کے استعفے کے بعد کینیڈین عوام کے ذہن میں یقینی طور پر ملک کے مستقبل کے حوالے سے بہت سے سوالات پیدا ہو رہے ہیں، ان کے درست جوابات فراہم کرنے میں مدد کے لیے ہم تمام کینیڈین صارفین کو پرپلیکسٹی پرو ایک ماہ کے لیےمفت دے رہے ہیں۔
کمپنی کی ویب سائٹ کے مطابق پرپلیکسٹی مصنوعی ذہانت پر مبنی ایک آنسر انجن ہے جو کسی بھی سوال کے درست اور قابل اعتماد جوابات فراہم کرتا ہے۔
سوشل میڈیا صارفین نے کمپنی کے اس اعلان کو تشہیر کا ایک عمدہ طریقہ قرار دیا ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا۔
جسٹن ٹروڈو کا کہنا ہے کہ جب تک ان کے متبادل کا انتخاب نہیں ہوجاتا وہ بطور پارٹی سربراہ اور وزیر اعظم اپنے عہدے پر کام کرتے رہیں گے۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اگر انہیں پارٹی کے اندرونی اختلافات کا سامنا ہو تو وہ اگلے الیکشن میں بہترین انتخاب نہیں ہوسکتے۔
53 سالہ جسٹن ٹروڈو نے 2015 میں کینیڈا کی وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالا تھا اور وہ اس کے بعد بھی مسلسل 2 انتخابات جیت چکے ہیں۔
Card image cap
چیٹ جی پی ٹی تیار کرنے والی کمپنی کے چیف ایگزیکٹو کی 2025 کے بارے میں بڑی پیشگوئی

چیٹ جی پی ٹی جیسے مقبول ترین آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) چیٹ بوٹ تیار کرنے والی کمپنی کے چیف ایگزیکٹو سام آلٹمین نے 2025 کے حوالے سے اہم پیشگوئی کی ہے۔
اوپن اے آئی کے چیف ایگزیکٹو نے پیشگوئی کی کہ 2025 میں اے آئی ایجنٹس ورک فورس کا حصہ بن جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ یہ اے آئی ایجنٹس خودکار طور پر فیصلہ کرنے کے قابل ہوں گے، اپنے مقاصد خود طے کرسکیں گے اور کم از کم انسانی مداخلت کے ساتھ اپنے کاموں کو مکمل کرسکیں گے۔
ایک بلاگ پوسٹ میں سام آلٹمین نے اے آئی کے مستقبل اور انسانی ذہانت جیسے آرٹی فیشل جنرل انٹیلی جنس (اے جی آئی) کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ 'ہمارا ماننا ہے کہ 2025 میں ہم ایسے اولین اے آئی ایجنٹس کو دیکھ سکتے ہیں جو افرادی قوت کا حصہ بن جائیں گے اور کمپنیوں کی پیداواری گنجائش کو نمایاں حد تک بدل دیں گے، اے آئی میں پیشرفت میں متعدد نشیب و فراز دیکھنے میں آئے ہیں اور مستقبل میں ایسا مزید ہوگا'۔
انہوں نے کہا کہ اوپن اے آئی اے جی آئی کی تیاری کے حوالے درست سمت میں آگے بڑھ رہی ہے۔
اے جی آئی ایسا سسٹم ہوگا جو انسانی ذہانت کے برابر یا اس سے بھی زیادہ اسمارٹ ہوگا۔
اوپن اے آئی کے چیف ایگزیکٹو نے گزشتہ 2 برسوں کے دوران اپنی کمپنی کی کامیابیوں اور چیلنجز پر بھی بات کی۔
انہوں نے کہا کہ اوپن اے آئی بہت زیادہ ذہین اے آئی سسٹمز پر کام کرنے کی جانب بڑھ رہی ہے، یہ ایسے سسٹمز ہوں گے جو ذہانت کے لحاظ سے انسانوں کو پیچھے چھوڑ دیں گے اور ان کی بدولت سائنس کے شعبے میں تیزی سے پیشرفت ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ سسٹم کچھ بھی کرنے کے قابل ہوں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ ٹولز سائنسی دریافتوں کی رفتار کو بہت زیادہ تیز کر دیں گے جس سے دنیا کی خوشحالی میں اضافہ ہوگا۔
خیال رہے کہ بلومبرگ کی ایک رپورٹ کے مطابق اوپن اے آئی کی جانب سے جنوری 2025 میں آپریٹر نامی اے آئی ایجنٹ جاری کیا جار ہا ہے۔
یہ نیا اے آئی ایجنٹ کوڈنگ اور ٹریول بکنگ جیسے کام صارف کی جانب سے خود کرسکے گا۔

Card image cap
اسٹارلنک کی سکیورٹی ایکسچینج کمیشن آف پاکستان میں رجسٹریشن کا عمل مکمل

اسلام آباد: وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی شزا فاطمہ خواجہ کا کہنا ہے کہ سیٹلائٹ انٹرنیٹ فراہم کرنے والی کمپنی ’اسٹارلنک‘ سکیورٹی ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) میں رجسٹر ہوچکی ہے۔
جیو نیوز سے بات کرتے ہوئے شزا فاطمہ خواجہ نے کہا کہ کمپنی کی ایس ای سی پی میں رجسٹریشن ہوچکی ہے اور اب ریگولیٹری فریم ورک کی تیاری جاری ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ نان اسٹیشنری اور نان جورسڈیکشنل لو ارتھ آربٹس کے حوالے سے ریگولیٹری فریم ورک کی تیاری میں غیر ملکی ماہرین سے بھی مشاورت جاری ہے۔
حکام کا بتانا ہے کہ یہ سیٹلائٹس مقامی فریکوئنسیز  میں خلل ڈال سکتی ہیں جس وجہ سے ایک جامع پالیسی تیار کی جارہی ہے جو تمام پہلوؤں کا احاطہ کرے۔
خیال رہے کہ پاکستان میں اسٹارلنک انٹرنیٹ سروس لینے سے متعلق حکومتی فیصلے پر گزشتہ روز  ایلون مسک کا ردعمل سامنے آیا تھا۔
پاکستانی سوشل میڈیا صارف کے خیرمقدمی بیان پر ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے سی ای او ایلون مسک نےکہا تھا کہ اسٹار لنک سروس کے لیے حکومت پاکستان کی منظوری کے منتظر ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام کے اجلاس میں وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی شزا فاطمہ نےکہا تھا کہ ہم کوشش کر رہے ہیں کہ ایلون مسک کی سیٹلائٹ کمپنی اسٹار لنک کو پاکستان لے آئیں۔

Card image cap
وہ اینڈرائیڈ فونز جن پر یکم جنوری سے واٹس ایپ کا استعمال ممکن نہیں ہوگا

اگر آپ 10 سال پرانا اینڈرائیڈ فون استعمال کررہے ہیں تو بہتر ہے کہ اسے بدل لیں ، ورنہ یکم جنوری 2025 سے واٹس ایپ استعمال کرنا ممکن نہیں ہوگا۔
جی ہاں میٹا نے پرانے اینڈرائیڈ فونز کے لیے واٹس ایپ سپورٹ ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
خاص طور پر وہ اسمارٹ فونز جو اینڈرائیڈ کٹ کیٹ (اینڈرائیڈ 4.4) پر چل رہے ہیں۔
ایک رپورٹ کے مطابق اینڈرائیڈ کٹ کیٹ یا اس سے پہلے کے آپریٹنگ سسٹم ورژنز پر چلنے والے اسمارٹ فونز میں یکم جنوری سے واٹس ایپ تک رسائی ممکن نہیں ہوگی۔
واٹس ایپ کی جانب سے یوزر انٹرفیس اور پرائیویسی سیٹنگز کو مسلسل بہتر کیا جاتا ہے، جس کے لیے ایسے فیچرز متعارف کرائے جاتے ہیں جو ایپل اور اینڈرائیڈ کے تازہ ترین آپریٹنگ سسٹمز سے مطابقت رکھتے ہوں۔
یہی وجہ ہے کہ کمپنی کی جانب سے پرانے آپریٹنگ سسٹمز کے لیے سپورٹ اکثر ختم کر دی جاتی ہے۔
میٹا کی جانب سے زیادہ جدید فیچرز بشمول آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ٹیکنالوجی پر مبنی فیچرز پر کام کیا جا رہا ہے جن کے لیے زیادہ جدید ہارڈ وئیر کی ضرورت ہے۔
اب بھی ایک فیصد کے قریب اینڈرائیڈ اسمارٹ فونز ان پرانے آپریٹنگ سسٹمز پر کام کرتے ہیں۔
یکم جنوری سے جن پرانے اسمارٹ فونز پر واٹس ایپ استعمال کرنا ممکن نہیں ہوگا ان میں سام سنگ کا گلیکسی ایس 3، ایس نوٹ 2، گلیکسی ایس 3، گلیکسی ایس 4 منی، موٹرولا موٹو جی (فرسٹ جنریشن)، ریزر ایچ ڈی، موٹو ای 2014، ایچ ٹی سی ون ایکس، ون ایکس پلس، ڈیزائر 500 اور ڈیزائر 601 شامل ہیں۔
اسی طرح ایل جی کے آپٹیمس جی، نیکسز 4، جی 2 منی اور ایل 90 جبکہ سونی کے ایکسپیریا زی، ایکسپیریا ایس پی، ایکسپیریا ٹی اور ایکسپیریا وی اسمارٹ فونز بھی واٹس ایپ سے محروم ہو جائیں گے۔
اگر آپ ان پرانے اسمارٹ فونز کو استعمال کر رہے ہیں تو آپ کو اپنا واٹس ایپ ڈیٹا کسی نئی ڈیوائس پر منتقل کرنا ہوگا ورنہ یکم جنوری کے بعد واٹس ایپ کی تمام میڈیا اور چیٹ ہسٹری ڈیلیٹ ہو جائے گی۔
میٹا کی جانب سے کچھ عرصے قبل اسی طرح کا اعلان آئی فونز کے لیے بھی کیا گیا تھا۔
کمپنی کی جانب سے پرانے آئی او ایس ورژنز پر چلنے والے آئی فونز کے لیے واٹس ایپ سپورٹ ختم کی جا رہی ہے اور مئی 2025 سے صرف آئی او ایس 15.1 پر کام کرنے والے آئی فونز پر ہی اس میسجنگ ایپ کو استعمال کرنا ممکن ہوگا۔

Card image cap
2025 میں گوگل سرچ انجن نمایاں حد تک تبدیل ہو جائے گا، سندر پچائی

گوگل کے چیف ایگزیکٹو سندر پچائی نے کہا ہے کہ ان کی کمپنی کا سرچ انجن (گوگل) 2025 میں نمایاں حد تک بدل جائے گا۔
ایک کانفرنس کے موقع پر سندر پچائی نے کہا کہ 'میرے خیال میں ہم گوگل سرچ میں بہت زیادہ پیچیدہ سوالات کے جواب بھی دے سکیں گے'۔
انہوں نے بتایا کہ 'میرے خیال میں آپ حیران رہ جائیں گے، یہاں تک کہ 2025 کے شروع میں بھی سرچ میں کافی کچھ نیا کرنا ممکن ہوگا'۔
انہوں نے مزید بتایا کہ 'جب میں مستقبل کی جانب دیکھتا ہوں تو اندازہ ہوتا ہے کہ ہم بہت بڑی تبدیلی کے ابتدائی مراحل سے گزر رہے ہیں، میرے خیال میں آگے کافی تنوع دیکھنے میں آئے گا، ہم اس شعبے میں سب سے آگے رہنے کے لیے پرعزم ہیں اور میرے خیال میں ابھی بھی ہم سب سے آگے ہیں'۔
خیال رہے کہ گوگل نے 2024 میں اپنے سرچ انجن آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ٹیکنالوجی سے متعلق کافی کچھ شامل کیا ہے۔
مثال کے طور پر اے آئی سرچ سمریز کا اضافہ کیا گیا ہے جبکہ گوگل لینس کو اپ ڈیٹ کیا گیا ہے تاکہ آپ ویڈیوز کے مواد کو ویب ورژن پر سرچ کرسکیں۔
کمپنی کی جانب سے جیمنائی ماڈل میں ایک بڑی اپ ڈیٹ کرنے کی تیاری بھی کی جا رہی ہے تاکہ وہ مائیکرو سافٹ اور اوپن اے آئی کا مقابلہ کرسکے۔
خیال رہے کہ ستمبر 2023 کو ایک بلاگ پوسٹ میں سندر پچائی نے اے آئی ٹیکنالوجی کو حالیہ عرصے کی اہم ترین پیشرفت قرار دیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ اے آئی ہماری زندگی میں ہونے والی سب سے بڑی ٹیکنالوجی پیشرفت ثابت ہوگی اور یہ انٹرنیٹ سے بھی بڑی ہو سکتی ہے۔
سندر پچائی نے بلاگ پوسٹ میں کہا کہ اے آئی ٹیکنالوجی کی دنیا کو بدل کر رکھ دے گی جبکہ اس سے انسانی اختراع کا عمل تیز ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ اے آئی کو ہر فرد کے لیے مددگار بنانا اور ذمہ داری سے اس کا پھیلاؤ اگلے 10 برس کے لیے ہمارا اہم ترین کام ہے۔


ایکس (ٹوئٹر) کی جانب سے اے آئی چیٹ بوٹ گروک کا مفت ورژن متعارف کرانے کیلئے تیار

ایکس (ٹوئٹر) میں آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) چیٹ بوٹ گروک تک رسائی اب تک ماہانہ فیس ادا کرنے والے صارفین تک محدود ہے۔
مگر اب لگتا ہے کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم کی جانب سے اس اے آئی چیٹ بوٹ کا مفت ورژن متعارف کرانے کے لیے کام کیا جا رہا ہے۔
ایک رپورٹ کے مطابق متعدد صارفین کی جانب سے ایکس پوسٹس میں بتایا گیا کہ گروک کا مفت ورژن مخصوص خطوں میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر دستیاب ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایکس کو مفت استعمال کرنے والے صارفین کو گروک کے محدود استعمال کی اجازت ہوگی۔
مثال کے طور پر وہ گروک 2 ماڈل سے 2 گھنٹوں میں 10 سوالات پوچھ سکیں گے اور ایک دن میں 3 تصاویر کا تجزیہ کراسکیں گے۔
گروک کو مفت استعمال کرنے کے لیے چند شرائط کو پورا کرنا ہوگا۔
اس مقصد کے لیے اکاؤنٹ کم از کم 7 دن پرانا ہونا ضروری ہوگا اور اسے کسی فون نمبر سے لنک کرنا ہوگا۔
خیال رہے کہ ایلون مسک کی کمپنی ایکس اے آئی نے گروک 2 ماڈل اگست 2024 میں متعارف کرایا تھا جو تصاویر تیار کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
ستمبر 2024 میں کمپنی کی جانب سے اس ماڈل کو تصاویر کا تجزیہ کرنے کی صلاحیت سے لیس کیا گیا تھا۔
اب تک یہ فیچرز صرف ایکس پریمیئم اور پریمیئم پلس صارفین کو دستیاب تھے مگر اب تمام افراد انہیں استعمال کرسکیں گے۔
اس کا ممکنہ مقصد گروک صارفین کی تعداد میں اضافہ کرنا ہے تاکہ فیڈ بیک سے اس اے آئی چیٹ بوٹ کو بہتر بنانے میں مدد مل سکے۔

کینیڈا کا ٹک ٹاک کو اپنی سرزمین پر بزنس آپریشنز بند کرنیکا حکم

کینیڈا نے ٹک ٹاک کو اپنی سرزمین پر تمام بزنس آپریشنز بند کرنے کا حکم دیا ہے۔
کینیڈا کی جانب سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم کی سرپرست کمپنی بائیٹ ڈانس کو 'قومی سلامتی کے لیے خطرہ' قرار دیکر یہ فیصلہ کیا گیا۔
اس اقدام کے بعد ٹک ٹاک کو کینیڈین سرزمین پر اپنا کاروبار بند کرنے کے لیے مجبور کیا جائے گا مگر وہاں ویڈیو شیئرنگ ایپ کے استعمال پر پابندی عائد نہیں کی جا رہی۔
کینیڈا کے وزیر سائنس و صنعت François-Philippe Champagne نے کہا کہ  'بائیٹ ڈانس کے آپریشنز سے قومی سلامتی کو خطرات لاحق ہیں'۔
انہوں نے کہا کہ 'یہ فیصلہ ان شواہد اور تفصیلات کو مدنظر رکھ کر کیا گیا جن کو کینیڈا کی سکیورٹی اور انٹیلی جنس کمیونٹی اور دیگر حکومتی شراکت داروں کے مشورے کے بعد اکٹھا کیا گیا'۔
اس سے قبل کینیڈا نے حکومتی ڈیوائسز پر ایپ کے استعمال پر پابندی عائد کی تھی۔
اسی طرح کچھ مہینے قبل امریکا نے بھی ایک قانون کی منظوری دی تھی جس کے تحت ٹک ٹاک کو امریکی سرزمین پر اپنا کاروبار کسی مقامی کمپنی کو فروخت کرنے کی ہدایت کی گئی تھی، ورنہ اس پر پابندی عائد کر دی جائے گی۔
امریکا نے بھی اس فیصلے کے لیے قومی سلامتی کو لاحق مبینہ خطرات کو جواز بنایا تھا۔
دوسری جانب ٹک ٹاک کے ایک ترجمان نے کہا کہ کمپنی کی جانب سے کینیڈا کے حکم کو عدالت میں چیلنج کیا جائے گا۔
ترجمان کے مطابق ٹک ٹاک کے کینیڈا میں موجود دفاتر کی بندش اور سیکڑوں مقامی ملازمتوں کو ختم کرنا کسی کے مفاد میں نہیں۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ ہم اس فیصلے کے خلاف عدالت سے رجوع کریں گے۔

اسمارٹ فون کی بیٹری لائف بڑھانا چاہتے ہیں؟ تو یہ آسان ترین طریقہ آزما کر دیکھیں

کیا آپ اپنے اسمارٹ فون کی بیٹری لائف کی وجہ سے پریشان رہتے ہیں؟
تو اچھی بات یہ ہے کہ ایک آسان طریقے سے آپ فون کی بیٹری لائف کو کسی حد تک بہتر بناسکتے ہیں۔
جی ہاں واقعی اسمارٹ فون میں ڈارک موڈ یا تھیم کو ان ایبل کرکے بیٹری لائف کو بڑھانا ممکن ہے مگر اس کے لیے چند چیزوں کا خیال رکھنا ضروری ہے۔
ڈارک موڈ کیا ہے؟
بیٹری لائف اور ڈارک موڈ کے تعلق پر بات کرنے سے پہلے یہ جاننا چاہیے کہ یہ ہوتا کیا ہے۔
ڈارک موڈ کو ڈارک تھیم بھی کہا جاتا ہے جسے فونز کے سسٹم سے ان ایبل کرنے پر متعدد ایپس کا یوزر انٹرفیس سفید کی بجائے بلیک یا بلیک گرے رنگوں میں نظر آنے لگتا ہے۔
اس کے متعدد فوائد ہیں کیونکہ ڈارک موڈ سے پاور کم خرچ ہوتی ہے اور بیٹری لائف بڑھتی ہے، مگر یہ اتنا بھی سادہ عمل نہیں۔
درحقیقت ڈارک موڈ سے بیٹری لائف کو بہتر بنانے کا انحصار 2 عناصر پر ہوتا ہے، ایک اسکرین ٹیکنالوجی اور دوسرا سسٹم بیک گراؤنڈ کلر۔
اسکرین ٹیکنالوجی
آج کل زیادہ تر اسمارٹ فونز میں او ایل ای ڈی یا ایل سی ڈی ڈسپلے ٹیکنالوجیز کا استعمال ہوتا ہے۔
ڈارک موڈ سے بیٹری لائف بچانے کے لیے او ایل ای ڈی ڈسپلے زیادہ بہترین ہوتا ہے، ایل سی ڈی اسکرین والے فونز میں ڈارک موڈ سے بیٹری لائف بہت زیادہ بہتر نہیں ہوتی۔
بیک گراؤنڈ کلرز
اسکرین ٹیکنالوجی کے ساتھ ساتھ ڈارک موڈ ان ایبل کرنے پر کسی پلیٹ فارم یا ایپ میں استعمال ہونے والے بیک گراؤنڈ کلر بھی بیٹری لائف کے حوالے سے اہم ہوتے ہیں۔
یعنی اگر بیک گراؤنڈ کلرز حقیقی معنوں میں بلیک ہوں تو بیٹری لائف بہتر ہوجاتی ہے۔
تو ڈارک موڈ سے بیٹری لائف کتنی بہتر ہوسکتی ہے؟
2021 کی ایک تحقیق میں 6 مختلف ایپس گوگل میپس، گوگل نیوز، یوٹیوب اور دیگر میں ڈارک موڈ سے بیٹری لائف پر مرتب اثرات کی جانچ پڑتال کی گئی۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ اگر فون کی اسکرین برائٹنس 30 سے 50 فیصد ہو تو ڈارک موڈ ان ایبل کرنے سے بیٹری لائف میں محض 3 سے 9 فیصد اضافہ ہوتا ہے۔
البتہ اگر ڈارک موڈ ان ایبل کرنے سے پہلے یا اس کے بعد اسکرین برائٹنس کو 100 فیصد کردیا جائے تو بیٹری لائف 39 سے 47 فیصد بڑھ جاتی ہے۔
تو کیا یہ واقعی مؤثر ہے؟
جی ہاں ڈارک موڈ سے فون کی بیٹری لائف بہتر ہوتی ہے، البتہ دورانیہ ہر فون میں الگ الگ ہوسکتا ہے جس کا انحصار مختلف عناصر پر ہوتا ہے جن کا ذکر اوپر ہوچکا ہے۔
مگر یہ کہا جاسکتا ہے کہ یہ فون کی بیٹری لائف کو کچھ بہتر بنانے کا آسان ترین طریقہ ہے کیونکہ آپ کو خود زیادہ محنت نہیں کرنا پڑتی بلکہ فون کی سیٹنگز میں جاکر بس ڈارک موڈ یا تھیم کو ان ایبل کرنا ہوتا ہے بس، جس سے مختلف ایپس کا یوزر انٹرفیس خودکار طور پر ڈارک رنگ کا ہوجاتا ہے۔

میٹا کا گوگل کے مقابلے میں اپنا اے آئی سرچ انجن متعارف کرانے کا فیصلہ

میٹا کی جانب سے آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ٹیکنالوجی پر مبنی سرچ انجن کی تیاری پر کام کیا جا رہا ہے۔

ایک رپورٹ کے مطابق میٹا کی جانب سے گوگل اور مائیکرو سافٹ کے بنگ سرچ انجنز پر انحصار کم کرنے کے لیے اپنا اے آئی سرچ انجن تیار کرنے کا فیصلہ کیا  گیا ہے۔

اس سے قبل چیٹ جی پی ٹی کو تیار کرنے والی کمپنی اوپن اے آئی نے بھی اپنا اے آئی سرچ انجن متعارف کرایا تھا تاکہ اس شعبے میں گوگل سرچ کی بالادستی کو ختم کیا جاسکے۔

رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا کہ میٹا کا یہ سرچ انجن میٹا اے آئی چیٹ بوٹ میں صارفین کو تفصیلات فراہم کرے گا۔

ابھی نیوز، اسٹاکس اور اسپورٹس وغیرہ کی تفصیلات کے لیے میٹا کو گوگل اور بنگ سرچ انجنز پر انحصار کرنا پڑتا ہے۔

میٹا کی جانب سے اس رپورٹ پر ابھی کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا گیا ہے۔

مگر میٹا نے گزشتہ دنوں خبر رساں ادارے رائٹرز کے ساتھ معاہدہ کیا تھا تاکہ اس کا مواد استعمال کرکے رئیل ٹائم میں صارفین کو حالات حاضرہ اور خبروں سے متعلق سوالات کے جوابات دیے جاسکیں۔

گوگل کی جانب سے بھی بہت تیزی سے اے آئی ماڈل جیمنائی کو سرچ انجن کا حصہ بنایا جا رہا ہے تاکہ صارفین کے لیے ویب سرچنگ کا تجربہ زیادہ بہترین ہوسکے۔

اوپن اے آئی کو اس مقصد کے لیے مائیکرو سافٹ بنگ پر انحصار کرنا پڑتا ہے اور اس کا اپنا سرچ انجن ابھی مکمل طور پر فعال نہیں ہوسکا ہے۔