شیری رحمان کا کہنا ہے کہ خطرات پوری دنیا میں لاحق ہیں، بھارت کا جارحانہ رویہ اب کھل کے میدان میں بھی آگیا ہے۔انہوں نے کہا کہ نفرت اب بھارت کے لیے نظریہ بن چکی ہے، اسرائیل اور بھارت ایسے ممالک ہیں جنہوں نے جنگل کا قانون بنا رکھا ہے۔
پیپلز پارٹی کی سینیٹر کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی نےجب کمیٹی سے استعفا دیا تو مجھے بہت برا لگا، پی ٹی آئی میں بہت سے لوگ تعمیری کام کرنا چاہتے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ شب سعودی ولی عہد اور وزیرِ اعظم شہباز شریف نے پاکستان اور سعودی عرب کے مابین اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدے (SMDA) پر دستخط کیے ہیں۔
مذکورہ معاہدہ دونوں ممالک کی سلامتی کو بڑھانے، خطے اور دنیا میں امن کے حصول کے مشترکہ عزم کی عکاسی کرتا ہے، موجودہ اور متوقع خطرات و چیلنجز کے تناظر میں یہ معاہدہ دفاع کو مضبوط بنائے گا۔
معاہدہ دونوں ممالک کی دفاعی صلاحیتوں کی تیاری اور انضمام کو بڑھائے گا، معاہدے سے دونوں ممالک کی سلامتی اور علاقائی سالمیت کو لاحق کسی بھی خطرے کا مقابلہ کیا جا سکے گا۔
معاہدے کی شقوں کے تحت کسی بھی ملک پر بیرونی مسلح حملہ دونوں ممالک پر حملہ تصور ہو گا۔
ریاض کے نائب گورنر محمد بن عبد الرحمان بن عبد العزیز نے ایئرپورٹ پر وزیراعظم کو الوداع کیا۔
وزیراعظم نے آج اپنا 2 روزہ دورہ سعودی عرب مکمل کرلیا ہے اور اب وہ برطانیہ کے دورے کے لیے روانہ ہوگئے ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف دورۂ برطانیہ کے بعد امریکا بھی جائیں گے جہاں وہ نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کریں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ شب سعودی ولی عہد اور وزیرِ اعظم شہباز شریف نے پاکستان اور سعودی عرب کے مابین اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدے (SMDA) پر دستخط کیے ہیں۔
مذکورہ معاہدہ دونوں ممالک کی سلامتی کو بڑھانے، خطے اور دنیا میں امن کے حصول کے مشترکہ عزم کی عکاسی کرتا ہے، موجودہ اور متوقع خطرات و چیلنجز کے تناظر میں یہ معاہدہ دفاع کو مضبوط بنائے گا۔
معاہدہ دونوں ممالک کی دفاعی صلاحیتوں کی تیاری اور انضمام کو بڑھائے گا، معاہدے سے دونوں ممالک کی سلامتی اور علاقائی سالمیت کو لاحق کسی بھی خطرے کا مقابلہ کیا جا سکے گا۔
معاہدے کی شقوں کے تحت کسی بھی ملک پر بیرونی مسلح حملہ دونوں ممالک پر حملہ تصور ہو گا۔
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے شیخ وقاص اکرم کو پارٹی کا نیا مرکزی سیکریٹری اطلاعات مقرر کردیا گیا۔
رؤف حسن کو پی ٹی آئی پالیسی تھنک ٹینک کا سربراہ مقرر کردیا گیا، بانی پی ٹی آئی کی ہدایت پر نوٹیفکیشن جاری کردیے گئے ہیں، بانی کی ہدایت پر رؤف حسن کو سیکرٹری اطلاعات پی ٹی آئی کے عہدے سے ہٹایا گیا۔
اس سے قبل اے آر وائی نیوز نے بتایا تھا کہ رؤف حسن کو سیکریٹری اطلاعات
کے عہدے ہٹائے جانے کا امکان ہے جبکہ نئے سیکرٹری اطلاعات کیلیے شیخ وقاص
اکرم کا نام سر فہرست ہے
ذرائع نے بتایا کہ رؤف حسن پر کچھ پارٹی رہنماؤں نے عدم اعتماد کیا تھا جس کے بعد بانی پاکستان تحریک انصاف نے سیکریٹری اطلاعات رؤف حسن کو عہدے سے ہتانے کی اجازت دی۔
بانی پی ٹی آئی نے پارٹی انتظامی ڈھانچے سے متعلق اہم فیصلے بھی کیے تھے، انھوں نے عملی سیاست کی ذمہ داری سلمان اکرم راجہ کو تفویض کرتے ہوئے ان کو سیکرٹری جنرل کیلیے نامزد کیا تھا۔
ذرائع نے یہ بھی بتایا تھا کہ بانی نے پارٹی کے پارلیمانی امور اور عملی سیاسی امور کو الگ کر دیا، عمر ایوب اور شبلی فراز پارلیمانی ٹیم کو لیڈ کریں گے۔
لاہور: پاکستان تحریک انصاف نے مینار پاکستان جلسے کی اجازت حاصل کرنے کیلئے ہائیکورٹ میں بھی پٹیشن دائر کردی ہے۔
تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی نے 5 اکتوبر کو مینار پاکستان جلسے کیلئے گزشتہ روز ڈپٹی کمشنر لاہو کو درخواست دی تھی، پی ٹی آئی سینٹرل پنجاب کے سینئر نائب صدر اکمل خان باری کی جانب سے پٹیشن دائر کی گئی ہے۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس فاروق حیدر کی عدالت میں کل صبح پٹیشن پرسماعت
ہوگی، اکمل خان باری کے وکیل سردار خرم لطیف کھوسہ صبح ہائیکورٹ میں پیش
ہوں گے۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اکمل باری نے کہا کہ مینار پاکستان میں جلسہ کرنا ہمارا آئینی اور جمہوری حق ہے۔
اس سے قبل گزشتہ دنوں ڈپٹی کمشنر کو دی جانے والی درخواست میں پاکستان تحریک انصاف نے کہا کہ 5 اکتوبر کو بانی پی ٹی آئی کی سالگرہ کا دن ہے، ہمیں مینارپاکستان پر جلسے کی اجازت دی جائے۔
اپنی درخواست میں پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ 5 اکتوبر کو شام 5 بجے سے رات 10 بجے تک جلسہ کرنا چاہتے ہیں، پاکستان تحریک انصاف سینٹرل پنجاب کے سینئر نائب صدر اکمل باری نے ڈی سی آفس میں درخواست دی تھی۔
لاہور: وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس کی تبدیلی سے ہمیں کوئی ڈر یا اندیشہ نہیں ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق ن لیگی رہنما رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ سمیت تمام ادارے خود کو آئین کے دائرے میں میں رہ کر کام کریں، فیصلے آئین و قانون کے مطابق ہوں گے تبھی مانیں جائیں گے، آئین میں جو لکھا ہے اسے تبدیل نہیں کیا جاسکتا۔
انہوں نے کہا کہ آزاد امیدوار خود بیان
حلفی دے کر سنی اتحاد کونسل میں شامل ہوئے، سپریم کورٹ کو اختیار نہیں کہ
آئین کے خلاف فیصلہ دے۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ آئین میں ہے کہ آزاد امیدوار جس جماعت میں شامل ہو اسی کا تصور ہوگا، آئین میں جو درج ہے اسے تبدیل نہیں کیا جاسکتا، حکومت آئین پر عمل کرنے کی پابند ہے۔
انہوں نے کہا کہ آزاد امیدوار جس جماعت میں گئے اس نے مخصوص نشستوں کی لسٹ جمع نہیں کروائی، اگر مخصوص نشستوں کی لسٹ جمع کروائی ہوتی تو آج یہ تنازع نہ ہوتا۔
رانا ثںا اللہ نے مزید کہا کہ امید ہے آنے والے دنوں میں آئینی ترمیم کی کچھ تجاویز پر اتفاق ہوجائے گا،
لاہور میں ہونے والا پاکستان تحریک انصاف کا جلسہ روکنے کیلئے درخواست پر ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی جس میں دلچسپ مکالمہ دیکھنے میں آیا۔
عدالت نے اس درخواست کو بلا جواز قرار دیا جبکہ وکیل پر اظہار ناراضگی بھی کیا، جسٹس علی ضیا باجوہ نے درخواست گزار سے استفسار کیا کہ آپ نے کس قسم کی درخواست دائر کی ہے؟ آپ یہ درخواست کیسے دائر کرسکتے ہیں؟
وکیل نے عدالت کے سامنے اپنا موقف پیش کرتے ہوئے کہا کہ بطور شہری بنیادی حقوق کی بات کررہا ہوں یہ بغیر اجازت جلسہ نہیں کرسکتے۔
جسٹس علی ضیا باجوہ نے کہا کہ درخواست کو تو ایک لاکھ روپے جرمانہ کے ساتھ خارج ہونا چاہیے، آپ یہ درخواست واپس لیتے ہیں یا اس کا میرٹ پر فیصلہ کریں۔
جسٹس فاروق حیدر کی سربراہی میں بینچ نے شہری کی درخواست پرسماعت کی جبکہ عدالت نے واپس لینے کی بنیاد پر درخواست نمٹا دی۔
دریں اثنا چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے لاہور جلسے سے متعلق ویڈیو پیغام میں کہا کہ ایک عرصے کے بعد ہم مینار پاکستان پر جلسہ کرنے جا رہے ہیں۔
بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ عوام زیادہ سے زیادہ تعداد میں پُرامن طریقے سے نکلیں، بانی پی ٹی آئی کی رہائی اور عدلیہ کی آزادی کیلئے جلسے میں آئیں۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان اور ہمارے راستے ایک ہیں جدا نہیں، دوستوں نے انکے بارے میں غلط اندازہ لگایا۔
تفصیلات کے مطابق آئینی ترمیم کی موجودہ بحرانی صورتحال کے بعد خواجہ آصف نے سربراہ جے یو آئی اور حکومت کے راستوں کو ایک قرار دیا ہے، وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ مولانا سے معاملے پر ملا ہوتا تو ہوسکتا ہے میرا اندازہ غلط نہیں ہوتا۔
خواجہ آصف نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان سے متعلق دوستوں نے کہیں نہ
کہیں غلط اندازہ لگایا، مسودہ سب کے پاس تھا، نہ بانٹے جانے کی بات غلط ہے،
مولانا، پی پی اور ہمارے ڈرافٹ سامنے آئیں گے۔
وفاقی وزیر خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ کوشش ہوگی تینوں ڈرافٹس میں سے ایک متفقہ سامنے آئے، مولانا کے خدشات کو بھی دور کریں گے۔
انھوں نے کہا کہ ایسے مسودے کی کوشش ہوگی جس پر پارلیمنٹ میں موجود بیشتر جماعتوں کا اتفاق ہو، بلاول سے روزانہ ملاقات ہورہی ہے ہم ایک پیچ پر ہیں۔
خیال رہے کہ اس سے بقل جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان واضح الفاظ میں کہہ چکے ہیں کہ ہم نے حکومت کا مسودہ مکمل طور پر مسترد کردیا ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کہہ رہی ہے کہ ہمارا کوئی مسودہ ہے نہیں، انھوں نے سوال کیا کہ مسودہ کسی کو دیا گیا اور کسی کو نہیں، جو مسودہ مہیا گیا گیا وہ کیا تھا؟
فضل الرحمان نے کہا کہ جو کچھ ہمارے حوالے کیا گیا ہم نے اس کا مطالعہ کیا، یہ مسودہ کسی صورت قابل قبول نہیں اور نہ ہی قابل عمل ہے، ہم اس مسودے کا ساتھ دیتے تو یہ ملک، قوم کی امانت میں خیانت ہوتی۔