حکومت کا سردیوں میں اضافی بجلی کے استعمال پر فی یونٹ 26 روپے تک ریلیف دینے کا اعلان

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف نے سردیوں کے تین ماہ کے لیے بجلی پیکج کا اعلان کردیا، پیکج کا اطلاق یکم دسمبر 2024 سے 28 فروری 2025 تک ہوگا۔
سہولت پیکج کے تحت سردیوں میں اضافی بجلی کے استعمال پر فی یونٹ 26 روپے تک ریلیف دیا جائےگا۔
گزشتہ سال کے مقابلے اضافی بجلی کے استعمال پر ریلیف ملےگا اور اضافی بجلی پر26 روپے7 پیسے فی یونٹ کا فلیٹ ریٹ دیا جائےگا۔
بجلی سہولت پیکج موسم سرما کے3 ماہ یعنی دسمبر 2024 سے فروری 2025 کے لیے ہوگا۔
 بجلی سہولت پیکج کا اطلاق گھریلو، کمرشل  اور صنعتی صارفین پر ہوگا۔
گھریلو صارفین کو ٹیرف پر  11 روپے 42 پیسے سے 26 روپے تک فی یونٹ ریلیف ملے گا جبکہ کمرشل صارفین کو 13 روپے 46 پیسے سے  22 روپے 71 پیسے تک فی یونٹ ریلیف ملے گا۔
صنعتی صارفین کو 5 روپے 72 پیسے سے 15 روپے 5 پیسے تک فی یونٹ بچت ہوگی۔
دوسری جانب وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ بجلی پیکج پر آئی ایم ایف کو اعتماد میں لے لیا گیا ہے اور آئی ایم ایف نے پیکج کی منظوری دے دی ہے۔
اس سے قبل ذرائع کا کہنا تھا کہ حکومت نے موسم سرما اور بہار میں اضافی بجلی استعمال کرنے کے لیے ونٹر پیکج کا پلان تیار کرلیا۔
ذرائع کا بتانا تھا کہ موسم سرما میں اضافی بجلی کے استعمال کے لیے بنائے گئے ونٹر پیکج کو جنوری سےشروع کرنےکی تجویز دی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ بجلی کی طلب 8 ہزار سے 15 ہزار میگاواٹ بڑھانےکا پلان بنایا گیا ہے جب کہ اضافی بجلی کے استعمال پرصارفین کو ایک یونٹ پر 12 روپے تک ریلیف دینےکی تجویز ہے۔

مانیٹری پالیسی جاری، اسٹیٹ بینک نے شرح سود میں ڈھائی فیصد کمی کردی

اسٹیٹ بینک نے مانیٹری پالیسی جاری کردی اور آئندہ دو ماہ کیلئے شرح سود میں ڈھائی فیصد کمی کردی۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق  زری پالیسی کمیٹی نے اپنے آج کے اجلاس میں پالیسی ریٹ کو 250 بیسز پوائنٹس کم کرکے 15 فیصد کرنے کا فیصلہ کیا۔
اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ مہنگائی توقع سے زیادہ تیزی سے کم ہوئی ہے اور اکتوبر میں اپنے وسط مدتی ہدف کے قریب پہنچ گئی ہے، آئی ایم ایف بورڈ نے پاکستان کے نئے پروگرام کی منظوری دی جس سے غیر یقینی کیفیت کم ہوئی ہے اور مجوزہ بیرونی رقوم کی آمد کے امکانات بہتر ہوئے ہیں۔
اسٹیٹ بینک نے بتایاکہ اکتوبر میں کیے گئے سرویز سے صارفین اور کاروباری اداروں دونوں کے اعتماد میں بہتری اور مہنگائی کی توقعات میں کمی ظاہر ہوئی، پہلے چار ماہ کے دوران ٹیکس وصولی ہدف سے کم رہی۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق موجودہ شرح سے معاشی استحکام کو تقویت ملے گی اور پائیدار بنیاد پر معاشی نمو حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔
دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھاکہ اسٹیٹ بینک نے بھی شرح سود میں 250 پوائنٹس کی کمی کردی، 250 پوائنٹس کی کمی سے شرح سود 17.5 سے 15 فیصد پر آنا خوش آئند ہے۔
انہوں نے کہا کہ شرح سود میں کمی سے کاروباری سرگرمیاں، برآمدات اور روزگارکے مواقع بڑھیں گے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل ستمبر میں بھی اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے شرح سود میں 2 فیصد کمی کی تھی جس کے بعد شرح سود 17.5فیصد تھی۔