پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے 8 فروری 2024 کو ہونے والے الیکشن میں مبینہ بے قاعدگیوں پر تین سو صفحات پر مشتمل وائٹ پیپر جاری کر دیا۔

چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر، عمر ایوب اور شبلی فراز نے مشترکہ پریس کانفرنس میں الیکشن میں مبینہ بے قاعدگیوں کی شفاف انکوائری کیلیے کمیشن بنانے اور چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا۔

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ الیکشن کمیشن سے درخواست ہے جلد سے جلد پٹیشنز کو نمٹایا جائے، پورے پاکستان میں 158 پٹیشن فائل کر چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی جانب سے 300 صفحات پر مشتمل وائٹ پیپر جاری کر رہے ہیں، وائٹ پیپر عالمی اداروں، غیر ملکی میڈیا چینلز اور اخبارات کی رپورٹس پر مشتمل ہے۔

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے الیکشن ریفارمز کیے جائیں، سپریم کورٹ میں ہماری پٹیشن کو جلد سے جلد سنا جائے اور جوڈیشل کمیشن کے ذریعے تحقیقات کروائی جائیں۔

مشترکہ پریس کانفرنس میں شبلی فراز نے کہا کہ موجودہ حکومت کی کوئی اخلاقی حیثیت نہیں اس حکومت کا مینڈیٹ کھوکھلا ہے۔

ادھر، عمر ایوب نے کہا کہ الیکشن کروانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داتی تھی انہیں اربوں روپے دیے گئے تھے۔


ڈونلڈ لو کے خلاف کیس کرنے کا علیمہ خان کا بیان انکی فیملی کا فیصلہ تھا، گوہر خان

پی ٹی آئی کے رہنما بیرسٹر گوہر  خان نے  کہا ہے کہ علیمہ خان نے ڈونلڈ لو کے خلاف کیس کرنے کا کہا تھا لیکن یہ پی ٹی آئی کا نہیں ان کی فیملی کا فیصلہ تھا۔

جمعرات کے روز میڈیا کے نمائندوں سے باتیں کرتے ہوئے گوہر  خان نے کہاکہ بانی پی ٹی آئی کو جیل سے نکالنے کے لیے کسی سے بات یا مذاکرات نہیں کریں گے، سیاسی بات چیت کے قائل ہیں،  دروازے سب کے لیے کھلے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان سے جیل میں ملاقات کے دوران ڈونلڈ لو کے امریکہ کی کانگرس میں بیان ر بات ہوئی، عمران خان نے ڈونلڈ لو کو جھوٹا کہا ہے۔ انہون نے کہا ہے کہ ڈونلڈ لو کے بیان کے بعد واشنگٹن میں اس وقت پاکستانی سفیر اسد مجید سے بیان لیا جانا چاہئے۔

 گوہر خان نے کہا کہ ڈونلڈلو نے جو کہا وہ جھوٹ ہے ہم اس کی دوبارہ انکوائری کا مطالبہ کرتے ہیں، اسد مجید نے ڈونلڈ لو کے ساتھ میٹنگ کا اعتراف کیا، سائفر کے متعلق ان ہی کی سفارش پر ڈیمارش کیا گیا۔

میگھن مرکل نے کس نئے کاروبار کا آغاز کیا ہے؟

برطانوی شہزادہ ہیری کی اہلیہ میگھن مرکل نے نئے کاروبار کا آغاز کردیا، سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ویڈیو بھی شیئر کردی۔

ڈچز آف سسیکس نے انسٹاگرام پر ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے اپنے نئے کاروباری منصوبے کا اعلان کیا ہے۔ میگھن مارکل کے نئے برانڈ، امریکن رویرا آرچرڈ کا آج شام شاندار طریقے سے آغاز ہوا ہے۔

انھوں نے ایک کلپ شیئر کی ہے جس میں میگھن باورچی خانے میں کھانا پکاتی نظر آرہی ہیں جبکہ کلپ میں ایک خاتون کے ہاتھ گلابی اور سفید پھولوں کو سجاتے ہوئے بھی نظر آرہے ہیں۔

انسٹاگرام پروفائل کے گرڈ پر شیئر کی گئی 9 تصاویر ’امریکن رویرا آرچرڈ مونٹیسیٹو‘ کے نام کے ساتھ برانڈ کا پورا لوگو بناتی نظر آرہی ہیں۔

کہا جارہا ہے کہ نیٹ فلکس کے لیے میگھن کے نئے کوکنگ شو کا آغاز ہونے والا ہے اور اسی تناظر میں امریکن رویرا آرچرڈ کا آغاز بھی کیا گیا ہے، جہاں وہ اپنی مصنوعات خود بنا کر بیچیں گی۔

ایک اندرونی ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ برانڈ میگھن مرکل کے سابقہ لائف اسٹائل بلاگ دی ٹگ کی توسیع کے طور پر کام کرتا نظر آئے گا۔

ذرائع کے مطابق وہ اس پر ایک سال سے کام کر رہی تھیں اور یہ وہ تمام چیزیں ہیں جو ان کے دل کے قریب ہیں یہ وہ تمام چیزیں ہیں جن کے بارے میں میگھن پرجوش ہیں۔

اس برانڈ میں ان چیزوں پر توجہ مرکوز کی جائے گی جو گھر، باغ، کھانوں اور طرز زندگی کے عمومی سامان سے متعلق ہیں۔

روس میں صدر کے انتخاب کے لئے ووٹنگ شروع ہو گئی

روس میں صدر کے طاقتور عہدہ کے لئے  انتخاب کی غرض سے تین روزہ پولنگ آج سے شروع ہو گئی ہے۔  

روس میں صدر کے عہدہ کے لئے  4 امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہوگا تاہم کہا جا رہا ہے کہ 24  سال سے روس کے با اختیار ترین سربراہ ولادیمیر پوتین ایک بار پھر  6 سال کے لئے صدر منتخب ہو جائیں گے۔ وہ پہلے ہی روس اور سوویت یونین کی تاریخ کے سب سے طویل عرصہ سے برسراقتدار سربراہ  ہیں۔

 71 برس کے ولادیمیر پیوٹن ہی ایک بار پھر 6 برس کیلئے صدر منتخب کرلیے جائیں گے۔یہ روس کے آٹھویں صدارتی انتخابات ہیں، 15 مارچ کو شروع ہونے والی ووٹنگ 16 اور 17 مارچ کو بھی جاری رہے گی۔

آج ہونے والے صدر لے عہدہ کے الیکشن میں 4 شخصیات نے خود کو صدارتی امیدوار کے طور پر رجسٹرڈ کرایا ہے جن میں سے دیگر 3 روسی ایوان زیریں یعنی ڈوما کے اراکین نکولائی خریطونوف، لیانید سولوستکی اور ویلدیسلوف داونکوف ہیں جبکہ صدر بننے کے خواہشمند الیکسی نوالنی پراسرار موت کا شکار ہوچکے ہیں اور دو کے کاغذات مسترد کردیے گئے۔

رائے عامہ کے جائزے یہی ظاہر کرتے ہیں کہ ولادیمیر پیوتن ہی دوبارہ صدر بنیں گے، صدر پیوتن نے ووٹنگ سے ایک روز پہلے پیغام میں کہا کہ یہ ملک میں انتہائی اہم الیکشن ہیں۔ اس کے نتائج آئندہ برسوں میں روس کی ترقی پر براہ راست نتائج مرتب کریں گے۔

 پیوتن کو سابق سوویت لیڈر بورس یلسن نے 1999 میں نائب صدر مقرر کیا تھا۔  انہوں نے  2000 سے 2008 تک دوبار صدارت کا الیکشن جیتا، اس وقت روس میں صدر کے عہدہ پر صرف دو مرتبہ منتخب ہونے کی اجازت تھی۔   دوسری صدارت کے  دوران پیوتن نے آئین میں ترمیم کر کے وزیر اعظم کے عہدہ کو با اختیار بنوایا اور پھر   2012 تک وزارت عظمی سنبھالی۔ اس وزارت عظمیٰ کے دوران انہوں نے آئین میں ترمیم کروا کے ایک بار پھر صدر کے عہدہ کو اختیارات کا منبع بنوا لیا اور اس کے بعد  2012 میں وہ تیسری بار اور  2018 میں چوتھی بار صدر بنے۔آئینی طور پر انہیں مزید دو بار صدر بننے کی اجازت ہے۔

یوکرین نے صدر زیلنسکی کو قتل ہونے سے کیسے بچایا؟

یوکرین نے صدر زیلنسکی کو قتل ہونے سے کیسے بچایا؟