ممبئی میں طوفانی ہواؤں سے بل بورڈ گرنے کی وجہ سے 16 افراد ہلاک ہوئے تھے جن میں معروف بالی وڈ اسٹار کارتک آریان کے رشتے دار بھی شامل ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق بل بورڈ حادثے میں کارتک آریان کے رشتے داروں کی ہلاکت کی خبریں سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہیں جن سے ان کے مداح کافی مایوس ہیں۔

اب تک کارتک آریان کی جانب سے کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا تاہم انہیں آج ہلاک رشتے داروں کی آخری رسومات میں شریک ہوتے ہوئے دیکھا گیا۔

 مئی کو پیش آئے افسوسناک حادثے میں بالی وڈ اسٹار کے چچا منوج چنسوریا اور چچی انیتا ہلاک ہوئے تھے۔

 دونوں میاں بیوی امریکا میں موجود اپنے بیٹے یش کے پاس جانے کی تیاری کے سلسلے میں ممبئی میں ویزا کیلیے ضروری کاغذات مکمل کر رہے تھے۔

ایک پیٹرول پمپ کے قریب اچانک طوفانی ہوائیں چلنے سے بل بورڈ گر گیا جس میں کے نتیجے میں 16 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔ کارتک آریان کے رشتے داروں کی لاشیں 56 گھنٹے بعد ملبے سے نکالی گئی تھیں۔

والدین کی ہلاکت کی خبر سن کر بیٹا یش امریکا سے ممبئی پہنچا اور آخری رسومات میں شامل ہوا۔

Card image cap
بی جے پی انتخابات جیتنے کے لئے پاکستان کا نام استعمال کرنے کی محتاج ہوگئی

بھارتی انتخابات کے دوران بی جے پی پاکستان کا نام استعمال کرنے کی محتاج ہوگئی، پاکستان کیخلاف زہراگل کر بی جےپی ووٹرز کومتاثر کرتی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق تمام کوششوں کے ناکام ہونے کے بعد بی جے پی نے پاکستان اور مسلمان مخالف بیانیے کا استعمال شروع کر دیا۔

انتخابی مہم کےدوران پاکستان کیخلاف زہراگل کر بی جےپی ووٹرز کومتاثر کرتی ہیں اورلوک سبھا میں نشست یقینی بنا لیتی ہیں۔

بھارت کے حالیہ انتخابات میں مودی سرکار نے پاکستان کیخلاف جارحانہ موقف اختیارکیا اور اپنی ہر تقریر میں بے بنیاد الزامات کے ساتھ ساتھ دھمکیوں کابھی استعمال کیا۔

حال ہی میں اپوزیشن جماعتیں کانگرس کےلیڈر منی شنکر آئر نے اپنی تقریر میں مودی کی مخالفت کرتے ہوئے پاکستان کے حق میں تقریر کی۔

منی شنکر آئر نے کہا کہ بھارت کوپاکستان کی عزت کرنی چاہیےکیونکہ خود مختار ریاست پاکستان ایٹمی طاقت کا حامل ہے۔

موقع کا فائدہ اٹھاتےہوئےمودی نےکانگرس کوشدیدتنقیدکانشانہ بنایا اور پاکستان کے خلاف پوری تقریر کر ڈالی۔

بھارت نے ہمیشہ نہ صرف خطے کے امن کوتباہ کیا بلکہ اپنےمذموم مقاصد کی خاطر اپنی عوام کو بھی تباہی اور بدامنی کی جانب دھکیلا ہے۔

سال 2019 میں ہونے والا پلوامہ ڈرامہ اور مودی کی اداکاری آج بھی عالمی سطح پر بھارت کیلئے جگ ہنسائی کا سبب ہے۔

حالیہ انتخابات کےدوران بھی مودی نےراجوری اور پونچھ میں دہشتگردی کاڈھونگ رچاتے ہوئے بھارتی عوام کو بے وقوف بنانے کی بھرپور کوشش کی۔

بھارتی لیڈر پریانکا گاندھی کا کہنا ہے کہ بھارت میں بےروزگاری پچھلے 45برسوں کے مقابلے میں بلند ترین سطح پر ہے لیکن ہم پاکستان پر بحث کرنے میں مصروف ہیں۔

پریانکا گاندھی کا کہنا تھا کہ بھارت کی عوام فیصلہ کر چکی ہےکہ اس بار ووٹ مذہب اور پاکستان مخالف بیانیے کے بل بوتے پر نہیں بلکہ مہنگائی، بےروزگاری اور کسانوں کے مسائل پر توجہ دیتے ہوئے دیے جائیں گے۔

اس سے پہلے بھی مودی اپنی انتخابی مہم میں مسلمانوں کیخلاف نفرت انگیز تقاریر اور بیانیے کا استعمال کرتا رہا ہے۔

مودی اور بی جے پی کی جانب سے مسلمانوں اورپاکستان کیخلاف نفرت انگیز مواد کے پھیلاؤ اور بڑھاوے کے باعث ہندوستان میں مسلمان سنگین عدم تحفظ اور انتہاپسندی کا شکار ہیں۔

اقوام متحدہ اورہیومن رائٹس واچ جیسی انسانی حقوق کی تنظیمیں بھی ہندوستان میں مسلمانوں کیخلاف ہونے والی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر مودی سے جواب طلب کر چکی ہیں۔

بی جے پی اپنی عوام کی حمایت حاصل کرنے کیلئے پاکستان کی محتاج نظر آتی ہے ، اب سوال یہ اٹھتا ہے کہ کیا بھارت کی انتہا پسند سیاسی جماعتیں خطے میں ایسے ہی بدامنی پھیلانے میں مگن رہیں گی اور اپنے مذموم سیاسی فوائد کی خاطر خطے کے ساتھ ساتھ اپنی عوام کی بھلائی بھی داؤ پر لگا دیں گی؟

Card image cap
بی جے پی نے ایک اور مسجد کی جگہ مندر تعمیر کرنے کا منصوبہ بنا لیا

نئی دہلی: نریندر مودی کی ہندو انتہا پسند جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے ایک اور مسجد شہید کر کے اس کی جگہ مندر تعمیر کرنے کا منصوبہ بنا لیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت میں لوک سبھا الیکشن 2024 کا چوتھا مرحلہ جاری ہے جس کیلیے مختلف ریاستوں میں ووٹ ڈالے جا رہے ہیں۔

ریاست آسام کے وزیر اعلیٰ و رہنما بی جے پی ہیمنا بسوا سرما نے ووٹرز سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ انہیں زیادہ سے زیادہ ووٹ دیں تاکہ ہم 400 نشستیں جیت کر گیانواپی کی جگہ پر بابا وشو ناتھ کا مندر تعمیر کریں۔

انتخابی ریلی کے دوران خطاب میں ہیمنا بسوا سرما نے کہ بی جے پی گیانواپی مسجد کی جگہ ایک مندر دیکھنا چاہتی ہے، ہمیں کرشنا جنم بھومی بنانا ہے۔

’نریندر مودی کے نام کا باب ختم ہونے جا رہا ہے‘

انہوں نے کہا کہ ہمیں یہ بھی یقینی بنانا ہے کہ آئندہ کبھی رام مندر کی جگہ کوئی بابری مسجد نہ بن سکے، ہم ملک میں یکساں سول کوڈ لانا چاہتے ہیں۔

خیال رہے کہ 1992 میں ہندو انتہا پسندوں نے بابری مسجد پر حملہ کر کے اسے شہید کیا تھا اور حال ہی میں اس کی جگہ مودی سرکاری نے رام مندر تعمیر کیا جس کا افتتاح بھارتی وزیر اعظم نے 22 جنوری کو کیا تھا۔

ہیمنا بسوا سرما نے شرکا سے کہا کہ نریندر مودی نے ہدایت کی ہے کہ 400 سے زیادہ نشستیں لینی ہیں تاکہ وہ اپنے کئی ایسے منصوبے مکمل کرنا چاہتے ہیں جو ابھی ادھورے ہیں۔

آسام وزیر اعلیٰ کا مذکورہ بیان نریندر مودی کے مدھیہ پردیش اور مہاراشٹر میں ریلیوں میں اسی طرح کے ریمارکس دینے کے چند دن بعد آیا۔

7 مئی کو نریندر مودی نے دعویٰ کیا تھا کہ نیشنل ڈیموکریٹک الائنس کو پارلیمنٹ میں 400 سے زیادہ سیٹیں درکار ہیں تاکہ کانگریس جموں و کشمیر (بھارت کے زیرِ قبضہ) میں دفعہ 370 کو بحال کر سکے۔

Card image cap
صدر بنا تو مظاہرین طلبہ کو ملک بدر کر دوں گا: ٹرمپ کی ویڈیو وائرل

نیوجرسی: سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فلسطینیوں کے حق میں مظاہرے کرنے والے یونیورسٹی طلبہ کو دھمکی دی ہے کہ وہ امریکی صدر بنے تو انھیں ملک بدر کر دیں گے۔

نیوجرسی میں ایک انتخابی ریلی میں خطاب کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ وہ غزہ میں اسرائیل کی جنگ کے خلاف یونیورسٹی کیمپس میں مظاہرے کرنے والے طلبہ کے ساتھ زیادہ سختی سے نمٹیں گے۔

ٹرمپ نے ان اسکولوں کو بھی دھمکی دی جنھوں نے اسرائیل کی حمایت سے خود کو دور غیر جانب دار رکھا ہے، ٹرمپ نے اپنے حامیوں سے خطاب میں کہا کہ ’’جب میں صدر بنوں گا تو اپنے کالجوں کو متشدد بنیاد پرستوں کے قبضے میں جانے کی اجازت نہیں دوں گا۔‘‘

کریمنل مقدمات کا سامنا کرنے اور نومبر کے صدارتی انتخابات میں دوبارہ حصہ لینے والے ٹرمپ نے کہا کہ اگر آپ کسی دوسرے ملک سے یہاں آتے ہیں اور ہمارے کیمپس میں امریکا دشمنی یا یہود دشمنی لانے کی کوشش کرتے ہیں، تو ہم آپ کو فوراً ملک بدر کر دیں گے۔

Card image cap
بھارت میں مسلم ووٹرز کو دھمکیاں ملنے لگیں

بھارت میں لوک سبھا انتخابات کا تیسرا مرحلہ جاری ہے جہاں مسلم ووٹرز کو پریشان کیے جانے کے ساتھ انہیں دھمکیاں بھی دی جا رہی ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق سماجوادی پارٹی نے دعویٰ کیا کہ متعدد علاقوں میں پولیس کی جانب سے مسلم ووٹرز کو نہ صرف پریشان کیا جا رہا ہے بلکہ ان پر حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو ووٹ دینے کیلیے دباؤ بھی ڈالا جا رہا ہے۔

سماجوادی پارٹی کے آفیشل ایکس اکاؤنٹ سے ٹوئٹس کیے گئے کہ ای وی ایم خراب ہونے کی اطلاعات ہیں اور ہماری پارٹی کے لوگوں کو ایجنٹ بنانے سے روکا جا رہا ہے، بعض مقامات پر جان بوجھ کر ووٹنگ سست رفتار سے کروائی جا رہی ہے۔

اپوزیشن جماعت نے کہا کہ الیکشن میں مسلم ووٹرز کو دھمکیاں دی جا رہی ہیں، مین پوری شہر میں بی جے پی کے ضلعی صدر ووٹرز کو ڈرا دھمکا رہے ہیں جبکہ کشنی میں بی جے پی کے حامی ووٹرز بغیر شناختی کارڈ کے ووٹ ڈال رہے ہیں۔

ٹوئٹس میں کہا گیا کہ سنبھل سیٹ پر مسلم ووٹرز سے شناختی کارڈ چھین لیے گئے تاکہ وہ بی جے پی کے مخالفین کو ووٹ نہ ڈال سکیں۔

سماجوادی پارٹی نے الیکشن کمیشن آف انڈیا سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر ان شکایات کا نوٹس لے تاکہ شفاف انتخابات ہو سکیں۔


چین نے نئے قرض کے لیے پاکستان پر سخت شرائط عائد کردیں

اسلام آباد : چین نے نئے قرض کے معاہدے لئے پاکستان پر سخت شرائط عائد کردیں ، بینک سے 30 کروڑ ڈالر قرض ملنا تھا۔

تفصیلات کے مطابق وزارت خزانہ بینک آف چائنا اورانڈسٹریل اینڈ کمرشل بینک سے نئے قرض کیلئے معاہدہ کرنے میں ناکام رہی۔

ذرائع نے کہا ہے کہ بینک آف چائنااور انڈسٹریل اینڈ کمرشل بینک سے 60 کروڑ ڈالر کیلئے چین نے سخت شرائط عائد  کی، بینک آف چائناسے30 کروڑڈالراور انڈسٹریل اینڈ کمرشل بینک سے 30 کروڑ ڈالر قرض ملنا تھا۔

ذرائع نے بتایا کہ سخت شرائط میں نرمی کیلئے چائنیز کمرشل بینکوں کو درخواست کرنے کے باوجودپیشرفت نہ ہو سکی۔

چائنیز بینکوں کی جانب سے نئے قرض کیلئے چائنیز آئی پی پیز کی ادائیگیوں کے شیڈول کی شرط عائد کی گئی، 8 فیصد تک ہائی شرح سود پر قرض کیلئے بھی شرط عائد کی گئی تھی۔

ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان تقریباً گزشتہ 10ماہ سےچائنیز بینکوں سےقرضے کےحصول کیلئے مشاورت جاری رکھے ہوئے ہے، معاہدہ طے پائے جانے پر انڈسٹریل اینڈ کمرشل بینک کی پاکستان برانچ سے 30 کروڑ ڈالر رقم ٹرانسفر کی جانا تھی۔

’تباہ حال غزہ کی بحالی میں 80 سال لگ سکتے ہیں‘

اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ غزہ میں اتنی تباہی ہوچکی ہے جس کی مثال نہیں ملتی ملبے کا ڈھیر بن جانے والے غزہ کی بحالی میں 80 سال لگ سکتے ہیں۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق اقوام متحدہ نے اسرائیلی جارحیت سے غزہ کی تباہی کی سنگینی سے پردہ اٹھاتے ہوئے کہ غزہ میں اتنی تباہی ہوچکی ہے جس کی مثال نہیں ملتی ملبے کا ڈھیر بن جانے والے غزہ کی بحالی میں 80 سال لگ سکتے ہیں۔

اقوام متحدہ کی جاری ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگر اسرائیل حماس تنازع ماضی کی رفتار سے برقرار رہا تو غزہ کے تباہ شدہ مکانات کی تعمیر کا مرحلہ اگلی صدی تک طویل ہو سکتا ہے اور غزہ کی پٹی کے تباہ حال مکانات کی تعمیرِ نو میں 80 برس کا عرصہ لگ سکتا ہے۔

رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ غزہ کی تعمیر نو میں 40 بلین ڈالر کی لاگت آئے گی۔

اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نو ماہ کے عرصے میں غزہ کی آبادی میں غربت 38.8 سے بڑھ کر سنہ 2023 کے اواخر میں 60.7 فیصد تک پہنچ چکی تھی جس کا واضح مطلب یہ ہے کہ متوسط طبقے کا بڑا حصہ خطِ غربت سے نیچے جا رہا ہے۔

واضح رہے کہ فلسطینی حکام کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ برس 7 اکتوبر کو حماس کے اسرائیل پر مہلک حملوں کے بعد سے اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں لگ بھگ 80 ہزار گھر تباہ ہو چکے ہیں اور 30 ہزار سے زائد افراد شہید ہوچکے ہیں۔

شہید ہونے والوں میں خواتین اور بچوں کی تعداد زیادہ ہے جب کہ اس سے کئی گنا زخمی ہیں۔

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 28 فلسیطنی شہید کر دیے گئے۔ رفح میں مکان پر بمباری میں بچوں سمیت 6 افراد شہید ہوئے، دوسری جانب حماس نے جنگ بندی پر مذاکرات کیلیے وفد مصر بھیج دیا ہے۔

اسرائیلی حمایت پر ایران کا امریکا اور برطانیہ سے متعلق اہم اعلان

اسرائیل کی حمایت پر ایران نے امریکا اور برطانیہ پر پابندیاں عائد کر دیں۔

ایران نے غزہ کی جنگ میں اسرائیل کی حمایت کرنے پر متعدد امریکی اور برطانوی افراد اور اداروں پر پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران نے اپنی وزارت خارجہ کے ایک بیان میں تعزیری اقدامات کا اعلان کیا۔ اس میں کہا گیا کہ پابندیوں میں سات امریکیوں کو نشانہ بنایا گیا جن میں امریکی اسپیشل آپریشنز کمانڈ کے کمانڈر جنرل برائن پی فینٹن اور امریکی بحریہ کے پانچویں فلیٹ کے سابق کمانڈر وائس ایڈمرل بریڈ کوپر شامل ہیں۔

جن برطانوی حکام اور اداروں کو نشانہ بنایا گیا ہے ان میں سیکرٹری آف سٹیٹ فار ڈیفنس گرانٹ شیپس، برطانوی آرمی اسٹریٹجک کمانڈ کے کمانڈر جیمز ہاکن ہول اور بحیرہ احمر میں برطانیہ کی رائل نیوی شامل ہیں۔

امریکی فرموں لاک ہیڈ مارٹن اور شیورون اور برطانوی ہم منصب ایلبٹ سسٹمز، پارکر میگٹ اور رافیل یوکے کے خلاف بھی سزاؤں کا اعلان کیا گیا۔

افغانستان میں موجود دہشت گرد خطے کے امن کے لیے بڑا خطرہ

روسی وزیر دفاع نے افغانستان میں موجود دہشت گردوں کو خطے کے امن کے لیے بڑا خطرہ قرار دے دیا۔

سال 2021 میں افغان طالبان کےافغانستان پرقبضےکےبعدسےدہشتگردوں کے لیے افغانستان محفوظ پناہ کے طور پر ابھرا ہے، افغان طالبان کے اقتدارپرقابض ہونےکےبعدسےخطےمیں دہشت گردی اوربدامنی کوہواملی ہے ، افغان سر زمین کو دہشت گردوں کی جنت کہا جائے تو بے جا نہ ہوگا۔

افغان طالبان براہ راست دہشت گردوں کو خطے میں بد امنی پھیلانے کے لیے محفوظ ٹھکانے فراہم کرنے میں ملوث پائے گئے ہیں ، ٹی ٹی پی اور دیگر دہشتگرد تنظیموں کو افغان طالبان کی جانب سے نہ صرف ٹھکانے بلکہ بھرپور مالی مدد بھی فراہم کی جاتی ہے۔

خطے میں مسلسل دہشتگردی اور بد امنی کو ہوا دینے میں افغان طالبان الہ کار کے طور پر عیاں ہو گئے ہیں، افغان طالبان کی سربراہی میں ٹی ٹی پی اور ISKP دہشتگرد تنظیموں نے افغانستان میں اپنے محفوظ ٹھکانے قائم کر رکھے ہیں۔

افغانستان سے ہونے والی دہشتگردی سے پورا خطہ بلخصوص پاکستان سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے ، آئے روز پاکستان سے افغان دہشت گردوں کی گرفتاری اور ان کے اعترافی بیان اس بات کا واضح ثبوت ہیں کہ افغان طالبان دہشت گردی کیخلاف کارروائی کرنے میں سنجیدہ نہیں ہیں۔

افغانستان میں موجود دہشتگردوں کے حوالے سے اب عالمی طاقتیں بھی بول پڑیں، قازقستان میں شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے دفاع کا اجلاس ہوا جس میں افغانستان سے دنیا بھر میں ہونے والی دہشتگردی زیرِ بحث آئی۔

روسی وزیر دفاع کا بھی کہنا تھا کہ خطے کو سب سے بڑا خطرہ افغانستان میں مقیم انتہا پسند دہشت گرد گروپوں سے ہے۔

افغان طالبان نے بارہا کہا ہے کہ افغان سرزمین کسی ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دی جائے گی مگر زمینی حقائق اس کے برعکس ہیں، روسی وزیر دفاع کا یہ بیان اس بات کی واضح طور پر عکاسی کرتا ہے کہ افغانستان میں پنپنے والی دہشتگردی اب دنیا کی نظروں میں واضح ہے۔

اب وقت آگیا ہے کہ بین الاقوامی طاقتیں افغانستان کی سرزمین سے دنیا بھر میں ہونے والے حملوں کیخلاف کارروائی کریں ورنہ دہشت گردی کا یہ ناسور پورے خطے میں پھیل جائے گا۔

یوکرین نے صدر زیلنسکی کو قتل ہونے سے کیسے بچایا؟

یوکرین نے صدر زیلنسکی کو قتل ہونے سے کیسے بچایا؟