پنجاب: ورلڈ فوڈ پروگرام کیساتھ اسکول خوراک پروگرام شروع کرنے پر اتفاق

حکومتِ پنجاب کا بچوں میں غذائی قلت پر قابو پانے کے لیے ورلڈ فوڈ پروگرام کے ساتھ اسکول خوراک پروگرام شروع کرنے پر اتفاق ہوا ہے۔

لاہور میں سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب سے کنٹری ڈائریکٹر ورلڈ فوڈ پروگرام نے ملاقات کی ہے۔

ملاقات کے دوران کنٹری ڈائریکٹر ورلڈ فوڈ پروگرام کو سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے بتایا کہ نیوٹریشن فورس کا قیام وزیرِ اعلیٰ پنجاب کی اولین ترجیحات میں سے ایک ہے۔

اس حوالے سے ان کا کہنا ہے کہ کنٹری ڈائریکٹر ورلڈ فوڈ پروگرام سے پنجاب میں بچوں میں غذائی قلت ختم کرنے کے لیے پروگرام شروع کرنے پر اتفاق ہوا ہے۔

سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے کنٹری ڈائریکٹر ورلڈ فوڈ پروگرام کو بتایا کہ کسانوں کو جدید ایگری کلچر مشینری اور آئی ٹی سے مزین کر رہے ہیں۔

ان کا کنٹری ڈائریکٹر ورلڈ فوڈ پروگرام سے پاپولیشن کنٹرول، صحت، صفائی، تعلیم سے متعلق دو طرفہ امور میں تعاون پر تبادلۂ خیال بھی ہوا۔

اس موقع پر سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے کہا کہ پنجاب فوڈ باسکٹ ہے لیکن بیشتر مائیں اور بچے غذائی قلت کا شکار ہیں، 78 فیصد بچے بغیر ناشتے کے اسکول جانے کے عادی ہیں، تاہم ڈونرز اور شراکت داروں کے باہمی تعاون سے اس مسئلے پر قابو پایا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کنٹری ڈائریکٹر ورلڈ فوڈ پروگرام سے بچوں میں غذائی قلت پر قابو پانے کے لیے اسکول خوراک پروگرام شروع کرنے پر بات چیت بھی کی۔

سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے انہیں بتایا کہ وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز سالڈ ویسٹ مینجمنٹ پروگرام کا آغاز کریں گی، سالڈ ویسٹ مینجمنٹ پر پہلے فیز میں 16 بڑے شہروں میں کام ہو گا۔

انہوں نے کنٹری ڈائریکٹر ورلڈ فوڈ پروگرام کو بتایا کہ ماحولیاتی چیلنجز اور اسموگ کے خاتمے کے لیے ایکشن پلان پر آئندہ ہفتے سے عمل درآمد شروع ہو گا۔

اس موقع پر کنٹری ڈائریکٹر ورلڈ فوڈ پروگرام کی جانب سے غذائی قلت پر ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ میں معاونت کی یقین دہانی کرائی گئی۔

سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب کو کنٹری ڈائریکٹر ورلڈ فوڈ پروگرام کی جانب سے ایکوا کلچر فارمنگ، کاربن فنانسنگ، مدر چائلڈ ہیلتھ میں سپورٹ، موسمیاتی تبدیلی، کسانوں کی کیپسٹی بلڈنگ میں بھرپور معاونت کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔

قائم مقام چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ، سندھ ہائیکورٹ کے 6 ججز کو مستقل کرنے کی سفارش

قائم مقام چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ، سندھ ہائیکورٹ کے 6 ججز کو مستقل کرنے کی سفارش